ایلون مسک ٹوئٹر کے مقدمے کے ٹرائل میں تاخیر کے خواہاں
پرتعیش کاریں بنانے والی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی و دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کی جانب سے دائر کردہ مقدمے کے ٹرائل کو فوری طور پر شروع نہ کرنے کی درخواست دائر کردی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایلون مسک کے وکلا نے ریاست ڈیلاور کی چانسلری عدالت میں ٹوئٹر کی جانب سے دائر کردہ درخواست کے خلاف اپنی درخواست دائر کی۔
ایلون مسک کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں عدالت سے کیس کا ٹرائل فوری طور پر شروع کرنے کے بجائے آئندہ سال فروری میں شروع کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے دائر کردہ کیس کا مقصد مائکروبلاگنگ ویب سائٹ پر جھوٹے اکاؤنٹس سے فراریت حاصل کرنا ہے، کیوں کہ ٹیسلا کے بانی نے ویب سائٹ سے جھوٹے اکاؤنٹس کو ختم کرنے کا کہا تھا۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ٹوئٹر کی درخواست پر ٹرائل کا آغاز ستمبر 2022 میں نہیں بلکہ فروری 2023 میں کیا جائے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگر ستمبر میں ٹرائل کا آغاز نہیں ہوا تو ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان اپریل 2022 میں طے ہونے والا معاہدہ از خود 25 اکتوبر کو ختم ہوجائے گا۔
ٹوئٹر کی خواہش ہے کہ معاہدے کے اختتام سے قبل ہی کیس کا ٹرائل ہوجائے اور عدالت ایلون مسک کو خریداری معاہدے پر عمل کرنے کی ہدایت کرے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر نے ایلون مسک کے خلاف مقدمہ دائر کردیا
دوسری جانب ایلون مسک کی خواہش ہے کہ ٹرائل کا آغاز فروری 2023 میں شروع ہو تاکہ ٹوئٹر جھوٹے اکاؤنٹس سے متعلق رپورٹ بھی جمع کروائے اور خریداری کے معاہدے کی میعاد بھی ختم ہوجائے۔
ٹوئٹر نے چند دن قبل دائر کردہ اپنی درخواست میں کہا تھا کہ اب ایلون مسک خریداری معاہدے سے بچنے کے لیے سبب تلاش کر رہے ہیں، انہیں ایسا کرنے سے روکا جائے۔
ٹوئٹر کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ایلون مسک کو خریداری معاہدہ پایہ تکمیل تک پہنچانے کا حکم دیا جائے۔
ٹوئٹر کی جانب سے ایلون مسک کے خلاف ایک ایسے وقت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے جب کہ کچھ دن قبل ہی انہوں نے ٹوئٹر کی خریداری کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے سے متعلق بیان دیا تھا۔
مزید پڑھیں: ایلون مسک ٹوئٹر خریدنے کے معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے
بی بی سی کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ٹوئٹر انتظامیہ اسپیم اور جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کے بارے میں مطلوبہ معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی۔
ایلون مسک نے اپریل میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا اور کمپنی اور ان کے درمیان معاہدہ طے بھی پاگیا تھا مگر بعد ازاں انہوں نے ٹوئٹر سے جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کی شرط رکھی تھی، جس پر تاحال مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ انتظامیہ نے کوئی عمل نہیں کیا۔