• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ اور پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا

شائع April 7, 2022
وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کل شام قوم سے خطاب کروں گا—فائل فوٹو: اے پی پی
وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کل شام قوم سے خطاب کروں گا—فائل فوٹو: اے پی پی

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے کل وفاقی کابینہ اور پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا جب کہ کل شام وہ قوم سے خطاب بھی کریں گے۔

عدالتی فیصلے کے بعد ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں کل شام قوم سے خطاب کروں گا۔

اپنے بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم کے لیے میرا پیغام ہے کہ میں ہمیشہ پاکستان کے لیے لڑا ہوں اور آخری لمحے آخری گیند تک مقابلہ کرتا رہوں گا۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ کا فیصلہ: ’اب عمران خان کے اگلے قدم کا انتظار کریں‘

اس سے قبل اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کل کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کل پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہو گا اور کل رات وزیر اعظم عمران خان قوم سے خطاب بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی کابینہ اور پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ اب سے کچھ دیر قبل سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی رولنگ اور صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔

چیف جسٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تمام ججز کا متفقہ فیصلہ ہے، ہم نے ایک دوسرے سے مشورہ کیا، ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ غیر آئینی تھی جبکہ وزیر اعظم، صدر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس نہیں دے سکتے تھے۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم کا آج اسلام آباد ریڈ زون کے باہر احتجاج کا اعلان

عدالت عظمیٰ نے قومی اسمبلی کو بحال کرتے ہوئے اسپیکر کو ایوان زیریں کا اجلاس 9 اپریل بروز ہفتہ صبح ساڑھے 10 بجے تک بلانے اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کی ہدایت کردی تھی۔

چیف جسٹس نے حکم دیا تھا کہ ووٹنگ والے دن کسی رکن قومی اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جائے گا، تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں فوری نئے وزیر اعظم کا انتخاب ہوگا جبکہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہو تو حکومت اپنے امور انجام دیتے رہے گی۔

سپریم کورٹ نے صدر مملکت کے نگراں حکومت کے احکامات کو بھی کالعدم قرار دے دیا تھا، ساتھ میں حکم دیا تھا کہ موجودہ حکمنامے سے آرٹیکل 63 کی کارروائی متاثر نہیں ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024