آصف علی کی جارحانہ بیٹنگ، پاکستان نے افغانستان کو شکست دے دی
ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان نے آصف علی کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت افغانستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5وکٹوں سے شکست دے دی۔
دبئی میں کھیلے گئے سپر12 راؤنڈ کے میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پاکستان کے خلاف پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
شاہین شاہ آفریدی نے باؤلنگ کا آغاز کیا تو افغانستان کے اوپنرز نے ان کے خلاف دفاعی انداز اپنایا۔
پاکستان نے میچ کے دوسرے ہی اوور میں اہم کامیابی حاصل کی اور عماد وسیم نے اوپننگ بلے باز حضرت اللہ زازئی کو چلتا کردیا۔
محمد شہزاد نے شاہین کو چوکا لگایا لیکن ایک گیند بعد دوبارہ اسی کوشش میں بابر اعظم کو آسان کیچ دے بیٹھے۔
پاکستان کو جلد ہی ایک اور وکٹ لینے کا بھی موقع ملا لیکن پاکستانی فیلڈرز نے رن آؤٹ کا موقع ضائع کردیا۔
بابر اعظم پاور پلے کے پانچویں اوور میں باؤلنگ کے لیے حارث رؤف کو لائے جنہوں نے ایک مرتبہ پھر کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے اصغر افغان کو اپنی ہی گیند پر کیچ کر لیا جنہوں نے 10رنز بنائے تھے۔
حارث رؤف نے اس اوور میں 153 کلومیٹر فی گھنٹہ(95میل) کی رفتار سے ٹورنامنٹ کی تیز ترین گیند بھی کرائی۔
حسن علی نے اپنے اسپیل کی پہلی ہی گیند پر کپتان بابراعظم کی مدد سے 10 رنز بنانے والے رحمٰن اللہ گرباز کو چلتا کردیا۔
چار وکٹیں گرنے کے بعد نجیب اللہ زدران اور کریم جنت نے اسکور کو 64 تک پہنچایا لیکن عماد وسیم نے اپنے کوٹے کے آخری اوور کی پہلی گیند پر کریم جنت کی وکٹ حاصل کر لی۔
پانچ وکٹیں گرنے کے بعد کپتان محمد نبی وکٹ پر آئے اور افغانستان نے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرتے ہوئے سنبھل کر بیٹنگ کرنا شروع کردی اور اس دوران حسن علی نے اننگز کا 12واں اوور میڈن کرایا۔
نجیب اللہ زدران نے شاداب خان کو چھکا لگایا لیکن پاکستانی اسپنر نے بہترین انداز میں میچ میں واپسی کرتے ہوئے اگلی ہی گیند پر انہیں وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔
76 رنز پر چھ وکٹیں گرنے کے بعد محمد نبی کا ساتھ دینے گلبدین نائب آئے اور دونوں بلے بازوں نے ٹیم کو سنبھالا دیتے ہوئے ساتویں وکٹ کے لیے 71رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو معقول مجموعے تک رسائی دلائی۔
اننگز کے 18ویں اوور میں افغان بلے باز گلبدین نائب نے حسن علی کے خلاف جارحانہ انداز اپنایا اور ان کے ایک اوور میں 21 رنز بنائے اور پھر حارث رؤف کے اگلے اوور میں 15رنز بٹورے۔
افغانستان نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 147رنز بنائے، محمد نے 35 گیندوں پر 35 جبکہ گلبدین نائب نے 25 گیندوں پر 35رنز بنائے۔
افغانستان نے آخری پانچ اوورز میں کوئی وکٹ گنوائے بغیر 54رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے عماد وسیم دو وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ حسن علی، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نے ایک، ایک وکٹ لی۔
پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز محمد رضوان اور بابراعظم نے محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔
تاہم اننگز کے تیسرے اوور میں چھکا مارنے کی کوشش میں محمد رضوان باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔
پہلی وکٹ جلد گرنے کے بعد بابر کا ساتھ دینے فخر زمان آئے اور دونوں بلے بازوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی۔
75 کے مجموعے پر راشد خان کی گیند پر بابر اعظم کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا لیکن پاکستان کے کپتان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا اوریہ فیصلہ درست ثابت ہوا کیونکہ گیند لیگ اسٹمپ سے باہر جا رہی تھی۔
دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 63 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اس مرحلے پر فخر زمان 30 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
فخر زمان افغان کپتان نبی کی گیند کو سمجھنے میں ناکام رہے، انہوں نے ریویو بھی لیا لیکن وہ بھی انہیں آؤٹ ہونے سے نہیں بچا سکا۔
افغانستان کو جلد ہی تیسری وکٹ بھی مل گئی اور محمد حفیظ افغان اسپنر راشد خان کو چھکا مارنے کی کوشش میں آسان کیچ دے بیٹھے۔
محمد حفیظ کو آؤٹ کر کے راشد خان نے وکٹوں کی سنچری مکمل کر لی اور عالمی ریکارڈ قائم کرتے ہوئے سب سے کم میچوں میں یہ کارنامہ انجام دینے والے باؤلر بن گئے۔
دوسرے اینڈ سے بابر اعظم نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ٹورنامنٹ میں اپنی دوسری نصف سنچری مکمل کی۔
شعیب ملک نے راشد خان کو چھکا لگا کر رن ریٹ کم کرنے کی کوشش کی لیکن اسی اوور میں بابر اعظم 51 رنز بنانے کے بعد بولڈ ہو گئے۔
پاکستانی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ نوین کے اوور میں مستقل جدوجہد کرنے والے شعیب ملک بھی وکٹ کیپر کو کیچ دے کر چلتے بنے۔
پاکستان کو آخری دو اوور میں فتح کے لیے 24 رنز درکار تھے اور اس مرحلے پر میچ قومی ٹیم کے ہاتھوں سے نکلتا ہوا محسوس ہو رہا تھا لیکن آصف علی نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو مشکل وقت میں فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
آصف نے کریم جنت کے ایک ہی اوور میں چار چھکے لگا کر پاکستان کو ایک اوور قبل ہی میچ میں کامیابی دلا دی۔
افغانستان کی جانب سے راشد خان دو وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ مجیب، نوین اور نبی نے ایک، ایک وکٹ لی۔
آصف علی نے 7 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 25 رنز بنائے اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
پاکستان: بابر اعظم(کپتان)، فخرزمان، محمد رضوان، شعیب ملک، حارث رؤف، محمد حفیظ، شاہین شاہ، حسن علی، عماد وسیم، آصف علی، شاداب خان۔
افغانستان: محمد نبی (کپتان) حضرت اللہ زازئی، محمد شہزاد (وکٹ کیپر)، رحمٰن اللہ، اصغر افغان، نجیب اللہ زدران، گلبدین نائب، کریم جنت، راشد خان، نوین الحق، مجیب الرحمٰن