بلوچستان میں زرعی کاروبار کیلئے 42 ایس ایم ایز کو فنڈز فراہم
بلوچستان کے زرعی شعبوں میں 42 چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کو یورپی یونین کے ایک منصوبے کے تحت کاروباری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے2 کروڑ 70 لاکھ روپے فراہم کیے گئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے قائم مقام گورنر میر جان محمد خان جمالی نے کوئٹہ، پشین، نوشکی، خاران، خضدار، لسبیلہ، پنجگور، کیچ، ژوب اور موسیٰ خیل میں قائم کاروباری اداروں میں چیک تقسیم کیے۔
یہ تقریب یورپی یونین کے فنڈڈ گروتھ فار رورل ایڈوانسمنٹ اینڈ سسٹین ایبل پروگریس (جی آر اے ایس پی) پروجیکٹ کے تحت منعقد کی گئی، جسے انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر (آئی ٹی سی) نے پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (پی پی اے ایف) اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے اشتراک سے نافذ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ‘چھوٹے، درمیانے زرعی کاروباروں کو حکومتی امداد کی ضرورت ہے’
گرانٹس 5 لاکھ 25 لاکھ روپے تک ہوتی ہیں، جو کہ ایس ایم ایز کی جانب سے شیئر کیے گئے کاروباری منصوبوں اور پروجیکٹ کے تحت کی جانے والی جانچ کی بنیاد پر جاری ہوتی ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام گورنر بلوچستان نے کہا کہ صوبائی حکومت شہریوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ عوام اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ 'صوبائی حکومت کا ماننا ہے کہ اس مقصد کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے،' انہوں نے امید ظاہر کی کہ 2 کروڑ 70 لاکھ روپے کی گرانٹ زرعی کاروبار کو فروغ دینے اور بلوچستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کی حوصلہ افزائی میں اہم کردار ادا کرے گی۔
پی پی اے ایف کے چیف آپریٹنگ افسر نادر گل بڑیچ نے شرکا کو بتایا کہ یہ فنڈ بلوچستان کے 10 اضلاع میں کام کر رہا ہے تاکہ 'کمزور علاقوں میں مارکیٹ کی ترقی کو ممکن بنایا جاسکے اور غریب برادریوں کے لیے ملازمتیں پیدا کی جاسکیں۔'
انہوں نے اضلاع میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور زرعی ویلیو چین کو مضبوط بنانے کے لیے خطے میں سرمایہ کاری کرنے پر یورپی یونین اور آئی ٹی سی کی تعریف کی۔
مزید پڑھیں: چین، بلوچستان میں زرعی شعبے کی بہتری کیلئے مدد کا خواہشمند
نادر گل بڑیچ نے امید ظاہر کی کہ جی آر اے ایس پی منصوبہ زرعی بنیادوں پر مبنی ایس ایم ایز کے لیے سرمایہ کاری تک رسائی کو بہتر بنائے گا اور بلوچستان کے دور افتادہ علاقوں میں کاروبار کے رجحان کو فروغ دے گا۔
پی پی اے ایف کے چیئرپرسن اور سابق سینیٹر روشن خورشید بھاروچہ بھی پراعتماد تھے کہ یہ منصوبہ متعلقہ برادریوں میں مثبت تبدیلی لائے گا اور صوبے میں زرعی شعبے میں انقلاب برپا کرے گا۔
جی آر اے ایس پی کے صوبائی سربراہ برائے بلوچستان جہانزیب خان کا کہنا تھا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں نے پاکستان میں کاروبار کو وسیع کیا ہے، اس لیے انہیں پائیدار اقتصادی ترقی حاصل کرنے کے لیے بڑھتی ہوئی افرادی قوت کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔