• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ ریکارڈز کے آئینے میں

شائع October 15, 2022

آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کے 8ویں ایڈیشن کا آغاز 16 اکتوبر سے آسٹریلیا میں ہورہا ہے جس کا فائنل 13 نومبر کو کھیلا جائے گا۔

اس ٹورنامنٹ میں میزبان آسٹریلیا کو اپنے ٹائٹل کا دفاع بھی کرنا ہے۔ اس سے پہلے بھارت، پاکستان، انگلینڈ اور سری لنکا بھی ایک ایک مرتبہ ٹائٹل جیت چکے ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز 2 مرتبہ چیمپیئن بننے والی واحد ٹیم ہے۔

ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز 2004ء میں ہوا اور صرف 3 سال سے بھی کم عرصے میں اس مختصر ترین فارمیٹ میں عالمی مقابلہ ورلڈ ٹوئنٹی20 کے نام سے شروع کیا گیا۔ بعد میں اسے ٹی20 ورلڈ کپ کا نام دیا گیا۔

پہلا ٹورنامنٹ 2007ء میں جنوبی افریقہ میں کھیلا گیا جس میں 12 ٹیموں نے حصہ لیا۔ اس ٹورنامنٹ کا فائنل ایشیا کے 2 روایتی حریفوں بھارت اور پاکستان کے درمیان کھیلا گیا جسے نہایت سخت اور دلچسپ مقابلے کے بعد بھارت صرف 5 رنز سے جیت کر ٹی20 ورلڈ کپ کا پہلا چیمپیئن بنا۔

تاہم پاکستان نے ہمت نہیں ہاری اور اگلے ہی ٹورنامنٹ میں وہ چیمپیئن بن گیا۔ یہ ٹورنامنٹ 2009ء میں انگلینڈ میں کھیلا گیا تھا اور فائنل میں پاکستان نے سری لنکا کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔

ایک سال بعد 2010ء میں، تیسرے ٹورنامنٹ کا انعقاد ویسٹ انڈیز میں کیا گیا، جس کا فائنل کرکٹ کے 2 روایتی حریفوں، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا گیا۔ اس میچ میں انگلینڈ 7 وکٹوں سے فتح یاب ہوکر چیمپیئن بنا۔

2 سال بعد 2012ء میں چوتھا ورلڈ کپ سری لنکا میں منعقد ہوا جس کے فائنل میں ویسٹ انڈیز نے میزبان ٹیم کو 36 رنز سے ہرا کر اپنا پہلا ٹائٹل حاصل کیا۔ اس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ٹی20 ورلڈ کپ ہر 2 سال بعد کھیلا جائے گا اور اس میں حصہ لینے والی ٹیموں کی تعداد بھی 12 سے بڑھا کر 16 کردی گئی۔

2014ء میں یہ ٹورنامنٹ بنگلادیش میں منعقد ہوا جس کے فائنل میں سری لنکا نے بھارت کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتا۔ پھر 2016ء میں بھارت میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ میں ویسٹ انڈیز نے فائنل میں انگلینڈ کو 4 وکٹوں سے ہرا کر دوسری مرتبہ ٹائٹل جیتا۔

2016ء میں کھیلے گئے اس ٹورنامنٹ کے بعد 5 سال تک ٹی20 ورلڈ کپ کا کوئی بھی ٹورنامنٹ نہیں کھیلا جاسکا۔ 2018ء کا ٹورنامنٹ چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے باعث نہیں کھیلا گیا اور 2020ء کا ایڈیشن، جس کی میزبانی آسٹریلیا کو ملی ہوئی تھی، کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا۔ اس وقت یہ طے کیا گیا کہ 2021ء میں یہ ٹورنامنٹ بھارت میں کھیلا جائے گا۔ تاہم، کورونا کے شدید پھیلاؤ کے باعث اس ٹورنامنٹ کے تمام میچ بھارت سے عمان اور متحدہ عرب امارات منتقل کردیے گئے۔ بہرحال یہاں اکتوبر اور نومبر 2021ء میں ورلڈ کپ کا 7واں ٹورنامنٹ کھیلا گیا جس کے فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو 8 وکٹوں سے شکست دی اور چیمپیئن شپ اپنے نام کی۔

اس طرح اب تک ٹی20 ورلڈ کپ کے 7 ٹورنامنٹس منعقد ہوچکے ہیں اور 9 ممالک ایسے ہیں جنہوں نے ان تمام ایڈیشنز میں حصہ لیا۔ ان ممالک میں انگلینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، بھارت، پاکستان، سری لنکا اور بنگلادیش شامل ہیں۔ ان تمام ملکوں میں پاکستان سب سے زیادہ مرتبہ سیمی فائنل کھیلنے والا ملک ہے جس نے 5 مرتبہ سیمی فائنل کھیلا ہے جبکہ ابتدائی 2 ٹورنامنٹس میں پاکستان نے فائنل بھی کھیلا ہے۔

ان ساتوں ایڈیشن میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ میچ کھیلنے والا ملک سری لنکا ہے، جس نے 43 میچ کھیلے۔ مجموعی طور پر سب سے زیادہ 27 فتوحات بھی اسی نے حاصل کیں جبکہ پاکستان سب سے زیادہ میچ کھیلنے اور فتوحات حاصل کرنے میں دوسرے نمبر پر رہا۔ اس نے 40 میچ کھیلے جن میں سے 24 جیتے اور 16 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

کامیابی کے تناسب کی بات کی جائے تو پاکستان کی فتوحات کا تناسب 61.25 فیصد رہا جبکہ کامیابی کے تناسب میں پہلا نمبر سری لنکا کا ہے جس کا تناسب 63.95 فیصد ہے۔ سب سے زیادہ ناکامیاں بنگلادیش کا مقدر بنیں جس نے 33 میں سے 25 میچوں میں شکست کا سامنا کیا۔

ذیل میں آئی سی سی مینز ٹی20 ورلڈ کپ میں اب تک کھیلے گئے تمام مقابلوں کے ریکارڈز کا جائزہ پیش کیا جارہا ہے۔

ٹیم ریکارڈز


اننگ میں سب سے زیادہ اسکور


کسی بھی ٹیم کی جانب سے ایک اننگ میں سب سے زیادہ اسکور کا ریکارڈ سری لنکا نے قائم کیا تھا۔ اس نے پہلے ٹورنامنٹ کے دوران 14 ستمبر 2007ء کو جوہانسبرگ میں کینیا کے خلاف مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 260 رنز بنائے تھے۔ یہ ریکارڈ ابھی تک برقرار ہے۔

ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کا ایک اننگ میں سب سے زیادہ اسکور 5 وکٹوں پر 201 رنز کا ہے جو اس نے 16 مارچ 2016ء کو کلکتہ میں بنگلادیش کے خلاف بنایا تھا۔


اننگ میں سب سے کم اسکور


ایک اننگ میں سب سے کم اسکور 39 رنز کا ہے جو ہالینڈ نے 24 مارچ 2014ء کو چٹوگرام میں سری لنکا کے خلاف کیا۔

اسی طرح پاکستان کا سب سے کم اسکور 82 ہے جو اس نے ویسٹ انڈیز کے خلاف یکم اپریل 2014ء کو میرپور میں کیا تھا۔


میچ میں سب سے زیادہ مجموعی اسکور


18 مارچ 2016ء کو انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان ممبئی میں کھیلے گئے میچ میں دونوں ٹیموں کی جانب سے 12 وکٹوں کے نقصان پر 459 رنز بنائے گئے جو ورلڈ کپ کے کسی بھی میچ کا سب سے زیادہ مجموعی اسکور ہے۔


میچ میں سب سے کم مجموعی اسکور


کسی بھی میچ میں سب سے کم مجموعی اسکور 11 وکٹوں کے نقصان پر 79 رنز ہے جو 24 مارچ 2014ء کو چٹوگرام میں ہالینڈ اور سری لنکا کے خلاف ہونے والے میچ میں بنے تھے۔


سب سے بڑے مارجن سے کامیابی


سری لنکا نے 14 ستمبر 2007ء کو جوہانسبرگ میں کینیا کو 172 رنز سے شکست دی۔ یہ ٹی20 ورلڈ کپ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے رنز کے لحاظ سے سب سے بڑی فتح ہے جبکہ وکٹوں کے لحاظ سے سب سے بڑی فتح 10 وکٹوں کی ہے جو 4 ٹیموں نے مختلف مواقع پر حاصل کی۔ ان کی تفصیل یہ ہے:

  • آسٹریلیا نے سری لنکا کے خلاف کیپ ٹاؤن میں 20 ستمبر 2007ء کو
  • جنوبی افریقہ نے زمبابوے کے خلاف ہمبنٹوٹا میں 20 ستمبر 2012ء کو
  • عمان نے پاپوانیوگنی کو امارات میں 17 اکتوبر 2021ء کو
  • پاکستان نے بھارت کو 24 اکتوبر 2021ء کو

رنز کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی فتح 82 رنز کی ہے جو اس نے 9 جون 2009ء کو لارڈز کے میدان پر ہالینڈ کے خلاف حاصل کی۔


کم ترین مارجن سے کامیابی


سب سے کم رنز سے کامیابی صرف ایک رن کی ہے جو 4 مختلف مواقعوں پر حاصل کی گئی۔ بھارت نے 2 مرتبہ ایک رن سے فتح حاصل کی۔ پہلی مرتبہ 2 اکتوبر 2012ء کو جنوبی افریقہ کے خلاف کولمبو میں اور دوسری مرتبہ 23 مارچ 2016ء کو بنگلادیش کے خلاف بنگلور میں۔ جبکہ اتنے ہی مارجن سے جنوبی افریقہ نے 9 جون 2009ء کو لارڈز کے میدان پر نیوزی لینڈ کو ہرایا تھا اور نیوزی لینڈ نے پاکستان کو برج ٹاؤن میں 8 مئی 2010ء کو شکست دی تھی۔

پاکستان نے سب سے کم رنز سے کامیابی 18جون 2009ء کو ناٹنگھم میں جنوبی افریقہ کو 7 رنز سے ہرا کر حاصل کی۔

وکٹوں کے لحاظ سے سب سے کم مارجن سے کامیابی صرف 2 وکٹوں کی ہے جو 5 ٹیموں نے مختلف مواقعوں پر حاصل کی۔

  • سب سے پہلے نیوزی لینڈ نے 30 اپریل 2010ء کو سری لنکا کے خلاف کیپ ٹاؤن میں
  • پھر پاکستان نے 28 ستمبر 2012ء کو جنوبی افریقہ کے خلاف کولمبو میں
  • اس کے بعد ہانگ کانگ نے 20 مارچ 2014ء کو بنگلادیش کے خلاف چٹوگرام میں
  • پھر عمان نے 9 مارچ 2016ء کو آئرلینڈ کے خلاف دھرم شالا میں، اور
  • آخر میں انگلینڈ نے 18 مارچ 2016ء کو جنوبی افریقہ کے خلاف ممبئی میں فتح حاصل کی

بیٹنگ ریکارڈز


سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین


ٹی20 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا انفرادی ریکارڈ سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے نے قائم کیا۔ انہوں نے 31 میچوں میں 39.07 کی اوسط سے ایک ہزار 16 رنز بنائے جن میں ایک سنچری اور 5 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ جے وردھنے ٹی20 ورلڈ کپ میں ایک ہزار رنز بنانے والے واحد بیٹسمین ہیں۔ توقع ہے کہ اس مرتبہ 2 یا 3 بیٹسمین یہ سنگِ میل عبور کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین شعیب ملک ہیں جنہوں نے 34 میچوں میں 34 ہی کی اوسط سے 646 رنز بنائے۔ ان میں 3 نصف سنچریاں شامل ہیں۔


سب سے بڑا انفرادی اسکور


ٹی20 ورلڈ کپ میں سب سے بڑی انفرادی اننگ نیوزی لینڈ کے برینڈن میک کولم کی ہے جنہوں نے 21 ستمبر 2012ء کو پالی کیلے میں بنگلادیش کے خلاف 123 رنز بنائے۔

پاکستان کی طرف سے یہ ریکارڈ احمد شہزاد کے پاس ہے جنہوں نے بنگلادیش ہی کے خلاف 30 مارچ 2014ء کو میرپور میں ناقابلِ شکست 111 رنز بنائے۔


سنچریاں


ٹی20 ورلڈ کپ میں کُل 9 انفرادی سنچریاں بنائی گئی ہیں، جن میں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی طرف سے 2، 2 سنچریاں شامل ہیں۔ انگلینڈ کی جانب سے ایلیکس ہیلز اور جوس بٹلر نے جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے دونوں سنچریاں اکیلے کرس گیل نے اسکور کیں اور یوں ٹی20 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ انفرادی سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بھی انہی کے پاس ہے۔

دیگر ممالک کے لیے ایک، ایک سنچری بنانے والے کھلاڑیوں میں نیوزی لینڈ کے برینڈن میک کولم، پاکستان کے احمد شہزاد، بھارت کے سریش رائنا، سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے اور بنگلادیش کے تمیم اقبال شامل ہیں۔


سب سے زیادہ نصف سنچریاں اسکور کرنے والے بلے باز


ٹی20 ورلڈ کپ میں 50 یا زائد رنز بنانے کی فہرست میں سب سے اوپر بھارت کے ویراٹ کوہلی ہیں جو 21 میچ کھیل کر 10 نصف سنچریاں اسکور کرچکے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ نصف سنچریاں اسکور کرنے والے بلے باز موجودہ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ہیں جو اب تک 6 میچ کھیل کر 4 نصف سنچریاں بنا چکے ہیں۔


ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز


کسی ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے ریکارڈ بھارت کے سابق کپتان ویراٹ کوہلی کے پاس ہے جنہوں نے 2014ء میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں 6 میچ کھیل کر106 کی اوسط سے 319 رنز بنائے۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ سری لنکا کے تلکارتنے دلشان کے پاس تھا جنہوں نے 2009ء میں 317 رنز بنائے تھے۔

پاکستان کی جانب سے ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بابر اعظم ہیں جنہوں نے گزشتہ ورلڈ کپ میں 6 میچ کھیل کر 60.60 کی اوسط سے 303 رنز بنائے۔


سب سے زیادہ چھکے لگانے والے بیٹسمین


تمام ٹی20 ورلڈکپ میں انفرادی طور پر سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ ویسٹ انڈیز کے کرس گیل کے پاس ہے۔ انہوں نے ٹی20 ورلڈ کپ کے 33 میچوں میں کُل 63 چھکے لگائے۔


اننگ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے والے بلے باز


یہ ریکارڈ بھی کرس گیل ہی کے پاس ہے۔ انہوں نے 16 مارچ 2016ء کو ممبئی میں انگلینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے ناقابلِ شکست 100 رنز بنائے اور اس اننگ میں 11 چھکے شامل تھے۔ اس سے قبل جب انہوں نے 11 ستمبر 2007ء کو جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی پہلی سنچری (117) بنائی تو اس اننگ میں 10 چھکے شامل تھے۔

باؤلنگ ریکارڈز


سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر


ٹی20 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ بنگلادیش کے اسپنر شکیب الحسن کے پاس ہے۔ انہوں نے 31 میچوں میں 17.29 کی اوسط سے 41 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ 3 مرتبہ اننگ میں 4 یا زائد وکٹیں لے چکے ہیں۔

دوسرے نمبر پر پاکستان کے لیگ اسپنر شاہد آفریدی ہیں، جنہوں نے 34 میچ کھیل کر 23.25 کی اوسط سے 39 وکٹیں حاصل کی ہیں۔


اننگ میں بہترین باؤلنگ


اننگ میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ سری لنکا کے اسپنر اجنتھا مینڈس نے کیا۔ انہوں نے 18 ستمبر 2012ء کو ہمبنٹوٹا میں زمبابوے کے خلاف صرف 8 رن دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان کی جانب سے یہ ریکارڈ فاسٹ باؤلر عمر گل نے 13 جون 2009ء کو اوول میں نیوزی لینڈ کے خلاف قائم کیا تھا۔ انہوں نے صرف 6 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔


ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر


سری لنکا کے باؤلر ونندو ہسارنگا ڈی سلوا نے 2021ء کے ٹی20 ورلڈ کپ میں 8 میچ کھیل کر 9.75 کی اوسط سے 16 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ ایک ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے کا ریکارڈ ہے۔

پاکستان کی طرف سے یہ ریکارڈ عمر گل کا ہے۔ انہوں نے 2007ء میں کھیلے گئے پہلے ٹورنامنٹ میں 7 میچ کھیل کر 11.92 کی اوسط سے 13 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

وکٹ کیپنگ/فیلڈنگ ریکارڈز


سب سے زیادہ شکار کرنے والے وکٹ کیپر


ٹی20 ورلڈ کپ میں وکٹوں کے پیچھے سب سے زیادہ شکار کرنے والے وکٹ کیپر بھارت کے مہندر سنگھ دھونی ہیں جنہوں نے 33 میچوں میں 32 شکار کیے۔ ان میں 21 کیچ اور 11 اسٹمپ شامل ہیں۔


سب سے زیادہ کیچ لینے والے فیلڈر


ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ کیچ لینے والے فیلڈر جنوبی افریقہ کے اے بی ڈی ویلیئرز ہیں۔ انہوں نے 30 میچوں میں 23 کیچ پکڑ کر یہ ریکارڈ قائم کیا۔

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ شکار کرنے والے وکٹ کیپر کامران اکمل ہیں۔ انہوں نے 30 میچ کھیل کر اتنے ہی شکار کیے جن میں 12 کیچ اور 18 اسٹمپ شامل تھے۔

سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے پاکستانی فیلڈر شعیب ملک ہیں۔ انہوں نے 34 میچ کھیل کر 12 کیچ پکڑے۔

متفرق ریکارڈز


سب سے زیادہ میچ کھیلنے والے کھلاڑی


ٹی20 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ میچ کھیلنے والے کھلاڑی سری لنکا کے تلکرتنے دلشان ہیں جنہوں نے کل 35 میچ کھیلے۔ جبکہ پاکستان کی طرف سے 2 کھلاڑیوں شاہد آفریدی اور شعیب ملک نے 34، 34 میچ کھیلے۔


سب سے زیادہ میچوں میں کپتانی کرنے والے کھلاڑی


ٹی20 ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ میچوں میں کپتانی کرنے کا ریکارڈ بھارت کے مہندر سنگھ دھونی کے پاس ہے۔ انہوں نے ٹی20 ورلڈ کپ کے 33 میچوں میں بھارتی ٹیم کی قیادت کی۔

پاکستان کے لیے سب سے زیادہ میچوں میں کپتان رہنے والے کھلاڑی شاہد آفریدی اور محمد حفیظ ہیں۔ ان دونوں نے 10، 10 میچوں میں اپنی ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دیے۔ تاہم توقع ہے کہ اب 8ویں ٹورنامنٹ میں بابر اعظم یہ ریکارڈ توڑ دیں گے۔

آئی سی سی مینز ٹی20 ورلڈ کپ کے 8ویں ایڈیشن میں کُل 45 میچ کھیلے جائیں گے جن میں فائنل اور 2 سیمی فائنل بھی شامل ہیں۔ توقع ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں کئی نئے ریکارڈ قائم ہوں گے اور کئی اہم سنگِ میل عبور ہوں گے۔

مشتاق احمد سبحانی

مشتاق احمد سبحانی سینیئر صحافی اور کہنہ مشق لکھاری ہیں۔ کرکٹ کا کھیل ان کا خاص موضوع ہے جس پر لکھتے اور کام کرتے ہوئے انہیں 40 سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے۔ ان کی 4 کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024