• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

سی اے اے کی مسافروں سے براہ راست ایئرپورٹ فیس وصول کرنے کی دھمکی

شائع September 23, 2021
سی اے اے نے پی آئی اے سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 ستمبر کے بعد مسافروں سے ٹکٹ کی فروخت پر فیس اور چارجز کی وصولی روک دے
سی اے اے نے پی آئی اے سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 ستمبر کے بعد مسافروں سے ٹکٹ کی فروخت پر فیس اور چارجز کی وصولی روک دے

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے آئندہ ماہ سے ملکی اور غیر ملکی مسافروں سے تمام قابل اطلاق ایئرپورٹ فیس براہ راست جمع کرنے کی دھمکی دی ہے جس سے بھاری خسارے کا سامنا کرنے والی قومی ایئرلائن کی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی اے اے کے ذرائع نے کہا کہ سزا دینے والی ایک اور کارروائی میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو نومبر کے آغاز سے اس وقت تک ایئرکرافٹ پاور سپلائی، مسافر پُلوں اور پری کنڈیشننگ سہولیات سمیت متعدد سہولیات کے استعمال سے روک دیا جائے گا، جب تک وہ ایوی ایشن تھارٹی کو تمام بقایاجات ادا نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نے 31 اگست تک مسافروں سے مختلف فیسوں کی مد میں 60 کروڑ روپے اکٹھے کیے لیکن سی اے اے کو صرف 55 کروڑ روپے ادا کیے۔

اس کے علاوہ قومی ایئرلائن نے مسافروں سے دیگر مد میں 40 کروڑ روپے حاصل کیے لیکن وہ ایوی ایشن اتھارٹی کو منتقل نہیں کیے، اس رقم میں ایئرپورٹ چارجز، سیکیورٹی چارجز اور ایمبارکیشن فیس سمیت دیگر چارجز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 2020 میں پی آئی اے کا آپریشنل خسارہ کم ہوکر 68 کروڑ روپے رہ گیا

سی اے اے، جسے خود بھی مالی مشکلات کا سامنا ہے، نے کہا کہ پی آئی اے سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 ستمبر کے بعد مسافروں سے ٹکٹ کی فروخت پر فیس اور چارجز کی وصولی روک دے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ 'پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کے ملکی اور غیر ملکی مسافروں پر قابل اطلاق چارجز (ایمبارکیشن فیس، ایئرپورٹ چارجز، سیکیورٹی چارجز وغیرہ) یکم اکتوبر 2021 سے سی اے اے چارج کرے گا، چاہے پی آئی اے نے مسافروں سے یہ چارجز پہلے ہی وصول کیوں نہ کر لیے ہوں'۔

سی اے اے نے کہا کہ 25 مئی کے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ پی آئی اے، مئی سے مسافروں سے متعلق چارجز اور دیگر سہولیات کے چارجز کی مد میں ماہانہ بنیاد پر بالترتیب 15 کروڑ اور 10 کروڑ روپے ادا کرے گا۔

تاہم قومی ایئرلائن نے مسافروں سے متعلق چارجز کی مد میں 20 ستمبر تک 60 کروڑ کے بجائے 55 کروڑ اور دیگر سہولیات کے چارجز کی مد میں کوئی رقم ادا نہیں کی۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے نے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کے واجبات ادا کرنا شروع کردیے

دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے کا کہ حکومتی ہدایات کے مطابق سی اے اے سمیت ایئرلائن کی تمام پچھلی ادائیگیاں اس وقت تک منجمد کردی گئی ہیں جب تک پی آئی اے میں اصلاحات اور بیلنس شیٹ کی ری اسٹرکچرنگ پر عملدرآمد نہیں ہوجاتا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال اور پچھلی ادائیگیوں کے باعث پی آئی اے اس وقت تمام واجبات یکمشت ادا نہیں کر سکتی، اس معاملے پر حکومت غور کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024