نیپال: ہولناک طیارہ حادثہ، لاپتا 4 افراد کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع
نیپال میں گزشتہ روز ہولناک طیارہ حادثے میں لاپتا ہونے والے 4 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپرپشن دوبارہ شروع کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق تباہ شدہ مسافر طیارے کا بلیک باکس اور کاک پٹ وائس ریکارڈر مل گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیپال میں پوکھرا ایئرپورٹ کے قریب ایک طیارہ گرکر تباہ ہوگیا تھا جس میں 72 افراد سوار تھے، حادثے میں ریسکیو اہلکاروں نے 68 افراد کی لاشیں نکال لی ہیں۔
کٹھمنڈو سے سیاحتی شہر پوکھرا جانے والی نیپال کی ییٹی ایئرلائنز کی پرواز لینڈنگ کے وقت گر کر تباہ ہوگئی جس کے بعد طیارے میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔
طیارے میں 57 نیپالی شہری، 5 بھارتی، 4 روسی، 2 جنوبی کورین اور ارجنٹائن، آئرلینڈ، آسٹریلیا اور فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک، ایک شہری شامل تھے۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے نیپال طیارہ حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہارکیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ’مشکل اور غم کے اس وقت میں، ہماری ہمدردی اور دعائیں نیپال کی حکومت، متاثرہ خاندانوں اور نیپال کے عوام کے ساتھ ہیں‘۔
پوکھرا پولیس اہلکار اجے نے بتایا کہ گزشتہ روز اندھیرا ہوجانے کی وجہ سے سرچ آپریشن روک دیا تھا اور آج دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔
اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ پہاڑوں کے درمیان سے پانچ لاشیں نکال لی ہیں اور لاپتا ہونے والے مزید 4 افراد کی تلاش جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 63 افراد کی لاشیں ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔
ہولناک طیارہ حادثے کے بعد نیپال نے آج ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور حادثے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، اس کے علاوہ مستقبل میں اس طرح کے حادثات سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کی تجویز بھی دی۔
حکام کا کہنا تھا کہ لاشوں کی شناخت اور معائنے کے بعد اہل خانہ کے سپرد کردی جائیں گی۔
یاد رہے کہ مارچ 2018 میں یو ای-بنگلا ایئرلائنز کا ایک طیارہ کٹھمنڈو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 51 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
1992 میں پی آئی اے کے طیارے کا کٹھمنڈو پہنچتے ہوئے گر کر تباہ ہوا تھا جو نیپال کی تاریخ کا سب سے مہلک حادثہ تھا جس میں 167 افراد سوار تھے۔
اس سے صرف 2 ماہ قبل تھائی ایئرویز کا ایک طیارہ اسی ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 113 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔