• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

گیارہ سال سے کم عمر بچوں کی ویکسینیشن کیلئے کوویکس سے رابطے کا فیصلہ

شائع February 21, 2022
آنے والے دنوں میں بوسٹر کو معمول کے حفاظتی ٹیکوں کا حصہ بنا کر لازمی قرار دے دیا جائے گا— فائل فوٹو: وزارت صحت
آنے والے دنوں میں بوسٹر کو معمول کے حفاظتی ٹیکوں کا حصہ بنا کر لازمی قرار دے دیا جائے گا— فائل فوٹو: وزارت صحت

مارچ کے اختتام تک تمام شہریوں کو ویکسین لگانےکا ہدف مقرر کرتے ہوئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کوویکس سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ 5 سال سے 11 سال کی عمر کے بچوں جن کی تعداد 4 کروڑ 37 لاکھ ہے، انہیں کورونا وائرس کی ویکسین لگائی جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئندہ آنے والے دنوں میں بوسٹر کو معمول کے حفاظتی ٹیکوں کا حصہ بنا کر لازمی قرار دے دیا جائے گا۔

دریں اثنا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں ایک ہزار 360 کورونا وائرس کے کیسز اور عالمی وبا سے 31 اموات رپورٹ ہوئیں جبکہ ایک ہزار 302 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

واضح رہے ملک میں متعدی مرض کے کیسز مثبت آنے کی شرح 3.26 فیصد ہے۔

مزید پڑھیں: 12 سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کا فیصلہ

دستیاب دستاویزات کے مطابق 5 سے 11 سال کے بچوں کے لیے ویکسین کی بروقت دستیابی کے سلسلے میں کوویکس سے رابطہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کوویکس ایک اتحاد ہے جسے گلوبل الائنس برائے ویکسین اینڈ ایمیونیشن (گاوی)، اتحاد برائے عالمی وبا کی تیاری اور اختراعات (سی ای پی آئی) اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) نے اپریل 2020 میں قائم کیا تھا۔

اس فورم نے پاکستان سمیت دنیا کے 190 ممالک کی 20 فیصد آبادی کے لیے مفت ویکسین فراہم کرنے کا عہد کیا ہے، کوویکس کے تحت پاکستان بڑی تعداد میں مختلف اقسام کی ویکسین کی کھیپ حاصل کرچکا ہے۔

علاوہ ازیں ویکسینیشن کے ہدف کے حصول تک پہنچنے اور مہم کو جاری رکھنے کے لیے صوبوں کے ساتھ ایک خصوصی سیشن کا انعقاد بھی کیا گیا ہے۔

دریں اثنا آئندہ مہینوں میں بوسٹر ڈوز لگوانا لازمی ہوگا، بقیہ آبادی کو ویکسین لگانے کی مہم 7 سے 20 مارچ تک چلائی جائے گی۔

مزید پڑھیں: فائزر ویکسین 12 سے 15 سال کے بچوں میں 4 ماہ بعد بھی 100 فیصد مؤثر قرار

سرکاری دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ این سی او سی نے مارچ تک شہریوں کی جزوی اور مکمل ویکسی نیشن مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق آئندہ ماہ کے اختتام تک 11 کروڑ یعنی ویکسین کے اہل 72 فیصد کی ویکسی نیشن مکمل ہوجانی چاہیے جبکہ 13 کروڑ افراد جو ویکسین کی اہل آبادی کے 85 فیصد ہیں انہیں اس دوران ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔

این سی او سی کے حال ہی میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 12 کروڑ 46 ہزار 24 افراد ویکسین کی پہلی خوراک لگوا چکے ہیں، جس میں سے 9 کروڑ 45 لاکھ 23 ہزار 444 افراد ویکسین کی مکمل ڈوسز حاصل کرچکے ہیں۔

مزید برآں، ملک بھر میں 3 کروڑ 81 لاکھ 5 ہزار 280 افراد بوسٹر شاٹ لگواچکے ہیں۔

اس وقت ملک میں 7 ویکسینز سائنو فارم، سائنو ویک، پاک ویک یا کنسینو، فائزر، ایسٹرازنیکا، موڈرینا اور اسپٹک کے 20 کروڑ 55لاکھ 27 ہزار 34 ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں 12 سال کی عمر کے بچوں کے لیے کووڈ ویکسین کے استعمال کی منظوری

این سی او سی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے وزارت صحت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ کوویکس کی جانب سے مذکورہ 5 سے 11 سال کی عمر کے شہریوں کےلیے ویکسین کی فراہمی کی یقین دہانی کے بعد ان کی ویکسی نیشن شروع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 5 سے 11 سال کی عمر کے شہریوں کی تعداد 4 کروڑ 37 لاکھ ہے، حالانکہ اس عمر کے شہری کورونا وائرس سے زیادہ متاثر نہیں ہوئے لیکن یہ مشاہدہ کیا گیا تھا کہ بچے متعدی مرض پھیلانے کی وجہ بن سکتے ہیں جس سے ان کے اہل خانہ اور گھر کے بزرگ وبا میں مبتلا ہوسکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بیماری کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے مذکورہ عمر کے شہریوں کو ویکسین لگانا چاہتے ہیں۔

ویکسین

امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ 47 لاکھ فائزر ویکسین کی ایک اور کھیپ امریکا سے پاکستان پہنچ چکی ہے، پاکستان کو فراہم کردہ خوراکوں کی مجموعی تعداد 5 کروڑ 70 لاکھ ہوچکی ہے۔

امریکی سفارتخانے کے وزیر ریمنڈ کاسٹیلو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کی جانب سے دنیا بھر میں اب تک 45 کروڑ 30 لاکھ خوراکیں دی گئی ہیں، اور پاکستان نے نمایاں تعداد میں ویکسین وصول کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی پاکستان کے ایک مضبوط شراکت داری ہے، اور ویکسین کے عطیات اس کی شراکت داری کی ایک اور مثال ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024