• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پیٹرول کی قیمت میں اضافہ جبکہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے، فواد چوہدری

شائع October 20, 2021
وزیراطلاعات نے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد بریفنگ دی—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراطلاعات نے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد بریفنگ دی—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن دالیں، سبزیاں، چینی اور آٹا سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے۔

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد ورچوئل بریفنگ میں فواد چوہدری نے کہا کہ اجلاس میں سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں ہے، اسد عمر

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کی کور کمیٹی سے پہلے احساس پروگرام کے اجلاس کی صدارت کی، جس میں مشیر خزانہ شوکت ترین، وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے بتایا کہ عوام پر پڑنے والے بوجھ کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر اقدامات ہونے چاہیے اور احساس پروگرام کے تحت سبسڈی اسکیم کو توسیع دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘کے پی اور پنجاب سبسڈی اسکیم کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ اور بلوچستان بھی اس اسکیم کا حصہ ہوں’ اور اس میں گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت سندھ کی وجہ سے اصل مسائل پیدا ہو رہے ہیں کیونکہ حکومت سندھ گندم جاری نہیں کر رہی ہے، اسی وجہ سے پنجاب اور کے پی کے مقابلے میں سندھ میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 400 روپے زیادہ میں فروخت ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت گندم کی زیادہ مقدار جاری کرنے کے لیے صوبائی حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہے تاکہ قیمت میں کمی آئے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ ‘تخمینے کے مطابق رواں برس گندم کی تاریخی فصل ہوئی ہے’ اور ملک میں کپاس کی پیداوار گزشتہ برس کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمت میں بھی کمی آرہی ہے اور کرشنگ سیزن شروع ہوتے ہی مزید کمی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے 13 فیصد پاکستانیوں کو خطِ غربت پر پہنچا دیا، مفتاح اسمٰعیل

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے لیکن دالیں، سبزیاں، چینی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے، اگر یہ رجحان برقرار رہتا ہے تو پیٹرول کی قیمت میں اضافے کو دیکھتے ہوئے عوام کو اس حوالے سے ریلیف ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری حکومت مہنگائی کو روکنے کے لیے کام کر رہی ہے اور وزیراعظم اگلے چند دنوں میں اس حوالے سے اہم پروگرام کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران سب سے اہم معاملہ زیر بحث آیا وہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تھا اور وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ وہ عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاری کے لیے شہروں اور اضلاع کی سطح پر تیاریوں کا شیڈول مرتب کریں۔

حکومت کا غریبوں کیلئے سبسڈی پروگرام کا فیصلہ

ریڈیو پاکستان کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے دوران حکومت نے فیصلہ کیا کہ غریبوں کے لیے براہ راست سبسڈی پروگرام شروع کیا جائے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ مہنگائی کی وجہ سے غریبوں کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت صحت کارڈ، کسان کارڈ اور احساس پروگرام کو توسیع دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے سے زائد کا ہوش رُبا اضافہ

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے سندھ میں آٹے کی کمی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے وزیراعظم کو احساس ٹارگٹڈ سبسڈی پروگرام پر بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے ذریعے غریب خاندانوں کو دکانوں میں مخصوص اشیا پر رعایت دی جائے گی۔

خیال رہے کہ دو روز قبل وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے اشیا ضروریات سمیت دیگر چیزوں کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے کہا تھا کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں کمی کا امکان نہیں ہے، مہنگائی میں حالیہ اضافہ ملکی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ عالمی منڈیوں کی قیمت میں اضافہ ہوا کیونکہ طلب اور رسد کے فرق اور ترسیلات کے نظام میں کورونا کی وجہ سے رکاوٹ نے تمام شعبوں کو متاثر کیا۔

انہوں نے امریکا، چین اور بھارت کی مثال دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان ممالک میں ریکارڈ مہنگائی ہے جہاں کبھی مہنگائی کی شرح کا اتنا تصور نہیں کیا جا سکتا تھا۔

اسد عمر نے ورلڈ بینک کے ڈیٹا کا حوالے دیتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ 12 ماہ کے دوران خام پیٹرول کی قیمت 81.55 فیصد جبکہ پاکستان میں اسی عرصے میں 17.55 فیصد کا اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایل این جی اور گیس کی قیمتوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان میں قدرتی ذرائع سے حاصل ہونے والی گیس کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی جبکہ ایل این جی کی قیمت میں 64 فیصد اضافہ ہوا۔

اسد عمر نے مہنگائی کا طوفان روکنے کے لیے اٹھائے جانے والے حکومتی اقدامات سے متعلق بتایا تھا کہ گزشتہ برس نومبر میں پیٹرول پر جی ایس ٹی 17 فیصد لگایا گیا اور ہماری پی ڈی ایل 30 روپے لیٹر تھی۔

مزید پڑھیں: ’ایف اے ٹی ایف کا اقدام شرمندگی کا باعث لیکن معیشت پر اثر انداز نہیں ہوگا‘

انہوں نے کہا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل پر جی ایس ٹی 17 فیصد سے کم کر کے بالترتیب 6.8 اور 10.3 فیصد کردیا گیا۔

آٹے کی قیمت سے متعلق وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا تھا کہ پنجاب اور سندھ ضرورت سے زائد پیداوار ہوتی ہے، اس وقت پنجاب اور سندھ کے اندر فروخت ہونے والے 20 کلو تھیلے پر 290 روپے کا فرق ہے۔

انہوں نے حکومتِ سندھ پر زور دیا کہ وہ گندم کی ریلیز کردیں تاکہ سندھ میں آٹے کی قیمت میں نمایاں کمی آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئند چند روز میں ٹارگیٹڈ سبسڈی کی تفصیلات سامنے آجائیں گی، اس ضمن میں ساری تیاری کرلی گئی ہے اور جلد ہی وزیر اعظم عمران خان اس کا اظہار کریں گے، نومبر کے آخر تک یہ ریلیف ملنا شروع ہوجائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024