• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پاکستان میں غربت بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی زیادہ ہوگئی!

شائع October 31, 2022
عالمی بینک کے مطابق 2011 میں بین الاقوامی غربت کی لکیر یومیہ 0.99 ڈالر تھی
عالمی بینک کے مطابق 2011 میں بین الاقوامی غربت کی لکیر یومیہ 0.99 ڈالر تھی

پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کا شمار دنیا کے غریب ممالک میں ہوتا ہے، لیکن پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی کئی گنا زیادہ غریب ہیں کیونکہ ہمارا ملک خوراک کی قلت اور غذائی ضروریات کی شدید کمی سے دوچار ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مندرجہ بالا گراف تینوں ممالک کی کم سے کم غذا کی استطاعت کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خوراک کی قلت کے شکار 116 ممالک میں پاکستان کا 92واں نمبر

عالمی بینک کی پورٹ کے مطابق سال 2011 میں بین الاقوامی غربت کی لکیر یومیہ 0.99 ڈالر تھی جبکہ خوراک میں غربت کی لکیر مشاہدہ کرتی ہے کہ ہر ایک بالغ شخص کو یومیہ 2 ہزار 350 کیلوریز ملنی چاہیے۔

ان ممالک کے قابل استطاعت اشاریے سے معلوم ہوتا ہے کہ خوراک کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے فی کس گھریلو آمدنی 52 فیصد ہے، مثال کے طور پر پانچ افراد پر مشتمل ایک خاندان کی ماہانہ آمدنی 25 ہزار ہے، جس میں سے ایک دن کی 2 ہزار 350 کیلوریز کی خوراک کی ضروریات پورا کرنے کے لیے ایک فرد کی ماہانہ آمدنی 2 ہزار 600 روپے ہے۔

مزید پڑھیں: 'غربت کا خاتمہ پاکستان اور ہندوستان دونوں کیلئے چیلنج'

پاکستان میں غربت کی سطح میں اتنا زیادہ اضافہ ہوا ہے کہ صحت بخش غذائی خوراک کی قیمتیں بھی 4 گنا بڑھ گئی ہیں۔

سال 2020 کے اعدادوشمار کے مطابق جب 83.5 فیصد آبادی صحت مند خوراک حاصل کرنے میں ناکام تھی تو کورونا وبا اور سیلاب کے بعد یہ صورتحال انتہائی بدتر ہوگئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024