• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کیلئے سمری تیار کرلی ہے، فواد چوہدری

شائع January 13, 2023
فواد چوہدری نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز سے رابطہ کیا جائے گا —فوٹو: ڈان نیوز
فواد چوہدری نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز سے رابطہ کیا جائے گا —فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نائب صدر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے سمری تیار کرلی گئی ہے اور پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر مشاورت شروع کردی گئی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری کل گورنر کو بھیج دی تھی اور ہمیں توقع ہے کہ آرٹیکل 112 کے تحت گورنر 48 گھنٹوں کا انتظار نہ کریں اور فوری طور پر اسمبلی کی تحلیل کا حکم نامہ جاری کریں تاکہ نگراں حکومت کا عمل شروع ہوسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز سے باقاعدہ رابطہ کیا جارہا ہے، پرویز الہٰی انہیں اپنے نام تجویز کریں گے اور انہیں اپنے نام بھیجنے ہیں، امید ہے وہ ایسے نام ہی تجویز کریں گے جو غیر جانبدار ہوں گے، جو صاف اور شفاف انتخابات کرانے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے بھی یہی امید اور توقع ہے کہ وہ ایسی تعیناتیاں کرے گا جن کی حیثیت مشکوک نہ ہو۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ناموں پر مشاورت شروع کردی ہے اور وزیراعلیٰ کے لیے ہم اپنے نام چوہدری پرویز الہٰی کو دیں گے اور ان کی مشاورت سے نام آگے بھیجیں گے کیونکہ آئین کے مطابق وزیراعلیٰ کو ہی نام بھیجنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے اراکین کا آج زمان پارک لاہور آنے کا منصوبہ تھا جو موسم کی خرابی کی وجہ سے منسوخ ہوا، لیکن ان سے ٹیلی فون پر تفصیلی بات چیت ہوگئی ہے اور انہوں نے اسمبلی توڑنے کی سمری یا ایڈوائس تیار کرلی ہے۔

خیبرپختونخوا کی اسمبلی کی تحلیل سے متعلق انہوں نے کہا کہ اب صرف انتظار کر رہے ہیں کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا وقت پورا ہو یا گورنر اس سے پہلے حکم نامہ جاری کردیں تو اس کے فوراً بعد خیبرپختونخوا کی اسمبلی کی تحلیل کا حکم بھی جاری کردیا جائے گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کراچی اور حیدر آباد میں 15 جنوری کو ہی بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ درست ہے لیکن سپریم کورٹ سے کہنا چاہتا ہوں کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیا تھا، لیکن وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور اس حکومت نے اس فیصلے کو اپنے جوتے کی نوک پر رکھا اور اب تک الیکشن نہیں ہوسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب سندھ ہائی کورٹ نے واضح طور پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی درخواست مسترد کردی اور حکم دیا کہ انتخابات ہونے چاہئیں اور اس حکم سے بھی بچنے کی کوشش ہو رہی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں عوام کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی جستجو کر رہی ہیں، چاہے وہ پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم یا مسلم لیگ (ن) ہو، یہ تمام جماعتیں اس وقت انتخابات سے بچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے گزارش کروں گا کہ اس رویے اور ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کا نوٹس لیا جائے اور یقینی بنایا جائے کہ انتخابات سے متعلق اسلام آباد اور کراچی، حیدر آباد میں بھی دیے گئے شیڈول پر مکمل عمل درآمد ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد پنجاب، خیبرپختونخوا اور قومی اسمبلی میں ہماری نشستوں پر انتخابات کی طرف بڑھا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024