• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

لوگ میرے متعلق کیا کہتے ہیں فرق نہیں پڑتا، ٹیم کو جتوانا میرا کام ہے، بابر اعظم

شائع December 8, 2022 اپ ڈیٹ December 9, 2022
بابر اعظم نے کہا کہ میچ ہمارے ہاتھ میں ہونے کے باوجود ہم جیت نہیں سکے یہ ہماری غلطی تھی —فوٹو: پی سی بی
بابر اعظم نے کہا کہ میچ ہمارے ہاتھ میں ہونے کے باوجود ہم جیت نہیں سکے یہ ہماری غلطی تھی —فوٹو: پی سی بی

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ میچ ہارنے پر وہ کسی کا دباؤ نہیں لیتے، ہر میچ میں اچھی پرفارمنس دینے کی خواہش ہوتی ہے لیکن غلطیوں سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ لوگ میرے بارے میں کیا بول رہے ہیں، میری توجہ ٹیم کو جتوانے پر ہے۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ ملتان اسٹیڈیم کی پچ دیکھ کر ٹیم کا انتخاب کریں گے، پلیئنگ الیون فائنل کرلی ہے، ایک دو پلیئرز پر بات چیت جاری ہے، فہیم اشرف یا وسیم جونیئر میں سے کسی ایک پلیئر کو شامل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

بابر اعظم نے کہا کہ جو فاسٹ باؤلرز ٹیم میں ہیں انہی پر انحصار کریں گے، بنیادی انحصار اسپنرز پر ہوگا، ہمارا جو پلان ہے اسی پر کام کرنے کو کوشش کریں گے۔

صحافی کے سوال پر کپتان نے کہا کہ ایک میچ سے آپ پوری پلاننگ تبدیل نہیں کر سکتے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ دوسری ٹیم اچھا کھیل رہی ہے تو اسی کے مطابق کھیلنا شروع کردیں، تبدیلی لانے میں بھی وقت لگتا ہے، انگلینڈ کی ٹیم نیا طریقہ لے کر آئی ہے اور وہ اس کے مطابق کھیلتے ہیں۔

راولپنڈی ٹیسٹ میچ کے حوالے سے صحافی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ انسان غلطیوں سے سیکھتا ہے اور کوشش کرتے ہیں جو غلطیاں ہو رہی ہیں اسے دوبارہ نہ کریں، ہمارے ہاتھ میں میچ ہونے کے باوجود ہم جیت نہیں سکے یہ ہماری غلطی تھی، ہماری بیٹنگ لائن نے بھی کچھ غلطیاں کیں، جب ایک کے بعد ایک وکٹ گرتی ہیں تو دباؤ آتا ہے، اس دباؤ سے کس طرح نمٹنا ہے اس پر ہم منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ جب بھی میچ ہارتے ہیں تو کوشش کرتے ہیں کہ اگلے میچز میں جارحانہ طریقے سے جیتیں۔

صحافی کے سوال پر بابر اعظم نے کہا کہ میں یہاں بیٹھ کر فیصلہ نہیں کرسکتا کہ اظہر علی کا کیا مستقبل ہے، وہ سینئر کھلاڑی ہیں، کپتان ہونے کی حیثیت سے کوشش کروں گا کہ ان کی حمایت کروں، لیکن انہیں اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے کہ وہ کب تک کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ہم ملتان ٹیسٹ میچ میں کتنا اسکور کریں گے، ٹیسٹ کرکٹ میں پانچ دن ابھی باقی ہیں، ہر سیشن میں مختلف صورتحال ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے فاسٹ باؤلرز تینوں فارمیٹ کھیل رہے ہیں، جس کی وجہ سے باؤلرز پر کافی دباؤ ہے، آگے سیریز میں باؤلرز کی ورک لوڈ میجنمنٹ کریں گے تاکہ ان کی فٹنس کا خیال رکھا جاسکے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ٹیسٹ سیریز میں اپنی بہترین پرفارمنس دیں گے اور جیتنے کی کوشش کریں گے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ دباؤ کی بات نہیں ہے، کرکٹ میں کچھ بھی ہوسکتا ہے، ہم نے کئی میچز میں کم بیک کیا ہے، جو میچ گزر گئے ہیں اس پر فوکس نہیں ہے بلکہ آنے والے میچز ہیں اس پر فوکس کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میچ ہارنے پر میں کسی کا دباؤ نہیں لیتا، میں اپنی کرکٹ انجوائے کرتا ہو، ہر میچ میں اچھی پرفارمنس دینے کی خواہش ہوتی ہے لیکن غلطیوں سے مجھے سیکھنے کا موقع ملتا ہے، غلط پرفارمنس پر لوگوں کی تنقید کی فکر نہیں، مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ لوگ کیا بول رہے ہیں، لوگوں کا کام ہے بولنا اور میرا کام ہے پرفارمنس دینا اور ٹیم کو جتوانا ہے، اور یہ کیسے کرنا ہے وہ میری پلاننگ پر منحصر ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024