• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ایمازون پر اشیا فروخت کرنے والوں میں پاکستان کا تیسرا نمبر برقرار

شائع September 30, 2022
صرف ایک سال کے قلیل عرصے میں پاکستان سے ہزاروں تاجر ایمازون سے رجسٹر ہوئے ہیں— فائل فوٹو: رائٹرز
صرف ایک سال کے قلیل عرصے میں پاکستان سے ہزاروں تاجر ایمازون سے رجسٹر ہوئے ہیں— فائل فوٹو: رائٹرز

صرف ایک سال کے قلیل عرصے میں پاکستان سے ہزاروں تاجر ایمازون پر رجسٹر ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں امریکی ملٹی نیشنل ای کامرس کمپنی ایمازون پر مصنوعات فروخت کرنے والے تاجروں میں پاکستان نے اپنا تیسرا نمبر برقرار رکھا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کو بریفنگ دی، بریفنگ کے دوران ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ملکی برآمدی مصنوعات، ملکی صلاحیت اور پلیٹ فارم سے وابستہ افراد کی صلاحیتوں کے بارے میں اعتماد کا اظہار کیا.

یہ بھی پڑھیں: ایمازون نے پاکستان کو سیلرز لسٹ میں شامل کرلیا

انہوں نے امید ظاہر کی ایمازون پر اشیا فروخت کرنے والے کاروباری حضرات تیزی سے ترقی کے اس سفر سے استفادہ کرتے ہوئے مستقبل میں بھی بہتری کا سفر برقرار رکھنے میں کامیاب رہیں گے۔

چیئرمین رضا ربانی کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے ارکان کو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے بریفنگ میں کہا کہ 2022 میں امریکا میں ایمازون مارکیٹ کے ذریعے مصنوعات کی فروخت میں پاکستان تیسرا بڑا ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر امریکا اور چین اس فہرست میں سب سے اوپر ہیں، ہزاروں پاکستانی فروخت کنندگان دو سب سے بڑی قوموں کے مقابلے میں چھوٹے ہیں لیکن یہ چین، بھارت جیسے برآمدی مرکز اور کینیڈا جیسے دنیا کے باقی ممالک کے مقابلے میں ان سے آگے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: ایمازون نے پہلی مرتبہ سیاہ فام خاتون کو اعلیٰ عہدے پر تعینات کردیا

واضح رہے کہ وزارت تجارت اور ایمازون حکام کے درمیان تقریباً ایک سال کے مذاکرات کے بعد مئی 2021 میں پاکستان کو ایمازون پر مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور صرف ایک سال کے قلیل عرصے میں پاکستان سے ہزاروں تاجر ایمازون سے رجسٹر ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024