• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اریانا ائیر لائنز نے افغانستان اور دبئی کے درمیان پروازیں بحال کردیں

شائع November 9, 2021
پاکستان کی جانب سے کابل اور اسلام آباد کےدرمیان چارٹر پروازوں کا آپریشن تاحال معطل ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
پاکستان کی جانب سے کابل اور اسلام آباد کےدرمیان چارٹر پروازوں کا آپریشن تاحال معطل ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

اریانا افغان ائیر لائن نے کابل سے دبئی کیلئے معمول کی پروازیں بحال کردیں، جس سے بہت زیادہ استعمال ہونے والا فضائی راستہ بحال ہوگیا جو اگست میں طالبان کی مغرب حمایت یافتہ حکومت پر فتح حاصل کرنے کے بعد سے بند تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ائیر لائن نے اپنے فیس بک پیج پر بتایا کہ اریانا دبئی اور کابل کے درمیان روزانہ پروازیں چلائے گی اور اس کے یکطرفہ ٹکٹ کی قیمت 550 ڈالرز ہے۔

اس ضمن میں ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ پیر کو مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 4 بجے روانہ ہونے والی پہلی پرواز میں بڑی تعداد میں لوگوں نے ٹکٹس لیے، فی الوقت دبئی واحد بین الاقوامی مقام ہے جو اریانا کو اپنے ائیر پورٹ پر آپریشن کی اجازت دے رہا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: ڈومیسٹک پروازیں بحال ہونے پر جناح ایئر پورٹ پر تیاری

طالبان کے کابل پر قبضہ حاصل کرنے کے بعد سے کچھ چارٹر پروازیں چلائی جا رہی تھیں لیکن معمول کی کمرشل فلائٹس اب تک معطل تھیں۔

گزشتہ ماہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کی جانب سے کابل کے لیے اسلام آباد سے چلائی جانے والی چارٹر سروس معطل کردی گئی تھیں اور حوالہ دیا گیا کہ طالبان حکام پروازوں کے آپریشن میں مداخلت کر رہے ہیں جنہوں نے ائیر لائن کو ٹکٹ کی قیمت کم کرنے کا انتباہ دیا تھا۔

مقامی ٹریول ایجنٹ کے مطابق پی آئی اے کی پروازوں کے ٹکٹس کا ٹکٹ تقریباً 2 ہزار 500 ڈالرز تک میں فروخت کیا جارہا تھا جبکہ طالبان کے فتح حاصل کرنے سے قبل یہ ٹکٹ تقریباً 180 ڈالر میں فروخت ہورہا تھا۔

پی آئی اے کا کہنا تھا ادارہ سابقہ قیمت میں ٹکٹ فروخت کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ بیمہ کنندگان کی جانب سے ملک کو جنگ زدہ تصور کرنے پر پرواز کی انشورنس کے اخراجات بڑھا دیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کابل ایئرپورٹ پر افراتفری کے دوران مزید 7 افغان باشندے ہلاک ہوگئے، برطانوی فوج

واضح رہے کہ بڑھتے ہوئے معاشی بحران کے ساتھ طالبان کی حکومت میں افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں اس لیے باہر جانے والے پروازوں کی بہت زیادہ طلب ہے، جبکہ پاکستان سے متصل زمینی سرحدوں پر بار بار مسائل کے بعد صورتحا مزید خراب ہوگئی ہے۔

اگست کے وسط میں کابل میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اریانا ائیر لائنز کی جانب سے پروازیں معطل کردی گئی تھیں، بعدازاں ائیر لائن نے کچھ مقامی پروازیں بحال کی تھیں جو ستمبر کے آغاز سے افغانستان کے شہر کابل اور دیگر بڑے شہروں کے درمیان چلائی جارہی تھیں۔

مذکورہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب قطر کی ٹیکنیکل ٹیم نے امداد کی وصولی اور مقامی خدمات کے لیے کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ائیر پورٹ (کے بی ایل) کو دوبارہ کھولا۔

اریانا ائیر لائن نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر بیان جاری کیا کہ انہوں نے کابل اور مغربی شہر ہرات، افغانستان کے شمال میں واقع مزار شریف اور جنوب میں واقع قندھار کی پروازیں دوبارہ بحال کردی تھیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان: ایئرپورٹ پر خودکش دھماکا، 4 ہلاک

انہوں نے کہا کہ’اریانا افغان ائیر لائنز کو مقامی پروازوں کی بحالی پر فخر ہے‘۔

افغانستان کے لیے قطر کے سفیر نے کہا تھا کہ افغان حکام کے تعاون سے کابل ائیر پورٹ کا رن وے دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔

طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد کابل میں واقع ائیرپورٹ پر افراتفری کے مناظر دیکھے گئے تھے، امریکی شہریوں کے انخلا کے بعد کابل ائیر پورٹ بند کردیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ انخلا کے لیے کیا جانے والا آپریشن اگست کے اختتام میں مکمل ہوگیا تھا تاہم امن بحال کرنے کی کوشش میں طالبان نے ائیرپورٹ کھولنے کے لیے اقدامات کیے۔

اگست کے آخری ہفتے ہیں امریکی وفاقی ایوی ایشن انتظامیہ نے بیان جاری کیا تھا کہ حکام کی پیشگی اجازت ملنے تک امریکا کے سول طیاروں کو افغانستان کے اوپر پرواز کرنے سے روکا گیا ہے۔

ایف ایف اے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ افغانستان میں ائیر ٹریفک سروسز کی کمی اور فعال سول ایوی ایشن کے فقدان کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے امریکی سول آپریٹرز، پائلٹس اور رجسٹرڈ ائیر کرافٹ پر افغانستان کی حدود میں کسی بھی بلندی کی پروازوں کے آپریشن پر پابندی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024