• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان

شائع January 29, 2022
پیٹرول کی موجودہ  ایکس ڈپو  قیمت 147 روپے 83 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قمیت 144 روپے 62 پیسے فی لیٹر ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
پیٹرول کی موجودہ ایکس ڈپو قیمت 147 روپے 83 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قمیت 144 روپے 62 پیسے فی لیٹر ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 31 جنوری سے اگلے 15 روز کے لیے 5 سے 15 روپے تک فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی سطح پر تیل کی قمیت میں اضافہ اور اضافی پیٹرولیم لیوی کا نفاذ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے کہا کہ موجودہ ٹیکس شرح، امپورٹ پیرٹی پرائس اور شرح تبادلہ کی بنیاد پر پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 85 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 70 پیسے اضافہ ہوسکتا ہے، اسی طرح مٹی کا تیل 10 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل 9 روپے فی لیٹر مہنگا ہوسکتا ہے۔

آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے کے مطابق مزید 4 روپے اضافے کے ساتھ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے 70 پیسے اور پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 85 پیسے اضافہ ہوسکتا ہے۔

تاہم ایک عہدیدار نے کہا کہ حکومت عوام کی تنقید سے بچنے اور عوام پر سے مہنگائی کا دباؤ کم کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس میں کمی کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے اضافے کا امکان

اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر 2 روپے 9 پیسے (2.5 فیصد)، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 4 روپے 50 پیسے (5.44 فیصد)، مٹی کے تیل پر 5 روپے 26 پیسے (8.30 فیصد) اور لائٹ ڈیزل آئل پر 2 روپے 80 پیسے (2.7 فیصد) ٹیکس عائد ہے۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتوں کو قابو کرنے کے لیے مکمل طور پر یا جزوی طور پر پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر جی ایس ٹی چھوڑ دے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر 4 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد کرنے میں کچھ تاخیر کرے مگر اس کا امکان بہت کم ہے، کیونکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 2 فروری کو شیڈول ہے جس میں پاکستان کے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی بحالی سے متعلق غور کیا جائے گا۔

حکومت پروگرام بحالی کے خوش اسلوبی سے چلنے والے اس عمل کو متاثر نہیں کرنا چاہے گی جس کے تحت مشکلات کے باوجود اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی ایکٹ کی منظوری سمیت آئی ایم ایف کے مطلوبہ پیشگی تمام اقدامات پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات مہنگی، نئے سال کیلئے نئی قیمتوں کا اعلان

حکومت، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے حصے کے طور پر حالیہ مہینوں میں متبادل پندرہ روزہ مدت کی بنیاد پر پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی میں اضافہ کر رہی ہے لیکن 15 جنوری کو بھی اہم مصنوعات پر جی ایس ٹی کو کچھ کم کر دیا تھا۔

حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کے تحت پیٹرولیم لیوی کو زیادہ سے زیادہ 30 روپے فی لیٹر تک لے جانے کے وعدے کے ساتھ ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو لیوی میں 4 روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔

قیمت کے اتار چڑھاؤ کے لحاظ سے جی ایس ٹی ایڈجسٹمنٹ ہر مہینے کی 15 تاریخ کو ہو رہی ہے، اس وقت حکومت پیٹرول پر تقریباً 32 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر تقریباً 28 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: 2021 میں پیٹرول کی کھپت 83 لاکھ ٹن کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

پیٹرول کی موجودہ ایکس ڈپو قیمت 147 روپے 83 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قمیت 144 روپے 62 پیسے فی لیٹر ہے۔

پیٹرول کا زیادہ استعمال نجی ٹرانسپورٹ جیسے کاروں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کے لیے کیا جاتا ہے جس کا متوسط اور نچلے متوسط طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد پر براہ راست اثر پڑھتا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں اضافہ مہنگائی کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے کیونکہ اس کا زیادہ استعمال ہیوی ٹرانسپورٹ جیسے ٹرین اور ایگری کلچر انجنوں، ٹرکس، بسوں، ٹریکٹرز، ٹیوب ویلز اور تھریشر میں کیا جاتا ہے۔

لائٹ ڈیزل آئل کی موجودہ ایکس ڈپو قیمت 114 روپے 54 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت 116 روپے 48 پیسے فی لیٹر ہے، لائٹ ڈیزل کا استعمال فلور ملوں اور کچھ پاور پلانٹس کی جانب سے کیا جاتا ہے جبکہ مٹی کے تیل کا زیادہ تر استعمال پیٹرول میں ملاوٹ کرنے اور دور دراز علاقوں میں روشنی کے لیے کیا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024