• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

یو اے ای کا وفد ’معاشی فیصلوں پر عمل درآمد‘ کے لیے پاکستان آئے گا

شائع May 2, 2022
اپنے دورہ یو اے ای  کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی تھی — فوٹو: وزیراعظم آفس ٹوئٹر
اپنے دورہ یو اے ای کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی تھی — فوٹو: وزیراعظم آفس ٹوئٹر

وزیر اعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے معاشی ماہرین کی ایک ٹیم دونوں ممالک کی قیادت کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے 'ہنگامی دورے' پر پاکستان آئے گی۔

یہ اعلان وزیر اعظم شہباز شریف کے عہدہ سنبھالنے کے بعد کیے جانے والے تین روزہ دورہ سعودی عرب کے بعد یو اے ای کے دورے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے ابوظبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے

رہنماؤں نے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

امارات نیوز ایجنسی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے مشترکہ تحفظات کے متعدد علاقائی اور عالمی معاملات کا جائزہ لیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات قصر الشاطی پیلس میں ہوئی، ملاقات کے دوران ابوظبی کے ولی عہد نے آنے والے دنوں میں پاکستان کو مزید ترقی اور خوشحالی کی جانب لے جانے میں وزیر اعظم شہباز شریف کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

آج وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے کی جانے والی مختلف ٹوئٹس میں کہا گیا کہ اقتصادی ماہرین کا وفد ایک دن پہلے ملاقات کے دوران لیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال

یو اے ای کے ماہرین کا وفد 3 مئی کو لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کرے گا جہاں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی سرگرمیاں بڑھانے کی تجاویز و سفارشات پر بات چیت کی جائے گی۔

وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے کی جانی والی ٹوئٹس میں مزید کہا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے بات چیت کی جائے گی اور دورہ کرنے والے وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے ماحول اور مواقع سے آگاہ کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ وفد کے دورہ پاکستان کے دوران بجلی، پیٹرولیم اور صنعتی شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم پاک۔سعودی عرب تعلقات کو فروغ دینے کیلئے جدہ پہنچ گئے

یاد رہے کہ گزشتہ سال پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کے 50 سال مکمل ہوئے تھے۔

خلیجی ملک نے اپریل 2021 میں پاکستان کو 2 ارب ڈالر قرض دینے کا فیصلہ بھی کیا تھا جبکہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے لیے ہر ممکن تعاون کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔

سال کے آخر میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے بھی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ ملاقات میں کثیرالجہتی دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024