• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

لاہور: شاہد خاقان عباسی نے شہباز گِل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا

شائع December 3, 2022
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ شہباز گل کو 2 ارب روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے— فائل فوٹو: اسکرین گریپ / فیس بک
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ شہباز گل کو 2 ارب روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے— فائل فوٹو: اسکرین گریپ / فیس بک

سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے لاہور کی سیشن کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنما شہباز گِل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا۔

لاہور کی سیشن کورٹ میں شاہد خاقان عباسی کی جانب سے رانا اسد اللہ ایڈوکیٹ اور رانا مشہود نے شہباز گل کے خلاف 2 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا۔

شاہد خاقان عباسی نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے جولائی 2022 میں پریس کانفرنس میں بھارت سے پیسے لینے کے الزامات عائد کیے تھے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے الزام عائد کیا تھا کنسلٹینسی کی مد میں بھارتی کمپنی سے14 کروڑ روپے وصول کیے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے الزامات تمام ٹی وی چینلز پر براہ راست دکھائے گئے۔

مزید کہا گیا کہ درخواست گزار ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں، الزامات سے ساکھ اور شہرت متاثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ شہباز گل کو 2 ارب روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔

لاہور کی سیشن کورٹ نے شاہد خاقان عباسی کے دعوے پر شہباز گل کو 19 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔

خیال رہے کہ ڈان اخبار کی یکم اگست کی رپورٹ کے مطابق شہباز گل نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر الزام لگایا تھا کہ جب وہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی کابینہ میں وزیر پیٹرولیم تھے تو انہوں نے ایک بھارتی کمپنی سے رشوت لی تھی۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گل نے الزام لگایا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے کنسلٹینسی فیس کے طور پر بھارتی فرم سے 14 کروڑ روپے رشوت لی اور یہ رقم ان کے بینک اکاؤنٹ میں تین ٹرانزیکشنز میں منتقل کی گئی، ایک ٹرانزیکشن دسمبر 2016 میں اور دو جنوری 2017 میں کی گئیں۔

شہباز گل نے کہا تھا کہ ان کے اور شاہد خاقان عباسی کے ایک ہی بینک میں اکاؤنٹس ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ دونوں اکاؤنٹس کی تفصیلات عوام کے سامنے رکھی جائیں۔

دوسری جانب شہباز گل کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی رہنما کو چیلنج کیا تھا کہ اگر ان کے پاس ثبوت ہیں تو معاملے کو عدالت میں لے جائیں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے اپنے سیاسی حریف پر زور دیا تھا کہ وہ ان کے خلاف ایک اور مقدمہ دائر کرنے اور ’نام نہاد ثبوت‘ پیش کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024