• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ورلڈ کپ میں ایران کی امریکا کے ہاتھوں شکست کا جشن منانے والا نوجوان فورسز کے ہاتھوں قتل

شائع December 1, 2022
سیکیورٹی فورسز نے ایرانی ٹیم کی شکست پر جشن منانے والے 27 سالہ نوجوان کو براہ راست سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی فورسز نے ایرانی ٹیم کی شکست پر جشن منانے والے 27 سالہ نوجوان کو براہ راست سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

فیفا ورلڈ کپ میں ایران کی امریکا کے ہاتھوں شکست پر جشن منانے والے شخص کو ایرانی سیکیورٹی فورسز نے گولی مار کر قتل کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق منگل کو کھیلے گئے فیفا ورلڈ کپ کے تناؤ سے بھرپور میچ میں امریکا نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایران کو 0-1 سے شکست دے کر ورلڈ کپ دوڑ سے باہر کرنے کے ساتھ ساتھ خود اگلے راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا۔

ایران کی شکست پر جہاں کچھ شائقین افسردہ نظر آئے وہیں صوبہ خراسان میں عوام کی بڑی تعداد نے اس شکست پر جشن منایا تھا کیونکہ ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کے سبب شائقین کی بڑی تعداد نے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی ٹیم کی حمایت سے انکار کردیا تھا۔

تاہم ایران کی شکست پر جشن منانے والے ایسے ہی ایک شہری کو ایرانی سیکیورٹی فورسز نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔

اوسلو کے ایران ہیومن رائٹس گروپ نے کہا کہ 27 سالہ مہران سمک ساحلی شہر بندر انزالی میں اپنی گاڑی کا ہارن بجا کر ٹیم کی شکست اور ورلڈ کپ سے اخراج کا جشن منا رہے تھے کہ سیکیورٹی فورسز نے انہیں براہ راست سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔

نیویارک کے سینٹر فار ہیومن رائٹس اِن ایران نامی گروپ کے مطابق نوجوان کو ٹیم کی شکست کا جشن منانے پر ہلاک کردیا گیا۔

گروپ نے تہران میں ہونے والے نوجوان کے جنازے کی ویڈیوز بھی شیئر کیں جس میں شرکت کرنے والوں کو’ آمریت مردہ باد’ کے نعرے لگاتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف یہ نعرے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے ایران میں عام ہوگئے ہیں، جن کی 16 ستمبر کو دوران حراست موت ہو گئی تھی۔

ان کی موت کے بعد سے ایران مسلسل بدامنی کا شکار ہے اور ملک میں مسلسل مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن میں کم از کم 60 بچوں اور 29 خواتین سمیت 450 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Salazar Dec 01, 2022 10:06pm
This is the real face of this fascist regime. They are threat to their own people. They are KILLING their own people

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024