• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

ہمایوں سعید ’ڈاکٹر بہو‘ بنانے کے لیے پر عزم

شائع February 1, 2022
ممکنہ طور پر اداکار ڈراما بنائیں گے—فائل فوٹو: انسٹاگرام
ممکنہ طور پر اداکار ڈراما بنائیں گے—فائل فوٹو: انسٹاگرام

سینیئر اداکار و پروڈیوسر ہمایوں سعید کچھ دن قبل نیٹ فلیکس کی ویب سیریز ’دی کراؤن‘ میں ممکنہ کردار ادا کرنے کی وجہ سے خبروں میں تھے، تاہم اب وہ ’ڈاکٹر بہو‘ نامی ڈراما یا فلم بنانے کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔

ہمایوں سعید نے اپنی ٹوئٹ میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ’ڈاکٹر بہو‘ نامی ایک منصوبے پر کام کرنے کا سوچ رہے ہیں، جس میں وہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں کے مسائل کو سامنے لائیں گے۔

اداکار نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والی 4 میں سے صرف ایک لڑکی ہی بطور ڈاکٹر پریکٹس کر پاتی ہیں۔

سینیئر اداکار کے مطابق طب کی تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیاں خاندانی دباؤ کی وجہ سے بطور ڈاکٹر پریکٹس نہیں کر پاتیں۔

ہمایوں سعید نے لکھا کہ وہ طب کی تعلیم حاصل کرنے کے باوجود خاندانی دباؤ کی وجہ سے بطور ڈاکٹر پریکٹس نہ کر پانے والی خواتین کے مسئلے پر منصوبہ بنانے سے متعلق سوچ رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ منصوبے میں وہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے باوجود پریکٹس نہ کر پانی والی خواتین کے مسائل اور ان پر پڑنے والے خاندانی دباؤ کو سامنے لائیں گے۔

ہمایوں سعید نے اپنی ٹوئٹ کے ساتھ ’ڈاکٹر بہو‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ وہ مذکورہ عنوان سے کوئی ڈراما یا فلم بنائیں گے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اداکار مذکورہ مسئلے پر کس طرح کا مواد تیار کریں گے، تاہم امکان ہے کہ وہ ’ڈاکٹر بہو‘ کے نام سے کوئی ڈراما بنائیں گے، جس میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے کے باوجود پریکٹس نہ کر پانے والی خواتین کے مسائل کو سامنے لایا جائے گا۔

ہمایوں سعید کی مذکورہ ٹوئٹ پر درجنوں افراد نے کمنٹس کیے اور ان کی ٹوئٹ کو کئی افراد نے ری ٹوئٹ بھی کیا۔

لوگوں نے ہمایوں سعید کے خیال کو سراہا اور ان سے اتفاق کیا کہ طب کی تعلیم حاصل کرنے والی خواتین خاندان دباؤ کی وجہ سے ہی بطور ڈاکٹر پریکٹس نہیں کر پاتیں۔

کچھ لوگوں نے ان کی ٹوئٹ پر کمنٹس کیے کہ یہ المیہ ہے کہ ہمارے سماج کی خواتین بھی ایسی ہی بہو کا مطالبہ کرتی ہیں جس نے میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رکھی ہو مگر انہیں ملازمت کرنے نہیں دی جاتی اور یہ بھی مطالبہ کیا جاتاہے کہ انہیں گھر کے دیگر تمام کام بھی بہت ہی اچھے طریقے سے آنے چاہیے۔

تاہم کئی لوگوں نے کہا کہ تمام لڑکیاں خاندان کے دباؤ نہیں بلکہ خواتین ڈاکٹرز کو نہ ملنے والی سہولیات کی وجہ سے بھی پریکٹس نہیں کرتیں جب کہ بعض افراد نے طب کی تعلیم حاصل کرنے والی خواتین کو خصوصی سہولیات دے کر انہیں پریکٹس کے لیے رضامند کرنے کے مشورے بھی دیے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024