• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

فوکس نیوز کی تجزیہ نگار کا بیان امریکی سازش کی ‘تصدیق’ ہے، عمران خان

شائع May 2, 2022
—فائل/فوٹو: اے ایف پی
—فائل/فوٹو: اے ایف پی
سابق وزیراعظم عمران خان نے ویڈیو پیغام دیا—فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر
سابق وزیراعظم عمران خان نے ویڈیو پیغام دیا—فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی پر پاکستان سے متعلق ایک تجزیے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی تبدیلی کے لیے بیرونی سازش کے حوالے سے شک ختم ہونا چاہیے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ‘فوکس نیوز’ کا ویڈیو کلپ جاری کیا اور اپنے بیان میں کہا کہ ‘اگر کسی کو حکومت تبدیلی کے لیے امریکی سازش پر شکوک تھے تو وہ اس ویڈیو کے بعد ختم ہونے چاہئیں کہ کیوں جمہوری طور پر منتخب وزیر اعظم اور حکومت کو ختم کردیا گیا’۔

امریکی ٹی وی ‘فوکس نیوز’ کے ایک پروگرام میں خاتون تجزیہ نگار نے میزبان کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر کہ ‘آپ پاکستان کو کیا پیغام دیں گی، ان کے پاس ایٹمی ہتھیار اور بہت بڑی فوج ہے اور امریاک پاکستان سے بالکل خوش نہیں ہے’۔

انہوں نے جواب دیا کہ ‘پاکستان کو یوکرین کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے، روس کے ساتھ معاہدے کرنے کی کوشش ختم کرے، چین کے ساتھ تعلق محدود کرے اور پاکستان میں امریکا مخالف پالیسیاں بھی روک دے’۔

امریکی تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ ‘جس کے باعث وزیراعظم عمران خان چند ہفتے قبل ووٹ کے ذریعے نکال دیے گئے اور پاکستان امریکا مخالف اور روس نواز پالیسیاں ترک کرے’۔

مذکورہ ویڈیو پر بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘امریکا واضح طور پر ایک تابعدار کٹھ پتلی وزیر اعظم چاہتا ہے جو یورپی جنگ میں پاکستان کی غیر جانبداری کی خواہش کی اجازت نہیں دے گا’۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا مئی کے آخری ہفتے میں اسلام آباد مارچ کا اعلان

ٹوئٹس کی سیریز میں ان کا کہنا تھا کہ ‘جو وزیراعظم امریکا کا تابعدار ہوگا، جو روس کے ساتھ معاہدوں پر دستخط نہیں کرے گا اور چین کے ساتھ ہمارے اسٹریٹجک تعلقات کو پیچھے دھکیلے گا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اگر ایک وزیراعظم پاکستان کی خود مختاری اور آزاد خارجہ پالیسی پر عمل کرے گا تو اس کو ہٹا دیا جائے گا اور شہباز شریف کی طرح ایک تابعدار، چور وزیر اعظم کو لایا جائے’۔

عمران خان نے کہا کہ ‘حکومت تبدیلی کی امریکی سازش کی تصدیق کے بعد واشنگٹن میں تعینات ہمارے سفیر کی جانب سے بھیجے گئے سائفر کا ثبوت ہے، جس میں محکمہ خارجہ کے ڈونلڈ لو کی دھمکی کے بارے میں بتایا گیا تھا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘یہ مکمل طور پر چیف جسٹس آف پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس سازش میں ملوث تمام افراد سے عوامی سماعت کے لیے ایک کمیشن تشکیل دیں’۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کیلئے صدر، چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

ایک اور ٹوئٹ میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ ‘بائیڈن انتظامیہ سے میرا سوال ہے کہ 22 کروڈ آبادی کے ملک میں ایک کٹھ پتلی وزیراعظم لانے کے لیے جمہوری طور پر منتخب وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے حکومت تبدیلی کی سازش میں ملوث ہونے پر کیا آپ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں امریکا مخالف بیانیہ کم ہوا ہے یا بڑھا ہے’۔

'قومی سلامتی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں مانا گیا مراسلہ ہے'

پی ٹی آئی کی جانب سے ٹوئٹر پر سابق وزیر اعظم عمران خان کا ایک ویڈیو بیان بھی جاری کیا گیا جس میں انہوں نے مذکورہ ویڈیو کے بارے میں بتایا اور عوام سے احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں نے آگاہ کیا تھا کہ ایک بہت بڑی بیرونی سازش کے تحت پاکستان میں ہماری حکومت ہٹادی گئی، قوم کے سامنے مراسلہ رکھا، پہلے اسپیکر، پھر چیف جسٹس اور پھر صدر مملکت کو وہ مراسلہ بھجوایا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے یہ مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی میں رکھا اور سب کو بتایا کہ یہ واضح طور پر پاکستان کی جمہوریت اور حکومت کے خلاف باہر سے سازش کی گئی اور جس میں ہمارے ملک کے میر جعفر اور میر صادق ملوث تھے’۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘لوگوں نے پہلے اس کو مانا نہیں، ہمارے بڑے صحافیوں نے کہا یہ جھوٹ ہے، موجودہ وزیر اعظم اور ان کے دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ جھوٹ ہے اور بات نہیں مانی لیکن بعد میں سب ثابت ہوگیا’۔

مزید پڑھیں: حکومت کے خلاف 'غیر ملکی سازش کے ثبوت' پر مبنی خط پر صحافیوں کو بریفنگ

انہوں نے کہا کہ ‘قومی سلامتی کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں سب مان گئے کہ یہ مراسلہ ہے، اب آج ایک ویڈیو نکلی ہے، یہ ویڈیو امریکا کے دفاعی تجزیہ نگار کی نکلی ہے’۔

عمران خان نے کہا کہ ‘وہ دفاعی تھنک ٹینک کی نمائندگی کرتی ہیں اور کیا کہہ رہی ہیں، انہوں نے وضاحت کی ہے اور کہہ رہی ہیں کہ پاکستان کے وزیر اعظم کو ہم نے اس لیے ہٹایا کیونکہ وہ آزاد خارجہ پالیسی چلانے اور روس، یوکرین جنگ میں غیر جانبدار رہنے کی کوشش کر رہا تھا’۔

تجزیہ نگار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم ‘چین کے ساتھ اپنے تعلقات بڑھا رہا تھا اور روس سے تجارت کی بات کر رہا تھا، جس سے پاکستان کو فائدہ ہونا تھا، گندم اور تیل 30 فیصد کم پر دینے کو تیار تھے، جس سے لوگوں کے اوپر مہنگائی کا بوجھ کم پڑنا تھا’۔

'ان کو چین سے تعلقات محدود کرنے پڑیں گے'

انہوں نے کہا کہ ‘اس نے واضح کیا اور کہا کہ تبدیل اس لیے کیا گیا کہ یہ جو وزیر اعظم ہے، ان کی ساری باتیں مانے گا، یعنی پاکستان کے مفادات امریکی خارجہ پالیسی کے لیے قربان کرے گا تو اب یہ غیر جانبدار بھی نہیں رہ سکیں گے اور اس کا حصہ بننا پڑے گا’۔

سابق وزیراعظم نے ویڈیو بیان میں کہا کہ ‘ان کو چین سے اپنے تعلقات محدود کرنے پڑیں گے اور روس سے کوئی تجارت نہیں کریں گے، یہ ایجنڈے پر آئے ہیں، سازش کی وجہ سے ایک کرپٹ ترین آدمی کو اوپر بٹھایا گیا ہے، جس کے کرپشن پر وائٹ پیپر جاری کردیا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ’40 ارب کے کیسز میں ان پر سزا بھی ملی ہے، ان کو اس لیے لایا گیا کہ اب یہ ان کی ساری باتیں مانیں گے، جس طرح پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کی دھمکی پر شرکت کی اور اپنے 80 ہزار لوگوں کو قربان کیا، ملک اور قبائلی علاقوں کی تباہی کی اور اپنے لوگوں پر 400 ڈرون حملے کروائے’۔

یہ بھی پڑھیں: سڑکوں پر نکل کر سازش کے خلاف احتجاج کریں، وزیراعظم کی نوجوانوں سے اپیل

انہوں نے کہا کہ ‘ہم پھر اس طرف جارہے ہیں اور اسی لیے یہ حکومت تبدیل کی گئی تھی، میں نے صدر اور چیف جسٹس کو خط لکھا تھا کہ اس پر تحقیقات ہونی چاہئیں’۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ‘اس کمیشن کی سپریم کورٹ کے اندر کھلی سماعت ہونی چاہیے، اگر یہ نہ کیا تو پاکستان کا کوئی بھی وزیراعظم ملک کے مفادات کی حفاظت نہیں کرے گا اور وہ اپنے ملک کو کسی اور کے لیے قربان کرے گا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں پورے اعتماد کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ جب بھی یہ تحقیقات ہوں گی تو پتا چلے گا کہ کن کن لوگوں نے اس ملک کے ساتھ غداری کی ہے’۔

'حکومت نے ہمارے خلاف شرمناک مقدمے کروائے'

عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘یہ مافیا کی سربراہ حکومت نے جس طرح ہمارے اوپر توہین مذہب کے شرمناک مقدمات بنائے ہیں، ان کو ایسے مقدمات بنانے پر شرم آنی چاہیے، اصل میں ان لوگوں پر غداری کے کیسز بننے چاہئیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘آج چاند رات ہے، ساری قوم کو جھنڈے لے کر نکلنا ہے اور ملک کے اندر اور باہر پیغام دینا ہے کہ ہم حقیقی آزادی چاہتے ہیں، ہم کسی کی غلامی کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، پاکستان اور پاکستان کے مستقبل کے لیے نکلنا ہے’۔

تبصرے (2) بند ہیں

Rizwan Ali Soomro May 02, 2022 06:17pm
سچ تو جلد سامنے اگیا
نعمان May 02, 2022 08:39pm
اب یہ بھی روز روشن کی طرح واضح ہے کہ لیاقت علی خان کے قاتل یہی لوگ ہیں ۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024