• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

کراچی ٹیسٹ میں بابر کی سنچری، پاکستان کو جیت کیلئے 314 رنز درکار

شائع March 15, 2022
عثمان خواجہ اور مارنوس لبوشین نے گزشتہ روز کی نامکمل اننگز کا آغاز کیا—فوٹو: اے ایف پی
عثمان خواجہ اور مارنوس لبوشین نے گزشتہ روز کی نامکمل اننگز کا آغاز کیا—فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کا سنچری کی تکمیل کے بعد ایک انداز— فوٹو: اے ایف پی
قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کا سنچری کی تکمیل کے بعد ایک انداز— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے کپتان بابراعظم کی سنچری اور عبداللہ شفیق کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت آسٹریلیا کے خلاف 506رنز کے ہدف کے تعاقب میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 192 رنز بنا لیے ہیں۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز آسٹریلیا کی جانب سے عثمان خواجہ اور مارنس لبوشین نے گزشتہ روز کی نامکمل اننگز کا آغاز کیا۔

میچ کے شروع ہوتے ہی97 کے مجموعی اسکور پر 44 رنز پر کھیلنے والے لبوشین پویلین لوٹ گئے جنہیں شاہین آفریدی نے بولڈ کیا۔

مارنوس لبوشین کے آؤٹ ہونے کے بعد آسٹریلین کپتان پیٹ کمنز نے آسٹریلیا کی دوسری اننگز کو توقع سے پہلے ڈیکلیئر کرنے کا اعلان کردیا۔

پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں حسن علی اور شاہین آفریدی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

506 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی دوسری اننگز کا آغاز پہلی اننگز سے بھی بدتر تھا اور امام الحق صرف ایک رن بنانے کے بعد نیتھن لائن کی وکٹ بن گئے۔

اظہر علی اور عبداللہ شفیق نے 99 گیندوں پر 19 رنز کی شراکت قائم کی، حد سے زیادہ دفاعی انداز اختیار کرنے کا خمیازہ اظہر کو وکٹ گنوانے کی صورت میں اٹھانا پڑا۔

اظہر علی نے کرس گرین کی شارٹ پچ گیند کو ڈک کرنے کی کوشش کی لیکن گیند توقعات کے مطابق باؤنس نہ کر سکی اور وکٹوں کے سامنے ان کے بازو پر لگی جس پر امپائر نے انہیں آؤٹ قرار دیا۔

اظہر علی نے ریویو نہیں لیا لیکن اگر وہ ایسا کرتے تو بچ سکتے تھے کیونکہ گیند ان کے گلوز کو چھونے کے بعد بازو سے ٹکرائی تھی۔

21 رنز پر 2 وکٹیں گرنے کے بعد عبداللہ شفیق کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں نے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور آگے بڑھانا شروع کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم کی سنچری مکمل کرائی اور چائے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

اگلے سیشن میں بھی دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے کوئی وکٹ نہ گرنے دی، اس دوران عبداللہ شفیق نے اپنی نصف سنچری مکمل کی جبکہ بابر نے نسبتاً تیز بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری بنائی۔

جب میچ کے چوتھے دن کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے دو وکٹوں کے نقصان پر 192رنز بنائے تھے، بابراعظم 102 اور عبداللہ شفیق 71رنز پر کھیل رہے تھے۔

پاکستان کو میچ میں فتح کے لیے مزید 314 رنز درکار ہیں۔

اس سے قبل ٹیسٹ سیریز کے دوسرے میچ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 81 رنز بناکر مجموعی طور 489 رنز کی برتری حاصل کرکے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں اپنی گرفت مضبوط کی تھی۔

پاکستان کی پوری ٹیم کے 148 رنز پر فالوآن ہونے کے باوجود آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024