• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ایک ٹیلی فون جس کا نمبر نہیں آتا، وہاں سے دھمکیاں دی جاتی ہیں، عمران خان

شائع July 8, 2022
انہوں نے کہا کہ ملک کے اربوں روپے چوری کرنے والے ڈاکو  کو این آر او دیا جاتا ہے تو قوم مر جاتی ہے— فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ ملک کے اربوں روپے چوری کرنے والے ڈاکو کو این آر او دیا جاتا ہے تو قوم مر جاتی ہے— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کسی کا نام لیے بغیر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ٹیلی فون جس کا نمبر نہیں آتا، وہاں سے دھمکیاں دی جاتی ہیں، ڈرایا جاتا ہے اور خوف دلایا جاتا ہے۔

خوشاب میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جتنی مرضی ایف آئی آرز درج کروائیں، مجھ پر 15 ایف آئی آرز کاٹ چکے ہیں، میری ٹیم پر مقدمات درج کیے گئے ہیں، صحافی ایاز امیر کو مارا گیا، عمران ریاض خان کو جیل میں ڈال دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ سب نے وعدہ کرنا ہے کہ خوشاب میں ایک لوٹا اور لوٹی کو شکست دینی ہے، یہ لوگ ووٹ آپ سے لے کراپنے ضمیر کا سودا کرتے ہیں، آپ سے اور اپنی قوم سے غداری کرتے ہیں، اپنے آئین اور دین سے بھی غداری کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیوٹرلز کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، اپنی فوج سے لڑنا نہیں چاہتا، عمران خان

انہوں نے کہا کہ یہ جنگ عمران خان کی نہیں آپ لوگوں کی جنگ ہے، یہ سیاست نہیں جہاد ہے، امریکا نے میر جعفر اور میر صادق کو ساتھ ملا کر 22 کروڑ لوگوں کی منتخب کی ہوئی حکومت سازش کرکے گرائی، اس ملک کےبڑے بڑے ڈاکوؤں کو اوپر بٹھا کر ہماری توہین کی۔

'مغربی ممالک ضمانت پر انسان کو چپڑاسی کی نوکری بھی نہیں دیتے'

عمران خان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کی وجہ سے میری زندگی کا بڑا حصہ مغربی ممالک میں گزرا جس کی وجہ سے میں ان کو بہتر جانتا ہوں، وہ اپنے ملک میں ضمانت پر رہا انسان کو وہ چپڑاسی کی نوکری بھی نہیں دیتے، ہمارے ملک میں کرپٹ ترین، جوتے پالش کرنے والے کو سربراہ بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ٹیلی فون جس کا نمبر نہیں آتا، وہاں سے دھمکیاں دی جاتی ہیں، ڈرایا جاتا ہے اور خوف دلایا جاتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک آدمی لاہور میں بیٹھا ہوا ہے اس کا ایک ہی مشن ہے، کسی نہ کسی طرح ان چوروں کو الیکشن جتوا دے، تم جو مرضی کرلو، تم خود کو ذلیل کرو گے، لوگ تمہیں برا بھلا کہیں گے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کا لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف کل سپریم کورٹ جانے کا اعلان

سابق وزیراعظم نے کہا کہ برطانیہ کے وزیراعظم کو اس کی اپنی جماعت نے برطرف کر دیا، مولانا رومی سے کسی نے پوچھا کہ مولانا صاحب انسان تو مرتے ہیں، قوم کیسے مرتی ہے، انہوں نے کہا کہ جب وہ اچھے اور برے کی تمیز ختم کرتی ہے تو قوم مر جاتی ہے۔

'سوئٹزرلینڈ وسائل نہ ہونے کے باوجود سب سے خوشحال ملک'

عمران خان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسے ملک دیکھے ہیں جو وسائل کے باوجود غریب ہیں جبکہ سوئٹزرلینڈ وسائل نہ ہونے کے باوجود دنیا کا سب سے خوشحال ملک ہے، فرق یہ ہے کہ میرے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دو چیزیں کہیں کہ جو قوم طاقت ور ڈاکوؤں کو نہیں پکڑتی اور چھوٹے چوروں کو جیلوں میں ڈالتی ہے وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے اربوں روپے چوری کرنے والے ڈاکو کو این آر او دیا جاتا ہے تو قوم مر جاتی ہے، قرآن شریف میں اللہ تبارک و تعالیٰ کہتا ہے کہ میری زمین پر نکل کر دیکھو کہ تم سےپہلے کتنی قومیں تباہ ہوئیں جو میرے حکم پر نہیں چلتی تھیں، ہماری زندگی میں ملک کا ایک حصہ ٹوٹ کر بنگلہ دیش بن گیا، یوگوسلاویہ ٹوٹ گیا، سوویت یونین ٹوٹ گیا، ملک اللہ کے بنائے ہوئے اصولوں پر کامیاب ہوتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے عدل و انصاف پر کھڑی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امپائر کو ساتھ ملانے کے باوجود ہم نے ان کو شکست دینی ہے، عمران خان

' یہ ضمنی انتخابات نہیں اس میں پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا'

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ میں آپ کے پاس یہ بتانے آیا ہوں کہ یہ ضمنی انتخابات نہیں ہیں، اس میں پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا، کیا ان چوروں کی حکومت میں ہمارا مستقبل ہے یا ہم خود مختار اور حقیقی آزادی کی جنگ لڑ کے وہ پاکستان بنائیں گے جس کا نعرہ تھا پاکستان کا مطلب کیا اور میرا تیرا رشتہ کیا، لا الہ الا اللہ، جس کا مطلب ہے کہ کسی کے سامنے ایک مسلمان نہیں جھکتا۔

انہوں نے کہا کہ صرف مٹی کے بتوں کے سامنے جھکنا ہی شرک نہیں، بلکہ اللہ کے راستے میں اللہ کے علاوہ کسی کے سامنے جھکنا بھی شرک ہے، سب سے بڑا خوف بت کا ہے جس کی وجہ سے انسان غلام بن جاتا ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ قرآن میں کہتا ہے کہ جو لوگ ایمان لے آئے میں ان کے خوف دور کردیتا ہوں۔

'شہباز شریف، حمزہ، زرداری اور فضل الرحمٰن کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے'

ان کا کہنا تھا یہ جو لوگ اوپر بیٹھ گئے ہیں یہ لوگوں، صحافیوں، سیاست دانوں پر خوف طاری کر رہے ہیں اور دہشت پھیلا رہے ہیں کہ عوام ان کو قبول کرلیں، سن لو شہباز شریف، حمزہ، زرداری اور فضل الرحمٰن ہم تمہیں کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں: نومبر میں آرمی چیف کا تقرر میرٹ پر کرتا، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ہم کسی صورت امریکا کی غلامی نہیں کریں گے، پیسے کی پوجا کرنے والے لوگ جن کا پیسہ مغربی بینکوں میں پڑا ہے، مغربی ممالک میں ان کے بڑے بڑے محلات ہیں، یہ اپنے پیسے کے غلام ہیں، یہ کبھی اس ملک کے مفادات کے لیے نہیں کھڑے ہوں گے، ہمارا ایک سربراہ نے امریکا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اور امریکا کی جنگ میں شریک ہوئے تو 80 ہزار پاکستانی اس جنگ میں قربان کیے، فوج میں نوجوان شہید ہوئے، 35 لاکھ لوگوں نے قبائلی علاقوں سے نقل مکانی کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم امریکا کی مدد کر رہے تھے جبکہ وہ ہمارے ملک پر 400 ڈرون حملے کر رہا تھا، کوئی پوچھنے والا نہیں تھا کیونکہ یہ امریکا کے غلام ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب انگریزوں نے ہندوستان پر مسلمانوں کو ہٹا کر حکمرانی کی تھی اس سے قبل 600 سال تک مسلمان حکمران تھے، انگریز کبھی کامیاب نہ ہوتے اگر بنگال میں میر جعفر ان کے ساتھ مل کر سراج الدولہ کو شکست نہ دلواتا۔

عمران خان نے کہا کہ ٹیپو سلطان اپنے لوگوں کی آزادی کے لیے شیروں کی طرح لڑ رہا تھا، انگریزوں کے ساتھ مل کر میر صادق نے ٹیپو سلطان کو شکست دلوائی، غداروں نے ہندوستان کو انگریز کا غلام بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: آج پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے، امپورٹِڈ سرکار نے احتساب ہی دفن کردیا، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ ایک ایک نوجوان کو ذمہ داری لینی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے لاہور میں دھاندلی کرنی ہے جبکہ ان کے ساتھ مسٹر ایکس بیٹھا ہوا ہے، پہلے اینٹی کرپشن کا سربراہ بنایا تھا اب اس سے اور نوازا ہے وہ ان کے ساتھ ہے اور دوسرا چیف الیکشن کمشنر ان کے ساتھ دھاندلی کے لیے پوری طرح تیار ہے، آج دیکھا ہے کہ ان کی بیوی کو کسٹم اپریزر کا عہدہ دیا ہے جس میں بہت پیسا بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 10 نوجوانوں نے ہر پولنگ اسٹیشن پر پہرہ دینا ہے، یہ دھاندلی کی کوشش کریں گے جس کے لیے ہم تیار ہوں گے، دھاندلی کے باوجود جیت ہماری ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024