• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

آرمی چیف کی تعیناتی پر نواز شریف سے مشاورت کیلئے وزیر اعظم لندن پہنچ گئے

شائع November 10, 2022
موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت 29 نومبر کو ختم ہو رہی ہے—فائل/فوٹو: رائٹرز
موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت 29 نومبر کو ختم ہو رہی ہے—فائل/فوٹو: رائٹرز

نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف سے مشاورت کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں برس اپریل میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا یہ تیسرا دورہ لندن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی شہباز شریف سے ملاقات، سیاسی منظر نامے پر تبادلہ خیال

وزیر اعظم کے وفد کے تقریباً تمام ارکان شرم الشیخ سے واپس آچکے ہیں لیکن شہباز شریف اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس میں شرکت کے بعد لندن روانہ ہوگئے۔

وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں تصدیق کی کہ وزیراعظم نواز شریف سے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ملاقات کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا جو چیئرمین پی ٹی آئی پر گزشتہ ہفتے حملے کے بعد آج ممکنہ طور پر وہیں سے شروع ہوگا۔

موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت 29 نومبر کو ختم ہو رہی ہے، فوجی ترجمان پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں لیں گے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی نواز شریف سے ملاقات، پنجاب حکومت کی تبدیلی، اہم تعیناتیوں پر تبادلہ خیال

دوسری جانب عمران خان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ وزیراعظم اپنے بڑے بھائی سے اگلے آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت کر رہے ہیں جو کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور ان کے حلف کی خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے وزیراعظم نواز شریف کے دورہ مصر کو انتہائی کامیاب قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلی بار ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے مالی وسائل فراہم کرنے پر عالمی سطح پر اتفاق رائے ہوا ہے۔

انہوں نے ملک بھر میں جاری پی ٹی آئی کے مظاہروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جب سے عمران خان نے سیاست میں قدم رکھا ہے تب سے وہ تباہی، افراتفری اور انتشار پیدا کرنے میں مصروف ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024