• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

لاہور: مونس الہٰی کے قریبی دوست بازیاب، عدالت میں پیش کردیا گیا

شائع January 11, 2023
عدالت میں  مونس الٰہی کے قریبی دوست احمد فرحان کو بھی  پیش کیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
عدالت میں مونس الٰہی کے قریبی دوست احمد فرحان کو بھی پیش کیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور نے مونس الہٰی کے دوست احمد فرحان خان کو بازیاب کرکے لاہور ہائی کورٹ میں پیش کردیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس عالیہ نیلم نے احمد فرحان کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی، سماعت کے دوران سی سی پی او لاہور عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

عدالت میں مونس الٰہی کے قریبی دوست احمد فرحان کو بھی پیش کیا گیا۔

وکیل امجد پرویز نے مؤقف اختیار کیا کہ ہمارا معاملہ حل ہوچکا ہے لہذا مزید کارروائی نہیں چاہتے، جس پر عدالت نے احمد فرحان کی بازیابی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔

عدالت کے باہر میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے احمد فرحان کا کہنا تھا کہ وہ کہیں نہیں گئے تھے بلکہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ تھے۔

خیال رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے مونس الہٰی کے دوست احمد فرحان کی مبینہ گرفتاری کا نوٹس لےکر سی سی پی او کو انہیں بازیاب کرنے کا حکم دیا تھا۔

احمد فرحان کے بھائی سلمان ظہیر خان نے غیرقانونی حراست کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ایف آئی اے نے ان کے بھائی کو اٹھایا اور غیر قانونی حراست میں رکھا۔

تاہم ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں اس الزام کی تردید کرتے ہوئے فرحان کو کارپوریٹ کرائم کی انکوائری میں کال اپ نوٹس جاری کیا تھا، رپورٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ احمد فرحان کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی اور نہ ہی وہ ایف آئی اے کی حراست میں ہے۔

بعد ازاں ایف آئی اے نے کارپوریٹ کرائم کے الزام میں وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کے اہل خانہ کے خلاف انکوائری شروع کردی تھی۔

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہٰی نے قریبی دوست کے اغوا پر اپنی ٹوئٹ میں اداروں اورحکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

انہوں نے 7 جنوری کو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’لاہور میں میرے ایک دوست کو 2 کالی ویگو میں سوار افراد نے اٹھا لیا، ایف آئی اے والے قسمیں کھا رہے ہیں کہ انہوں نے نہیں اٹھایا‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024