• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ملک میں دی جانے والی تعلیم کا ملکی ضروریات سے کوئی تعلق نہیں ہے، وزیراعظم

شائع January 17, 2022
وزیراعظم عمران خان ہری پور میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون کے قیام کی تقریب سے خطاب  کررہے تھے—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان ہری پور میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون کے قیام کی تقریب سے خطاب کررہے تھے—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے ملک میں تعلیمی اداروں کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں نوجوانوں کی تعلیم کو ملک کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا ہے جبکہ ہمارے ملک میں دی جانے والی تعلیم کا ملک کی موجودہ ضروریات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا تعلیم کے ملکی ضروریات سے منسلک نہ ہونے سے نوجوان ڈگریاں ہونے کے باجود بے روزگار ہیں، ایک طرف ملک میں پیشہ ورانہ اور ہنر مند افراد کی ضررت ہے جبکہ دوسری طرف نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد بے روزگار ہے۔

ہری پور میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون کے قیام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی کو روزگار دینا ایک بہت بڑا چیلنج ہے، تعلیم، ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سیکٹر پر توجہ دے کر ہم اس چیلنج پر قابو پاسکتے ہیں، میرا ایمان ہے کہ ملک تعلیمی اداروں سے بنتے ہیں، ماضی کی حکومتوں نے تعلیم کی ضرورت پر زور نہیں دیا، جتنے زیادہ ملک میں معیاری تعلیمی ادارے ہوتے ہیں وہ ملک اتنے ہی زیادہ بالاصلاحیت میں پاور پیدا کرتے ہیں۔

ان کہا کہنا تھا کہ انگلینڈ نے آکسفرڈ اور کیمبرج یونیورسٹیاں بنائیں تو کئی سو سالوں تک ان تعلیمی اداروں نے دنیا کی قیادت کرنے والے لوگ دیے، ان دو اداروں نے دنیا کو دانشوارانہ سرمایہ فراہم کیا۔

انہوں نے ملک کے تعلیمی نظام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تین سطح کا تعلیمی نظام ہے، قیام پاکستان کے بعد ہم نے اپنے تعلیمی نظام پر توجہ نہیں دی، ماضی کی حکومتوں نے تعلیم کی ضرورت پر زور نہیں دیا، جس سے ہم ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے۔

یہ بھی پڑھیں :قانون کی عمل داری فوری چیلنج ہے، وزیر اعظم

وزیراعظم نے کہا کہ بد قسمتی سے ملک میں تین تعلیمی نظام بن گئے، انگلش میڈیم ، اردو میڈیم اور دینی مدرسے جو تین مختلف کلچر متعارف کرا رہے تھے اور اس کے معاشرے پر بہت منفی اثرات مرتب ہورہے تھے، ہمارے معاشرے میں کئی مسائل کی وجہ یہ طبقاتی نظام تعلیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی حکومت نے یکساں نظام تعلیم پر توجہ نہیں دی لیکن ہماری حکومت نے پانچویں کلاس تک ایک نصاب بنادیا ہے اور اب آئندہ اس کو مزید اوپر لے کر جائیں گے تاکہ ہم ایک قوم بنیں۔

ان کہنا تھا کہ قومیں یکساں نظریات سے بنتی ہیں، جب ایک سوسائٹی میں تین مختلف نظریات ہوں تو قوم میں یکجہتی نہیں آتی۔

ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آنے والا دور ٹیکنالوجی کا ہے، مجھے خوشی ہے کہ ہماری حکومت نے اسپیشل ٹیکنالوجی زون قائم کیا، یہ پور ایکو سسٹم ہے جس پر 10 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں، جتنے زیادہ پیسے اس طرح کے منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے اس کے ملک پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

مزید پڑھیں :وزیر اعظم کا روسی صدر سے رابطہ، اسلاموفوبیا سے متعلق بیان کا خیر مقدم

انہوں نے کہا کہ یمن کے بعد پاکستان کے پاس دنیا میں نوجوانوں کی سب سے بڑی آبادی ہے، ہمارے ملک کی 65 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے جو کہ ملک کا بہت بڑا اثاثہ ہیں، نوجوانوں کی تعلیم پر ہم جتنے زیادہ پیسے خرچ کریں گے اس کا پاکستان کو فائدہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے راستے میں حائل کچھ رکاوٹیں دور کیں، کچھ سہولیات فراہم کیں تو صرف ایک سال میں آئی ٹی سیکٹر نے 45 فیصد گروتھ کی اور توقع ہے کہ آئی ٹی کے شعبے کی گروتھ 75 فیصد تک بڑھے گی، آئی ٹی وہ شعبہ ہے جس میں جتنی سرمایہ کاری کریں گے اتنا ہی ملک کو فائدہ ہوگا اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے اس سال ریکارڈ ٹیکس جمع کیا ہے اور جیسے جیسے ہماری حکومت کے وسائل میں اضافہ ہوگا ہم تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ کرتے جائیں گے۔

مزید پڑھیں :اپنی روایات اور دین کے مطابق سیاحت کو فروغ دیں گے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں وزیراعلیٰ کے پی کی حیثیت سے پرویزخٹک نے 2013 میں صحت کارڈ کا اجرا کیا جو کم وسائل کے باوجود ایک بہت بڑا کارنامہ تھا، ہمارے جیسے ملک میں جہاں معیشت مشکلات کا شکار ہے وہاں صحت کارڈ کا اجرا انتہائی منفرد ہے اور یہ قدم کے پی حکومت نے اٹھا جو کہ بہت بڑا کام ہے۔

وزیراعظم عمران کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک نے بطور وزیراعلیٰ زبردست کام کیے، ہماری حکومت میں کے پی پہلا صوبہ تھا جہاں موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، ہماری حکومت سے پہلے ملک میں صرف درخت کاٹے جاتے تھے لگائے نہیں جاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے صوبے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے زبردست کام کیا جس کے اثرات ہم آج دیکھ رہے ہیں، ہماری حکومت نے اداروں میں اصلاحات کرکے ان کو مضبوط کیا۔

اس موقعے پر وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان ، وزیر دفاع پرویزخٹک، صوبائی وزیرعاطف خان اور سائنس دان ڈاکٹر عطاالرحمٰن سمیت دیگر کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024