• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پارلیمانی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں غیرمنتخب سیاستدان، سرکاری عہدیدار بھی مدعو

شائع July 5, 2022
دلچسپ بات ہے کہ اس بریفنگ میں 3 باپ، بیٹے بھی شرکت کریں گے — فائل فوٹو: اے پی پی
دلچسپ بات ہے کہ اس بریفنگ میں 3 باپ، بیٹے بھی شرکت کریں گے — فائل فوٹو: اے پی پی

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی (پی این ایس سی) کے آج ہونے والے اجلاس میں 4 غیر منتخب سیاستدانوں اور 13 اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کو بھی شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارلیمانی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فوجی قیادت کی جانب سے قومی سلامتی کے امور بشمول کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ ہوئی بات چیت پر بریفنگ دی جائے گی۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے اس ضمن میں جاری ایک نوٹس اور ایجنڈے کے مطابق اجلاس کی صدارت اسپیکر راجا پرویز اشرف بطور کمیٹی چیئرمین کریں گے جس میں شرکت کے لیے 125 افراد کو دعوت دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس شروع، اپوزیشن کی عدم شرکت

اس میں 62 افراد کو ’خصوصی طور پر مدعو‘ کیا گیا ہے جس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا فضل الرحمٰن، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ بھی شامل ہیں، حالانکہ نہ وہ پارلیمان کے رکن ہیں اور اس وجہ سے کسی حلف کے پابند نہیں۔

اس کے علاوہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے 108 اراکین کو بھی بریفنگ میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

چار سابق وزرائے اعلیٰ، آزاد کشمیر کے صدر و وزیر اعلیٰ، گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ اور سابق سفیر محمد صادق بھی خصوصی طور پر مدعو کیے گئے افراد میں شامل ہیں۔

دلچسپ بات ہے کہ اس بریفنگ میں 3 باپ، بیٹے بھی شرکت کریں گے۔

مزید پڑھیں: قومی سلامتی کے امور پر فوج، قانون سازوں کو بریفنگ دے گی

ان میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور ان کے بیٹے اسعد محمود جو کمیٹی کے رکن بھی ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کے بیٹے و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری شامل ہیں۔

بجٹ پر بحث کے دوران اراکین قومی اسمبلی نے 20 جون کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں اسپیکر کو اسمبلی کا ہال پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

قبل ازیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر وزیر اعظم کے دفتر میں پارلیمنٹیرینز کے ایک خصوصی اجلاس میں بریفنگ دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024