• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان میں تیل اور اشیائے خور و نوش کی درآمدات میں اضافہ

شائع August 17, 2022
پابندی کے باوجودجولائی میں موبائل فونز کی درآمدی مالیت تین کروڑ 88 لاکھ8 ہزار ڈالر رہی— فائل فوٹو: اے ایف پی
پابندی کے باوجودجولائی میں موبائل فونز کی درآمدی مالیت تین کروڑ 88 لاکھ8 ہزار ڈالر رہی— فائل فوٹو: اے ایف پی

ڈالر کی قدر اور بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے پاکستان میں تیل اور اشیائے خور و نوش کی درآمدات کے بل میں رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں دگنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کی مطابق وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 0.67 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔

جولائی میں تیل کا درآمدی بل 7.96 فیصد سے بڑھ کر ایک ارب چار کروڑ 36 لاکھ ڈالر ہو گیا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں ایک ارب تین کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھا۔

پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کی قدر میں 12.45 فیصد اضافہ ہوا اور مقدار میں 40.9 فیصد کمی ہوئی، خام تیل کی درآمدات کی قدر میں 14.53 فیصد اضافہ ہوا لیکن زیر جائزہ ماہ کے دوران مقدار میں 19.74 فیصد کمی ہوئی، تاہم قدرتی گیس کی درآمدات کی قدر میں 15.1 فیصد کمی واقع ہوئی، رواں سال جولائی میں پیٹرولیم گیس کی درآمدات کی قدر میں 33.58 فیصد کا اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : تیل،اشیائے خورونوش کا درآمدی بل 64 فیصد اضافے کے ساتھ 32.32 ارب ڈالر ہوگیا

خوردنی اشیا کا درآمدی بل جولائی میں 17.87 فیصد سے بڑھ کر 76کروڑ 31 لاکھ 35ہزار ڈالر ہو گیا جو رواں مالی سال میں 64کروڑ 7 لاکھ 4ہزار ڈالر تھا، کھانے کی ان اشیا میں گندم، چینی، خوردنی تیل، مصالحے، چائے اور دالیں شامل ہیں۔

پابندی کے باوجود جولائی میں موبائل فونز کی درآمدات کی مالیت 3 کروڑ 88 لاکھ آٹھ ہزار ڈالر رہی جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں 11 کروڑ 92لاکھ ڈالر تھی۔

ٹیکسٹائل کی برآمدات

پاکستان شماریات بیورو کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی میں ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات میں سال با سال بنیادوں پر صرف 0.67 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں سست روی کی ایک وجہ توانائی کی بلند قیمت تھی۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں سال جولائی کے لیے ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات کی قدر میں 1.14 فیصد اور مقدار میں 48.52 فیصد اضافہ ہوا جبکہ نٹ ویئر کی برآمدات میں قدر میں 10.75 فیصد اور مقدار میں 57.7 فیصد اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں : تیل کی درآمد کا بل پہلی سہ ماہی میں 97 فیصد بڑھ گیا

بیڈویئر کی برآمدات کی قدر میں 3.55 فیصداور مقدار میں 22.16 فیصد کمی ہوئی۔ تولیہ کی برآمدات قدر میں 3.67فیصد اور مقدار میں 22.7فیصد کم ہوئیں، جبکہ سوتی کپڑے کی قیمت میں 1.42 فیصد اضافہ اور مقدار میں 30.81فیصد کمی ہوئی۔

بنیادی اجناس میں کاٹن یارن کی برآمدات میں 20.59 فیصد کمی واقع ہوئی تاہم کپاس کے علاوہ دیگر مواد سے تیار کردہ دھاگے میں 17.78فیصد اضافہ ہوا، تولیوں کو چھوڑ کر تیار شدہ اشیا کی برآمدات میں 18.45فیصد کمی ہوئی جبکہ زیر جائزہ ماہ کے دوران ٹینٹ، کینوس اور ترپال کی برآمدات میں 32.1فیصد اضافہ ہوا۔

جولائی میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمد میں 42.46 فیصد کمی ہوئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صنعت کاروں نے ٹیکسٹائل کی صنعت میں توسیع یا جدید کاری کے لیے مشینری کی درآمد کو کم کر دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024