• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اڈانی پورٹس کا ایران، پاکستان اور افغانستان کو برآمدات اور درآمدات کی سہولت دینے سے انکار

شائع October 12, 2021
بھارت کے سب سے بڑے پورٹ آپریٹر نے اربوں ڈالر کی منشیات ضبط کیے جانے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
بھارت کے سب سے بڑے پورٹ آپریٹر نے اربوں ڈالر کی منشیات ضبط کیے جانے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

بھارت کی سب سے بڑے پورٹ آپریٹر اڈانی پورٹس اینڈ اسپیشل اکنامک زون نے کہا ہے کہ ان کے ٹرمینلز 15 نومبر سے ایران، پاکستان اور افغانستان سے کنٹینر کارگو کی برآمد اور درآمد کی سہولت دینے سے انکار کردیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اڈانی گروپ کا حصہ اڈانی پورٹس نے ایک بیان میں کہا کہ اگلے نوٹس تک یہ تجارتی ایڈوائزری اڈانی پورٹس کے ذریعے چلنے والے تمام ٹرمینلز اور تھرڈ پارٹی ٹرمینلز پر لاگو ہو گی۔

مزید پڑھیں: بھارت: اربوں ڈالر مالیت کی افغان ہیروئن کی اسملنگ ناکام

کمپنی نے اپنے اس اقدام کی کوئی وجہ بیان نہیں کی۔

اڈانی گروپ کے ترجمان نے مزید کوئی تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ پورٹ نے اسے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو جاری کیا ہے۔

یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے کہ جب چند ہفتوں قبل ہی بھارتی حکام نے افغانستان سے پیدا ہونے والی تقریباً تین ٹن ہیروئن ضبط کی تھی جس کا تخمینہ 2.65 ارب ڈالر لگایا گیا تھا اور اس کے دو کنٹینر مغربی گجرات کے منڈرا پورٹ پر ہیں جو اڈانی پورٹس کے زیر انتظام ہے۔

ان منشیات کو ضبط کیے جانے پر اڈانی پورٹس نے کہا تھا کہ پورٹ آپریٹرز کو کنٹینرز کی جانچ کی اجازت نہیں ہے اور بندرگاہ پر ٹرمینلز سے گزرنے والے کنٹینرز اور لاکھوں ٹن کے ان کارگو کی نگرانی کی کوئی اتھارٹی نہیں ہے۔

گجرات کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس وقت ان کنٹینرز سے تعلق کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: بے روزگار نوجوان 'کام' کیلئے افیون کے کھیتوں کا رخ کرنے لگے

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں یہ بتایا گیا تھا کہ ان کنٹینرز میں پتھر موجود ہیں اور ایران کی بندر عباس بندرگاہ سے گجرات منڈرا بندرگاہ پر بھیج دیا گیا تھا لیکن فارنزک سے اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے کہ اس میں ہیروئن تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024