ڈیجیٹل ڈیوائسز کا زیادہ استعمال بچوں کی بینائی اور صحت کیلئے نقصان دہ
بچوں کا ڈیجیٹل اسکرینوں کے سامنے وقت گزارنا بینائی اور جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
اینجیلا رسکن یونیورسٹی کی تحقیق میں کہا گیا کہ فونز، ٹیبلیٹ وغیرہ کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارنا بچوں کی بینائی اور عام صحت کو متاثر کرسکتا ہے۔
اس تحقیق میں دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران تعلیمی اداروں سے دور ہونے والے بچوں میں ڈیجیٹل ڈیوائسز کے زیادہ استعمال کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
اس مقصد کے لیے وبا کے دوران ہونے والی مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
نتائج سے ثابت ہوا کہ بچوں میں وبا کے دوران ڈیجیٹل اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
مثال کے طور پر کینیڈا میں 89 فیصد والدین نے اعتراف کیا کہ بچے زیادہ وقت اسکرینوں کے سامنے گزار رہے ہیں۔
اسی طرح جرمنی میں بچوں کے ڈیوائسز استعمال کرنے کے دورانیے میں اوسطاً ایک گھنٹے کا اضافہ ہوا، چلی میں یہ دورانیہ 3 گھنٹے سے زیادہ ہوگیا، جبکہ تیونس میں 5 سے 12 سال کی عمر کے بچوں میں یہ وقت 111 فیصد تک بڑھ گیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اس کے نتیجے میں بچوں میں آنکھوں کی صحت کے مسائل جیسے تناؤ، آنکھیں خشک ہونے اور دیگر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ بچے اکثر بیک وقت کئی ڈیوائسز استعمال کرتے ہیں جیسے سوشل یڈیا کے لیے فون جبکہ مواد دیکھنے کے لیے کوئی اور ڈیوائس، ڈیوائسز کے اس طرح کے استعمال سے آنکھوں پر دباؤ 22 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے گردن اور کندھوں پر دباؤ بھی بڑھتا ہے جبکہ وہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں جس کے باعث وہ ضرورت سے زیادہ غذا کا استعمال کرتے ہیں اور موٹاپے کا امکان بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ بچوں میں اس عادت کے بینائی اور عام صحت پر مرتب ہونے والے مختصر اور طویل المعیاد خطرات سے آگاہی حاصل کی جائے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف اسکول ہیلتھ میں شائع ہوئے۔