• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ملک میں غذائی اجناس وافر مقدار میں دستیاب ہیں، وفاقی وزیر خوراک

شائع October 23, 2021
رواں سال چاول کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے 5 فیصد اضافہ ہوا ہے— فائل فوٹو: اے پی پی
رواں سال چاول کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے 5 فیصد اضافہ ہوا ہے— فائل فوٹو: اے پی پی

نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے وزیر سید فخر امام نے کہا ہے کہ ملک میں بنیادی غذائی اجناس معقول مقدار میں دستیاب ہیں کیونکہ رواں سال گنا، چاول، مکئی ،مونگ کی دال اور پیاز کی پیداوار کا تخمینہ زیادہ لگایا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سید فخر امام نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اعلیٰ سطح کی نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دے چکی ہے تاکہ اشیا کی دستیابی اور ضروری اشیا خورونوش کی قیمتیں مستحکم رکھنے کے لیے مارکیٹ کی بھرپور نگرانی کی جائے۔

رواں سال گنے کی 8 کروڑ 76 لاکھ 70 ہزار ٹن پیداوار کا اندازہ لگایا گیا تھا جبکہ اس سال گنے کی فصل مقررہ مقدار سے 8 فیصد زیادہ ہوئی ہے جبکہ چاول کی پیداوار کا 88 لاکھ 40ہزار ٹن کا تخمینہ لگایا گیا تھا لیکن رواں سال چاول کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: 25 سالوں سے زراعت کے شعبے کو نظرانداز کیا گیا، فخر امام

انہوں نے کہا کہ اس ہی طرح اندازہ لگایا گیا تھا کہ رواں سال مکئی کی فصل 90 لاکھ ٹن اور ماش کی فصل 2 لاکھ 68 ہزار ٹن ہوگی، مونگ پھلی کی فصل 2 لاکھ95 ہزار ایکڑ پر کاشت کی گئی تھی، اس کے مطابق اس کی کاشت میں31 فیصد جبکہ اراضی میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ملک میں پیاز کی بھی اضافی پیداوار ہوئی ہے جو 20 لاکھ 40 ہزار ٹن ہے اور یہ تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔

فخر امام کاکہنا تھا کہ ’رواں سال وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان میں گنے، چاول، مکئی، مونگ پھلی اور پیاز کی تاریخ کی سب سےزیادہ پیداوار ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ملک میں غذائی اجناس کی پیداوار بڑھانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں: فخر امام کا ’قومی زراعت کمیشن’ قائم کرنے کا اعلان

وزیر اعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت حکومت نے زراعت کی ترقی کے لیے 2 کھرب 77 ارب روپے مقرر کیے ہیں۔

علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے کھاد، بیج، اور کیڑے مار ادویات کی مد میں 50 ارب خرچ کیے گئے ہیں جبکہ ’کسان کارڈ‘ اور زراعی اخراجات میں ریلیف کی فراہمی کے ذریعے بھی فصل کی پیداوار میں تعاون کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ’ بروقت کیےگئے ان اقدامات سے متعدد اجناس کی تاریخی پیداوار میں مدد ملی ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024