• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

حبیب بینک پر الزامات کا معاملہ: اسٹاک ایکسچینج میں 421 پوائنٹس کی کمی

شائع September 29, 2022
تجزیہ کاروں نے بتایا کہ جب تک مثبت خبر نہیں آتی اگلے دو دن یہی رجحان برقرار رہنے کا خدشہ ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی
تجزیہ کاروں نے بتایا کہ جب تک مثبت خبر نہیں آتی اگلے دو دن یہی رجحان برقرار رہنے کا خدشہ ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا میں حبیب بینک لمیٹڈ کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزام پر مقدمے میں ثانوی ذمہ داریوں کا سامنا کرنے کی خبریں سامنے آنے کے بعد سرمایہ کاروں میں پھییلی بے چینی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مندی کا رجحان رہا جہاں 100 انڈیکس 421 پوائنٹس کمی کے ساتھ بند ہوا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 421 سے زائد پوائنٹس کے ساتھ 41 ہزار 14 پر بند ہوا جو کہ 1.02 فیصد کمی ہے۔

دوپہر 2 بج کر 30 منٹ پر انڈیکس میں 524 پوائنٹس یا 1.26 فیصد کمی رپورٹ ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: امریکا: حبیب بینک کو دہشت گردی کیلئے مالی معاونت کے الزام کا سامنا

فرسٹ نیشنل ایکویٹیز لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عامر شہزاد کا کہنا تھا کہ ’حبیب بینک سے متعلق گردش کرنے والی خبروں کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ پر دباؤ ہے‘۔

ادھر، اسٹاک مارکیٹ میں حبیب بینک کے شیئرز میں 6.11 روپے یا 7.50 فیصد کمی واقع ہوئی۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی امریکی عدالت نے کہا تھا کہ حبیب بینک کو ثانوی ذمہ داریوں کا سامنا ہے کیونکہ شکایت کنندہ نے الزام عائد کیا ہے کہ حبیب بینک نے القاعدہ کی دہشت گردی سرگرمیوں میں مالی معاونت کی اور افغانستان میں حملوں کی سازش میں شامل ہوا جہاں 2010 سے 2019 کے دوران افغانستان میں 370 کے قریب لوگ جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

دوسری جانب حبیب بینک نے ایک بیان میں الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں میرٹ کے برعکس قرار دیا اور کہا کہ بینک ان الزامات کا مکمل اور بھرپور طریقے سے مقابلہ کرے گا۔

بینک نے کہا کہ ثانوی ذمہ داریوں کے الزامات کا تعین قانونی عمل سے کیا جائے گا جبکہ اس معاملے میں کورٹ کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں سنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ارب 56 کروڑ حصص کے کاروبار کا نیا ریکارڈ

فرسٹ نیشنل ایکویٹیز لمیٹڈ کے ڈائریکٹر عامر شہزاد نے کہا کہ یہ رول اوور ہفتہ ہے جہاں مستبقل کے کنٹریکٹس طے ہونے جارہے ہیں، جس کے دوران اسٹاک ایکسچینج عموماً دباؤ میں آجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی میدان میں بھی کچھ مسائل ہیں اور سرمایہ کاروں کو تجویز دی کہ ’حصص سستے ہونے کے بعد خریدنے کی حکمت عملی اپنائیں‘۔

اسٹاک ایکسچنج کے سابق ڈائریکٹر اور اے کے وائی سیکیورٹیز کے سی ای او امین یوسف نے عامر شہزاد کی تجویز سے اتفاق کیا۔

امین یوسف نے کہا کہ یہ ہفتہ رول اوور کا ہے اور ایسے میں حبیب بینک کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے پر کیس کا سامنا کرنے کی خبر مارکیٹ کے لیے منفی اشارہ ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جب تک مثبت خبر نہیں آتی آج اور کل مارکیٹ پر دباؤ برقرار رہے گا۔

مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، 100 انڈیکس میں ایک ہزار پوائٹس سے زائد کی کمی

امین یوسف نے مزید کہا کہ مارکیٹ پر اثر انداز ہونے والے محرکات میں نئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی پالیسیاں اور زرمبادلہ کی شرح اور آمد شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک اور دیگر اداروں کی طرف سے مالی امداد کا اعلان کیا گیا تھا مگر ابھی تک زرمبادلہ کی آمد نہیں ہوئی اور زرمبادلہ کی آمد کے بعد تاثر میں بہتری آئے گی۔

عارف حبیب کارپوریشن کے ڈائریکٹر احسن محنتی نے کہا کہ انڈیکس میں مندی کا سبب ملک میں سیاسی ہلچل ہے جبکہ سرمایہ کاروں کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور ملک میں ڈالر بانڈز می ریکارڈ اضافے نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024