• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

رینسم ویئر کے خلاف عالمی کریک ڈاؤن، 7 ہیکرز گرفتار

شائع November 9, 2021
ایف بی آئی اور جسٹس ڈپارٹمنٹ رینسم ویئر سے منسلک الزامات میں 60 کروڑ ڈالر ضبط کرنے کا اعلان کریں گے، امریکی عہدیدار - فائل فوٹو:رائٹرز
ایف بی آئی اور جسٹس ڈپارٹمنٹ رینسم ویئر سے منسلک الزامات میں 60 کروڑ ڈالر ضبط کرنے کا اعلان کریں گے، امریکی عہدیدار - فائل فوٹو:رائٹرز

واشنگٹن: عالمی سائبر کرائم کریک ڈاؤن کے تحت گزشتہ فروری سے اب تک رینسم ویئر حملوں سے منسلک 7 مشتبہ ہیکرز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی عہدیدار کے نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایف بی آئی اور جسٹس ڈپارٹمنٹ رینسم ویئر (سسٹم ہیک کرنے کے بعد اسے کھولنے کے لیے تاوان طلب کرنا) سے منسلک الزامات میں 60 کروڑ ڈالر ضبط کرنے کا اعلان کریں گے۔

گرفتار کیے گئے ہیکرز میں سے کسی کا بھی نام سے شناخت نہیں کی گئی تاہم یوروپول نے کہا کہ دو مشتبہ ہیکرز جن کا تعلق رینسم ویئر گینگ ’آر ایول‘ سے ہے، کو گزشتہ ہفتے حملوں میں 5 لاکھ 80 ہزار روپے کا تاوان وصول کرنے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

کویت میں حکام نے گزشتہ ہفتے ایک اور ہیکر کو گرفتار کیا تھا اور جنوبی کوریا کے حکام نے گزشتہ فروری سے اب تک تین ہیکرز کو گرفتار کیا ہے جبکہ ساتویں کو گزشتہ ماہ یورپ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ہیکرز کا حملہ، امریکا کا اہم فیول پائپ لائن نیٹ ورک چوتھے روز بھی بند

یہ گرفتاریاں گولڈ ڈسٹ نامی قانون نافذ کرنے والی تحقیقات کا حصہ تھیں جس میں امریکا اور 16 دیگر ممالک شامل تھے۔

آر ایول جسے سوڈینوکیبی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے حالیہ مہینوں میں دنیا کے سب سے بڑے میٹ پروسیسر جے بی ایس ایس اے کو نشانہ بنایا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ ان پر جولائی میں ہونے والے حملے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے جس نے فلوریڈا کی ایک سافٹ ویئر کمپنی کیسیا کا ڈیٹا چوری کرتے ہوئے دنیا بھر کے کاروبار کو نقصان پہنچایا تھا۔

جسٹس ڈپارٹمنٹ نے پیر کو ڈیلاس کی وفاقی عدالت میں یاروسلاو واسنسکی نامی مشتبہ یوکرینی ہیکر کے خلاف مجرمانہ الزامات عائد کیے تھے جس پر کاروبار اور مالیاتی اداروں سمیت ملک بھر میں مختلف اہداف کو سوڈینوکیبی رینسم ویئر سسٹم میں ڈالنے میں مدد کرنے کا الزام تھا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’آنے والے دنوں اور ہفتوں میں آپ کو مزید گرفتاریاں دیکھنے کو ملیں گی‘ اور کے ساتھ ساتھ رینسم ویئر کی کارروائیاں بھی رک جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: سائبر حملوں سے کئی امریکی اخباروں کی اشاعت میں خلل

جسٹس ڈپارٹمنٹ نے رینسم ویئر کی لہر سے نمٹنے کے لیے متعدد طریقے آزمائے ہیں جسے وہ قومی سلامتی اور اقتصادی خطرہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔

غیر ملکی ہیکرز کی گرفتاریاں جسٹس ڈپارٹمنٹ کے لیے اہم ہیں کیونکہ ان میں سے بہت سے ایسے ممالک کی پناہ میں کام کرتے ہیں جو اپنے شہریوں کو قانونی چارہ جوئی کے لیے امریکا کے حوالے نہیں کرتے۔

جسٹس ڈپارٹمنٹ نے جون میں رینسم ویئر حملے کے بعد کالونیل پائپ لائن کی طرف سے ادا کی گئی 23 لاکھ کرپٹو کرنسی ضبط کی تھی جس کی وجہ سے کمپنی کو عارضی طور پر کام روکنا پڑا تھا جس سے ملک کے چند حصوں میں ایندھن کی قلت پیدا ہو گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024