• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وزیر داخلہ پنجاب کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

شائع October 11, 2022
ہاشم ڈوگر نے کہا کہ ان شاللہ آگے بھی پی ٹی آئی کے ادنیٰ کارکن کے طور پہ کام کرتا رہوں گا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
ہاشم ڈوگر نے کہا کہ ان شاللہ آگے بھی پی ٹی آئی کے ادنیٰ کارکن کے طور پہ کام کرتا رہوں گا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر نے پنجاب کی وزارت داخلہ اور جیل خانہ جات کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

چند روز قبل وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہاشم ڈوگر کی جانب سے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران جانب دار رہنے کے بیان پر کہا گیا تھا کہ ’ایک بندے کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے‘۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہاتھ سے لکھا استعفیٰ جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج میں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفی دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان شاللہ آگے بھی پی ٹی آئی کے ادنیٰ کارکن کے طور پہ کام کرتا رہوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایک بندے کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں‘، پرویز الہیٰ کا وزیر داخلہ پنجاب کے بیان پر ردعمل

کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر نے اپنے استعفے میں وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو لکھا کہ آپ کی زیر قیادت بطور وزیر داخلہ اور جیل خانہ جات کام کرنا اچھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ‘میں انتہائی افسوس کے ساتھ آپ کو مطلع کر رہا ہوں کہ ذاتی وجوہات اور صحت کے مسائل کی وجہ سے کام جاری نہیں رکھ سکوں گا۔

خیال رہے کہ 6 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے صوبائی وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر کی جانب سے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران جانب دار رہنے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایک بندے کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے‘۔

5 اکتوبر کو وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر عمران خان لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہیں تو پنجاب حکومت اس سیاسی سرگرمی کا حصہ نہیں بنے گی۔

غیر ملکی نشریاتی ادارے سے کفتگو کرتے ہوئے ہاشم ڈوگر نے کہا تھا کہ بطور وزیر داخلہ ہم لانگ مارچ میں شریک ہونے والے لوگوں کو سیکیورٹی فراہم کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ بطور سیاسی کارکن ہم پنجاب حکومت سے اس سلسلے میں کوئی مدد نہیں لیں گے۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ایک صحافی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے پوچھا تھا کہ ’آپ کے وزیر داخلہ نے بیان دیا ہے کہ پنجاب حکومت لانگ مارچ میں سہولت کاری نہیں کرے گی تو یہ عجیب سی بات نہیں کہ آپ کا لیڈر لانگ مارچ کر رہا ہے اور آپ سہولیات نہ دیں؟‘

مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کا عمران خان کے لانگ مارچ میں غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ ’ایسی باتوں پر آپ بھی غور نہ کیا کریں کیونکہ ایک بندے کا ذہنی توازن نہیں ٹھیک۔‘

وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممکنہ لانگ مارچ میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر عمران خان لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہیں تو پنجاب حکومت اس سیاسی سرگرمی کا حصہ نہیں بنے گی۔

سعودی ادارے اردو نیوز سے کفتگو کرتے ہوئے ہاشم ڈوگر نے کہا تھا کہ بطور وزیر داخلہ ہم لانگ مارچ میں شریک ہونے والے لوگوں کو سیکیورٹی فراہم کریں گے، اس کے ساتھ ساتھ بطور سیاسی کارکن ہم پنجاب حکومت سے اس سلسلے میں کوئی مدد نہیں لیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ لانگ مارچ کے دوران ہم پولیس کو یہ نہیں کہیں گے کہ وہ آگے جاکر راستوں میں رکھے کنٹینر ہٹائے، نہ پنجاب پولیس کو کہیں گے کہ آگے جاکر اسلام آباد پولیس سے لڑائی کرے، ہم ایسا کوئی کام نہیں کریں گے، اس طرح کے کسی اقدام کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024