• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پانی کی غیر منصفافہ تقیسم، ملازمین کی ’جبری رخصت‘ پر سندھ کی وفاق پر تنقید

شائع August 29, 2021
انہوں نے کہا کہ سندھ میں وفاق کے 11 محکمے ہیں جہاں سے 25 ہزار ملازمین کو نکالنے کی تیاری کی جارہی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ سندھ میں وفاق کے 11 محکمے ہیں جہاں سے 25 ہزار ملازمین کو نکالنے کی تیاری کی جارہی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاق پر الزام لگایا ہے کہ دریا میں پانی کم ہے لیکن وفاق کی جانب سے پانی کی منصفانہ تقسیم نہیں کی جارہی اور سندھ کو پینے کے پانی سے محروم کیا جارہا ہے۔

کراچی میں پہلی کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کے مسائل بڑھتے جارہے ہیں جس کے سنگین نتائج ہوں گے، اس لیے ضروری ہے کہ وفاق پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ دریاؤں میں پانی کم اور منصفانہ تقسیم نہیں ہے جبکہ وفاق، سندھ کو پینے کے پانی سے محروم کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: آلودہ پانی کیس: مراد علی شاہ کی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی

اسٹیل ملز پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف جھوٹے دعوؤں کی بنیاد پر حکومت میں آگئی اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے لاکھوں افراد کو بے روزگار کردیا، اب اسٹیل ملز کی بری حالت کر کے وہاں ملازمین کو نکالنے کی بات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں وفاق کے 11 محکمے ہیں جہاں سے 25 ہزار ملازمین کو نکالنے کی تیاری کی جارہی ہیں کیونکہ حکومت سندھ نے عدالت میں اپنا مؤقف پیش نہیں کیا، یہ حکومت لوگوں کو بے روزگار کرنا چاہتی ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں 1997 میں بے نظیر بھٹو نے اوسطاً 30 سال کی عمر میں نوکریاں دیں، اگلی حکومت آئی تو تمام افراد کو نوکری سے نکال دیا گیا پھر یپپلز پارٹی نے 14 سال بعد انہیں ایک ایکٹ کے تحت بحال کردیا اور اب ایک مرتبہ پھر انہیں 56 سال کی عمر میں نوکری سے برخاست کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاق، سندھ کے ساتھ شدید ناانصافی کر رہا ہے، مراد علی شاہ

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ برخاست کیے جانے والے ملازمین کو پیپلز پارٹی کی جانب سے بہتر وکلا کی خدمات پیش کی جائیں گی تاکہ وہ عدالتوں میں جاکر اپنا مؤقف پیش کر سکیں، مجھے پوری امید ہے کہ ہمارے ملک کی عدالتیں انصاف کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے مسائل بہت ہیں، 2014 میں عالمی بینک کے ساتھ مل کر ایک منصوبہ تشکیل دیا تھا جس میں 2 ہزار ارب ڈالر کی ضرورت ہے، ہم نے وفاقی اور عالمی اداروں سے بات کی اور اب بہت حد تک آگے بڑھ چکے ہیں لیکن اب اس کے کئی دعویدار سامنے آرہے ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ جب وفاق 9 ہزار ارب روپے لے لے تو ان کا حق بنتا ہے کہ وہ سندھ کے لیے کام کریں جبکہ وفاق سے ہمیں 370 ارب روپے کم ملے ہیں۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: مراد علی شاہ پر 30 جون کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت 64 ارب کی 113 اسکیمیں فعال ہیں اور مستقبل میں 28 ارب کی 185 اسکیمیں پلان کر رہے ہیں، گزشتہ 4 برس میں کئی میگا اسکیمیں شروع کی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے اندر منزل فلائی اوور، ٹیپو سلطان فلائی اوور، کورنگی میں ڈھائی اور پانچ نمبر پر فلائی اوور تعمیر کرنے کے ساتھ متعدد منصوبے مکمل کر چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024