• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نزلہ زکام اور فلو سے نجات دلانے میں مددگار گھریلو ٹوٹکے

شائع November 8, 2021
یہ بیماریاں حالت قابل رحم بنا دیتی ہیں — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بیماریاں حالت قابل رحم بنا دیتی ہیں — شٹر اسٹاک فوٹو

بیمار ہونا چاہے گھر پر آرام کرنے کا موقع ہی کیوں مل رہا ہو، کوئی اچھا تجربہ نہیں ہوتا۔

جسم میں تکلیف، بخار، کپکپی اور ناک بند ہونا کسی کی بھی حالت قابل رحم بنانے کے لیے کافی ہے۔

اچھی بات یہ ہے کہ نزلہ اور فلو وغیرہ کی علامات سے ریلیف کے لیے متعدد گھریلو ٹوٹکے موجود ہیں۔

تو نزلہ زکام اور فلو سے نجات دلانے میں درج ذیل ٹوٹکے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

مگر طبیعت چند ہفتوں تک بہتری محسوس نہ ہو تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کرنا چاہیے۔

اسی طرح سانس لینے میں مشکلات، دھڑکن کی رفتار بڑھنا، غشی کا احساس یا دیگر سنگین علامات کا تجربہ ہو تو جلد از جلد طبی امداد حاصل کریں۔

چکن سوپ

چکن سوپ مکمل علاج تو نہیں مگر یہ نزلہ زکام اور فلو کی صورت میں ایک اچھا انتخاب ضرور ہے۔

تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ کچھ مقدار میں چکن سوپ سے لطف اندوز ہونا خون کے ایسے مخصوص سفید خلیات کی حرکت سست کرتا ہے جو جسم کو بیماری سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

جب یہ خلیات سست روی سے حرکت کرتے ہیں تو وہ جسم کے ان حصون میں زیادہ اکٹھے ہوتے ہیں جن کو علاج کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چکن سوپ بالائی نظام تنفس کے امراض کی علامات میں کمی لانے کے لیے مؤثر ہے، کم نمک والے سوپ کا انتخاب کریں تو زیادہ بہتر ہے۔

ادرک

ادرک کے طبی فوائد کا ذکر تو صدیوں سے کیا جارہا ہے مگر اب سائنسی ثبوت بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں۔

ادرک کے چند ٹکڑے ابلے ہوئے پانی میں ڈال کر اسے پینا کھانسی یا گلے کی سوجن میں ریلیف دلا سکتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ اس سے متلی کی روک تھام ہوسکتی ہے جس کا سامنا اکثر فلو کے مریضوں کو ہوتا ہے۔

شہد

شہد بیکٹریا اور جراثیم کش ہوتا ہے، چائے (بغیر دودھ والی) میں لیموں اور شہد کا اضافہ گلے کی سوجن کی تکلیف کم کرتا ہے، تحقیقی رپورٹس میں بھی بتایا گیا ہے کہ شہد کھانسی کو دبانے کا مؤثر ذریعہ ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سونے سے قبل بچوں کو 10 گرام شہد کا استعمال کرانا کھانسی کی علامات کی شدت کم کرتا ہے، ان کی نیند بہتر ہوتی ہے جس سے بھی نزلہ زکام کی علامات کی شدت کم ہوجاتی ہے۔

لہسن

لہسن میں مرکبات ایلیسین موجود ہوتے ہیں جو جراثیم کش خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔

غذا میں لہسن یا اس کے سپلیمنٹ کا اضافہ نزلہ زکام کی علامات کی شدت گھٹانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق لہسن کا استعمال بیمار ہونے سے بھی بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر اس کا استعمال کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔

وٹامن سی

وٹامن سی جسم کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے اور متعدد طبی فوائد کا حامل ہوتا ہے۔

لیموں، گریپ فروٹس، پتوں والی سبزیاں، مالٹے اور دیگر متعدد پھلوں اور سبزیاں اس کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں، خاص طور پر لیموں۔

بیمار ہونے پر لیموں کے عرق کو گرم چائے میں شہد کے ساتھ شامل کرنا بلغم کی مقدار کو کم کرسکتا ہے۔

اسی طرح لیموں کا گرم یا ٹھنڈا شربت بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

اگرچہ یہ مشروبات نزلہ زکام سے مکمل نجات نہیں دلاتے مگر ان سے وٹامن سی جسم کو ضرور ملتا ہے جس کی مدافعتی نظام کو ضرورت ہوتی ہے۔

مناسب مقدار میں وٹامن سی کا استعمال بالائی نظام تنفس کی بیماریوں اور دیگر امراض کی شدت میں کمی لاتا ہے۔

پرو بائیوٹیکس

پرو بائیوٹیکس صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کو کہا جاتا ہے جو معدے اور مدافعتی نظام کو صحت مند رکھتے ہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پروبائیو ٹیکس بالائی نظام تنفس کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان کم کرتا ہے۔

اس جز کے حصول کا ایک اچھا ذریعہ اپنی غذا میں دہی کو شامل کرنا ہے، جس سے جسم کو پروٹین اور کیلشیئم بھی حاصل ہوتا ہے۔

نمک ملا پانی

نمک ملے پانی کے غرارے کرنے سے بھی بالائی نظام تنفس کے امراض کی شدت میں کمی لانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے، جبکہ گلے کی سوجن اور ناک بند ہونے کی تکالیف میں بھی کمی آتی ہے۔

نمک ملے پانی سے غرارے کرنا بلغم کو بھی کم کرتا ہے۔

ایک گلاس پانی میں ایک کھانے کے چمچ نمک ملائیں اور کلیاں کریں۔

وکس

ہوسکتا ہے کہ اس کی مہک آپ کو پسند نہ آئے مگر یہ 2 سال سے زائد عمر کے بچوں میں نزلے کی علامات میں کمی لانے میں مددگار ہے۔

سونے سے قبل کچھ مقدار میں اس کا استعمال بند ناک کو کھولنے میں مدد فراہم کرتا ہے، کھانسی کی شدت کم ہوتی ہے اور نیند بہتر ہوتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024