• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

نیند کی کمی کا ایک اور بڑا نقصان سامنے آگیا

شائع September 21, 2021
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر جسمانی وزن میں مسلسل اضافے سے پریشان ہیں تو ہوسکتا ہے کہ اس کی وجہ آپ کی نیند کا دورانیہ ہو۔

جی ہاں کم نیند کے نتیجے میں لوگوں کا غذاؤں کے حوالے سے انتخاب ناقص ہوتا ہے اور اس کا نتیجہ جسمانی وزن میں اضافے کی شکل میں نکلتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں 20 ہزار کے قریب امریکی افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کرکے نیند کے دورانیے اور چینی، چکنائی، کفین اور کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذائی اشیا کے استعمال کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔

تحقیق کے مطابق مناسب نیند یا نیند کمی کے شکار افراد سب نمکین اور میٹھے اسنیکس اور مشروبات کے استعمال کو پسند کرتے ہیں، مگر کم سونے والے دن بھر میں ان غذائی اشیا سے ضرورت سے زیادہ کیلوریز جزو بدن بنالیتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اکثر افراد رات کو مشروبات اور غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں، یعنی رات گئے تک جاگتے رہتے ہیں اور موٹاپے کا باعث بننے والے رویوں کو بھی اپنا لیتے ہیں جیسے جسمانی طور پر کم متحرک رہنا، اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنا، ہلکی پھلکی اشیا کو کھانا وغیرہ۔

طبی ماہرین کی جانب سے لوگوں کو رات میں 7 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت نیند کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ اچھی صحت کو یقینی بنایا جاسکے۔

اس کے مقابلے میں نیند کی کمی سے مختلف طبی مسائل بشمول جسمانی وزن میں اضافے، موٹاپے، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ نیند کی کمی موٹاپے سے منسلک ہے مگر یہ زیادہ واضح نہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی اکیڈمی آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل ستمبر 2019 میں امریکا کی پینسلوانیا اسٹیٹ اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ نیند کی کمی کا ایک بڑا نقصان موٹاپے کی شکل میں بھی نکل سکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد میں ضرورت سے زیادہ کھانے کی خواہش پیدا ہوتی ہے اور جسم کھانے سے ملنے والی اضافی توانائی کو چربی کی شکل میں ذخیرہ کرنے لگتا ہے۔

محققین کے مطابق ویسے تو ماضی کے سخت دور میں یہ اچھا میکنزم تھا کہ سخت حالات کے لیے جسم توانائی کو محفوظ کرے، مگر آج کے ترقی یافتہ دنیا میں یہ اچھا نہیں کیونکہ اب لوگ زیادہ تر بیٹھے رہتے ہیں جبکہ زیادہ کیلوریز والی غذائیں بغیر کوئی محنت کیے کم داموں میں دستیاب ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد جب زیادہ کیلوریز والی غذا کھاتے ہیں تو جسم میں انسولین کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور غذا میں موجود چکنائی جسم میں ذخیرہ ہونے لگتی ہے جو کہ جسمانی وزن میں اضافے اور توند کا باعث بنتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق نتائج سے ان شواہد کو مزید تقویت ملتی ہے کہ نیند کی کمی کتنی نقصان دہ ہے اور ڈاکٹروں کو اپنے مریضوں کو اچھی نیند کی عادات اپنانے کا مشورہ دینا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024