• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ڈیلٹا کی روک تھام کے حوالے سے چینی ویکسینز کی افادیت کا ڈیٹا جاری

شائع August 23, 2021
یہ بات چین میں ہونے والی 2 مختلف طبی تحقیقاتی رپورٹس میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات چین میں ہونے والی 2 مختلف طبی تحقیقاتی رپورٹس میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

چین کی کمپنیوں کی تیار کردہ کووڈ ویکسینز کورونا کی قسم ڈیلٹا کی روک تھام میں کافی مؤثر ہوتی ہیں۔

یہ بات چین میں ہونے والی 2 مختلف طبی تحقیقاتی رپورٹس میں سامنے آئی۔

ایک تحقیق میں چین کے صوبے گوانگزو میں ڈیلٹا کی وبا کی روک تھام کے حوالے سے چینی کمپنیوں کی تیار کردہ ویکسینز علامات والی بیماری سے بچاؤ کے لیے 59 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ چینی ویکسین کی 2 خوراکوں سے بیماری کی معتدل علامات سے 70.2 فیصد تحفظ ملا جبکہ سنگین علامات کی روک تھام میں ان کی افادیت 100 فیصد رہی۔

یہ حقیقی دنیا میں کورونا کی قسم ڈیلٹا کے خلاف چینی کمپنیوں کی ویکسینز کی افادیت کا پہلا ڈیٹا قرار دیا جارہا ہے۔

یہ تحقیق گوانگزو میں 18 مئی سے 20 جون کے دوران وبا کے 153 مصدقہ کیسز اور 475 قریبی کانٹیکٹس کے ڈیٹا پر مبنی تھی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ چینی کمپنیوں کی ویکسینز ڈیلٹا قسم کی روک تھام کے لیے اب بھی مؤثر ہیں۔

تحقیق میں جن کیسز کا ڈیٹا دیکھا گیا ان میں سے 105 میں علامات کی شدت معتدل تھی جبکہ 16 کو سنگین علامات کا سامنا ہوا۔

تاہم جن مریضوں کو سنگین علامات کا سامنا ہوا ان کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی۔

تحقیق میں شامل افراد میں 61.3 فیصد نے سائنوویک ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کی تھیں جبکہ 27.5 فیصد نے سائنوفارم ویکسین استعمال کی تھی۔

10.4 فیصد افراد نے دونوں کمپنیوں کی ویکسینز کے امتزاج کو استعمال کیا تھا۔

تحقیق میں محدود نمونوں کی بنیاد پر یہ بھی دریافت کیا گیا کہ سنگل شاٹ ویکسینز کی افادیت کووڈ 19 کی روک تھام کے حوالے سے محض 14 فیصد تھی۔

تحقیق کے مطابق 2 خوراکوں والی چینی ویکسینز مردوں کے مقابلے میں خواتین میں بیماری کے خلاف زیادہ مؤثر ہیں۔

ان ویکسینز کے استعمال سے مردوں میں بیماری کی معمولی روک تھام کی شرح 70.4 فیصد جبکہ خواتین میں 79.1 فیصد دریافت کی گئی۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل ایمرجنگ مائیکروبیس اینڈ انفیکشنز میں شائع ہوئے۔

دوسری تحقیق چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کی جانب سے ہوئی جس میں انہوئی زیفی لانگ کام بائیو فارماسیوٹیکل کی تیار کردہ ویکسین کی 3 خوراکوں کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

اس ویکسین کو استعمال کرنے والے افراد کے 28 سیرم نمونوں کی جانچ پڑتال سے دریافت ہوا کہ یہ ویکسین کورونا کی متعدد اقسام کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ ویکسین کورونا کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے خلاف اپنی افادیت کو برقرار رکھتی ہے۔

تاہم تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ ویکسین کورونا کی اقسام بیٹا اور گیما کے خلاف کم مؤثر ہے۔

اس ویکسین کو مارچ 2021 میں چین اور ازبکستان میں ہنگامی استعمال کی منظوری دی گئی تھی۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانیسٹ میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024