• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اسلام آباد مارچ کے لیے 20 مئی کے بعد کسی بھی وقت کال دوں گا، عمران خان

شائع May 6, 2022
تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان میانوالی میں جلسہ عام سے خطاب  کر رہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز
تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان میانوالی میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے— فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آج میانوالی سے میں حقیقی آزادی تحریک کا آغاز کر رہا ہوں، 20 مئی کے بعد کسی دن بھی اسلام آباد آنے کی کال دوں گا اور فوری الیکشن کا مطالبہ کروں گا۔

میانوالی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے لوگوں کو شعور دیا، عوام کا سمندر دیکھ کر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں اسلام آباد کی کال دوں گا تو عوام سے پوچھتا ہوں کہ کیا کوئی کنٹینر آپ کو روک پائے گا، عوام سے پوچھتا ہوں کہ اگر ان حکمرانوں نے کنٹینر لگائے تو کیا آپ وہ کنٹینر ہٹادو گے؟

یہ بھی پڑھیں: حکومت کے خلاف منصوبے کا گزشتہ سال جولائی میں معلوم ہوگیا تھا، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ یہ جوتے پالش کرنے والا چیری بلاسم آپ کو اسلام آباد آنے سے روک نہیں سکتا اور نہ یہ 18 قتل کرنے والا رانا ثنااللہ عوام کو روک سکتا ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے چوری کے پیسوں سے لندن میں محلات خریدے، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ملک لوٹا تھا، چیری بلاسم تم غلام ہو، ہم غلام نہیں ہیں، یہ 30 سال سے ملک لوٹ رہے ہیں، ہم صرف اللہ کی غلامی کرتے ہیں، پاکستان کا مطلب کیا لاالہٰ اللہ، ہم کسی سپر پاور کے سامنے نہیں جھکیں گے، چوروں نے ہم سے غلامی کروائی۔

انہوں نے کہا کہ چیری بلاسم کہتا ہے کہ ہمیں غلامی کرنی ہوگی، امریکا کہتا ہے کہ چیری بلاسم کو لاؤ، عمران خان کو ہٹاؤ تو معاف کردیں گے، میں کہتا ہوں کہ امریکا ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی بتائے کیا میں نے بیرون ملک کوئی جائیداد خریدی یا بینک اکاؤنٹ میں پیسے رکھے، اگر میں بھی ان کی طرح چور ہوتا تو ان کی طرح آج جوتے پالش کر رہا ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: میری ’کردارکشی‘ کیلئے مواد تیار کیا جارہا ہے، عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح ہوتے تو کبھی امریکا کی غلامی نہیں کراتے جو ان چوروں نے قوم کو کرائی۔

انہوں نے کہا کہ امریکا نے میر جعفر اور میر صادق سے مل کر حکومت بنائی۔

'پنجاب میں لوٹوں کے ذریعے ہماری حکومت گرائی گئی'

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کا پلندہ اور ان کو لانے والے سمجھتے ہیں کہ قوم تھک جائے گی، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، یہ پاکستان کا معاملہ ہے، میں صرف اپنے پارٹی کارکنوں کو اسلام آباد آنے کی دعوت نہیں دے رہا بلکہ پاکستان کے ہر شخص کو، پوری قوم کو دعوت دے رہا ہوں۔

انہوں نے ایک بار پھر فوری الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فوری الیکشن کرائے جائیں تاکہ حکومت کا فیصلہ قوم کرے، امریکا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں لوگوں کے ضمیر خرید کر لوٹوں کے ذریعے ہماری حکومت گرائی گئی، ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے کہ ضمیر بیچ کر بیرونی سازش کو کامیاب کیا، عوام ان ضمیر فروشوں کو ایسا سبق سکھائیں کہ آئندہ لوگ ضمیر فروخت کرنے سے ڈریں، ان کا ایسا بندوبست کریں کہ آئندہ کوئی ایسا اقدام نہ کرے، یہ لوگ اپنے حلقے کے عوام اور آئین سے غداری کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایک ایسے ملک میں جو اسلام کے نام پر بنا وہاں اراکین اسمبلی بھیر بکریوں کی طرح اپنے آپ کو بیچیں اور ہمارے انصاف کے ادارے کچھ نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ نے مجھے استعفیٰ سمیت تین آپشنز دیے، وزیراعظم عمران خان

سابق وزیرا عظم کا کہنا تھا کہ انصاف کے اداروں سے پوچھتا ہوں کہ کیا ازخود نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا، رات 12 بجے عدالتیں کھل سکتیں ہیں تو کیا ان چوروں کو نااہل نہیں کیا جاسکتا تھا۔

'نیوٹرل صرف جانور ہوتا ہے، انسان نہیں'

انہوں نے کہا کہ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے، اب قوم کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، تحریک کا آغاز کرکے قوم کو تیار کر رہا ہوں، ہم بھکاری نہیں، زندہ قوم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمیں اچھائی کے ساتھ کھڑا ہونا کا حکم دیا ہے، اللہ نے ہمیں برائی کے خلاف کھڑے ہونے کا حکم دیا ہے، اللہ نے ہمیں نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، نیوٹرل صرف جانور ہوتا ہے، انسان کبھی نیوٹرل نہیں ہوتا، جب ایک شیر ہرن کو پکڑ لیتا ہے تو باقی سب ہرن نیوٹرل ہوجاتے ہیں اور بھاگ جاتے ہیں لیکن انسان کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو کہہ رہا ہوں کہ فیصلہ کرلے کہ اچھائی کے ساتھ کھڑا ہونا ہے یا برائی کے ساتھ، آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ چوروں کے ساتھ کھڑے ہو یا جو چوروں کے خلاف جہاد کر رہے ہیں ان کے ساتھ کھڑے ہو۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم ان شریفوں، آصف زرداری اور کرپٹ ٹولے کی غلامی قبول نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اتوار کو عدم اعتماد پر جو بھی فیصلہ ہوگا مزید تگڑا ہو کر سامنے آؤں گا، وزیر اعظم

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ وہ غنڈہ ہے جس نے پولیس مقابلوں میں لوگوں کو مروایا، موٹروے پر پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر حملہ کرایا گیا، کسی کارکن کو کچھ ہوا تو تھری اسٹوجز اور ان کے ہینڈلر ذمے دار ہوں گے۔

'مارچ کو روکا گیا تو حالات کے ذمہ دار شہباز شریف ہوں گے'

انہوں نے کہا کہ چیلنج ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں عوام اسلام آباد میں پہنچیں گے جتنی بڑی تعداد میں پہلے کبھی نہیں آئے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ان ڈاکوؤں نے دیوالیہ نکال دیا تھا، جب تک یہ چور ڈاکو جیلوں میں نہیں جائیں گے، جہاد کرتا رہوں گا۔

جلسے کے دوران عمران خان نے ’امپورٹڈ حکومت نامنظور‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم چوروں اور مافیا کے لوگوں کے اقتدار کو نہیں مانتے، شہباز شریف کا بیٹا حمزہ وزیر اعلیٰ پنجاب اور زرداری کا بیٹا وزیر خارجہ بن گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں مدینہ واقعہ میں نے کروایا تھا، دنیا میں کہیں بھی چلے جاؤ آپ کو غدار اور چوروں کی آوازوں سے پاکستانی مخاطب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے میرے خلاف، ہمارے رہنماؤں کے خلاف، شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں 20 مئی کے بعد کسی بھی دن اسلام آباد کی کال دوں گا، عوام کا سمندر اسلام آباد آئے گا اور اگر مارچ کو روکا گیا یا ایف آئی آر کاٹی گئی تو حالات کے ذمہ دار شہباز شریف ہوں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Pakistan Firdt May 06, 2022 08:27pm
Ex.PM Imran Khan, my sincere advice to you, please try to engaged directly with current caretaker government for all issues instead of calling for political rallies and wasting public time and lost of jobs of daily workers due to protest rallies. Remember....all political parties and their leaders are Pakistani first before their political party, so please give respect and take respect from eachothers for the sake of Pakistan. Thanks to all Pakistanis.

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024