نیپرا نے کراچی کیلئے بجلی 4 روپے 87 پیسے سستی کرنے کی منظوری دے دی
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی کے صارفین کے لیے اگست کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 87 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی منظوری دے دی۔
نیپرا میں کے-الیکڑک کی اگست کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 21 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
مزید پڑھیں: کراچی کے صارفین کیلئے بجلی 4 روپے 12 پیسے فی یونٹ سستی
دوران سماعت نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ کے الیکڑک اپنے وسائل سے بہت مہنگی بجلی پیدا کر رہی ہے، کے-الیکڑک اپنے وسائل سے 37 روپے 68 پیسے فی یونٹ تک بجلی پیدا کر رہی ہے جبکہ نیشنل گرڈ سے 13 روپے 61 پیسے فی یونٹ کی بجلی لے رہی ہے۔
اس پر کے-الیکٹرک حکام نے کہا کہ اگست میں ایل این جی اور فرنس آئل کی کھپت میں کمی ہوئی جبکہ ایندھن کی قیمتیں کم ہونے سے بجلی کی پیداواری لاگت میں بھی کمی آئی ہے۔
حکام نے مزید کہا کہ کے-الیکٹرک نے متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھانے کا پلان نیپرا میں جمع کرادیا ہے۔
چیئرمین نیپرا نے جامع پلان طلب کرتے ہوئے بجلی کمپنی کے حکام سے سوال کیا کہ نئے پاور پلانٹس شامل کرنے سے کے-الیکڑک کا ٹیرف کس طرح کم ہوگا؟
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے موسم سرما میں گیس کے بحران سے خبردار کردیا
انہوں نے کہا کہ کےالیکڑک کی پیداواری لاگت اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے اعدادو شمار میں بہت فرق ہے، حکومت تقریباً 15 روپے فی یونٹ کا بوجھ برداشت کر رہی ہے اور حکومت نے بھی یہ بوجھ صارفین سے ہی وصول کرنا ہے۔
سماعت کے بعد نیپرا نے کے-الیکٹرک صارفین کے لیے ایک ماہ کے لیے بجلی کی قیمت میں 4 روپے 87 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دی، تاہم نیپرا تفصیلی فیصلہ اور نوٹی فکیشن بعد میں جاری کرے گا۔
اس کمی کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔
چیئرمین نیپرا نے متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کی جامع رپورٹ طلب کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو ہدایت کی کہ وہ سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
کراچی کے سوا ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ
دوسری جانب نیپرا نے کراچی کے سوا باقی ملک کے لیے اگست کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 20 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔
نیپرا میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی اگست کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 22 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جمعرات کو دوران سماعت نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 5 ارب 39 کروڑ روپے اور ایل این جی کی قلت سے 5 ارب 10 کروڑ روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑا۔
انہوں نے کہا کہ کون سے پلانٹس چلانے ہیں، کون سے نہیں چلانے یہ فیصلہ کون کرتا ہے، ادارے کنفیوژن کا شکار رہے، پلانٹس کا اکنامک میرٹ آرڈر کون بناتا ہے؟ سی پی پی اے-این پی سی سی نیپرا کو بتانے میں ناکام رہے۔
مزید پڑھیں: 2031 تک بجلی کی پیداوار 65 ہزار میگاواٹ تک پہنچانے کیلئے 55 ارب ڈالر درکار
نیپرا کے سندھ کے رکن نے کہا کہ یہ ہمارا المیہ ہے کہ یہ نہیں پتا کہ میرٹ آرڈر کون بناتا ہے، اب ریگولیٹر بتائے گا کہ کس کا کام ہے اور کون کرے گا، کیا سی پی پی اے کی کمیٹی نیپرا سے زیادہ طاقتور ہے۔
نیپرا نے معاملے پر آئندہ منگل تک سی پی پی اے سے جواب طلب کرلیا۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جو ادارے نیپرا کی بات نہیں مانتے ان کو اس دفعہ سبق سکھائیں گے۔
سماعت کے بعد نیپرا نے ایک ماہ کے لیے بجلی 20 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی تاہم تفصیلی فیصلہ اور نوٹی فکیشن بعد میں جاری کیا جائے گا۔
اس اضافے سے صارفین پر 2 ارب روپے سے زیادہ کا اضافی بوجھ پڑے گا اور یہ اضافی وصولیاں اکتوبر کے بلوں میں کی جائیں گی۔
اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکڑک صارفین پر نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف سے قرض کی قسط حاصل کرنے کے لیے نیپرا نے کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں بڑے اضافے کا اعلان کیا تھا، تاہم عوام کے احتجاج کے بعد وزیراعظم نے کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اس مرتبہ بجلی کے زائد بل کیوں آئے؟
البتہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے کراچی کے صارفین کے لیے جولائی کے فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی فی یونٹ 4 روپے 12 پیسے سستی کردی تھی۔
گزشتہ دنوں ماہرین نے توقع ظاہر کی تھی کہ جون سے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں ایک تہائی سے زیادہ کمی کے بعد بجلی کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی ہوسکتی ہے۔