• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ڈالر 173.50 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

شائع October 20, 2021
انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 173 روپے 40 پیسے اور قیمت فروخت 173 روپے 50 پیسے پر ٹریڈ ہورہا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 173 روپے 40 پیسے اور قیمت فروخت 173 روپے 50 پیسے پر ٹریڈ ہورہا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور انٹربینک میں 55 پیسے اضافے کے بعد ڈالر 173.50 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 173 روپے 40 پیسے میں خریدا اور 173 روپے 50 پیسے میں فروخت ہو رہا تھا۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیشرفت، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 173 روپے 30 پیسے اور قیمت فروخت 173 روپے 40 پیسے پر پہنچ گئی۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچا نے ڈان نیوز کو بتایا کہ درآمدات مسلسل بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ میں ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے۔

ظفر پراچا نے کہا کہ درآمدارت رواں مالی سال کے اختتام پر 65 ارب ڈالر تک پہنچ جانے کا امکان ہے جہاں پہلے محتاط اندازے کے مطابق درآمدات 61 ارب ڈالر رہنے کا امکان تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر کا ہدف جون تک 29 ارب ڈالر تھا لیکن اب ترسیلات زر 28 ارب ڈالر تک محدود رہنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کیلئے چین کے مقابلے میں امریکا سے براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر سے زائد کا قرض پروگرام منظور ہوا اور ہمیں فوری طور پر ایک ارب ڈالر مل گئے تو اس سے سپلائی بہتر ہوگی جس کے اثرات روپے کو مضبوط کر سکتے ہیں۔

ایلیفا بیٹا کور کے چیف ایگزیکٹو خرم شہزاد نے بتایا کہ پچھلے 6 ماہ میں ڈالر کے مقابلے روہے کی قدر گیارہ فیصد کم ہوئی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں بھارت اور بنگلہ دیش سمیت علاقائی ممالک کی کرنسی بمشکل ایک سے دو فیصد کمی کا شکار ہوئی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمارے روپے پر مسلسل دباؤ بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کو دباؤ کے خاتمے کے لیے جنگی بنیادوں پر غیر ملکی سرمائے کی آمد میں اضافے کی حکمت عملی بنانا ہوگی تاکہ ڈالر کی قیمت مزید نہ بڑھ سکے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Kaspar Oct 20, 2021 11:49pm
This is due to the policy dictation of IMF. this government has completely yielded to IMF diktat, with the result that out currency is sinking continuously. Extreme ly damaging results follow on the economy, with bop deficits and inflation in the local market. Common man suffers as a result.

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024