پرویز الہٰی کا پنجاب پولیس پر گجرات میں رہائش گاہ پرچھاپے کا الزام
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور رہنما مسلم لیگ (ق) پرویز الہٰی نے دعویٰ کیا ہے کہ گجرات میں ان کی رہائش گا پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے۔
قبل ازیں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ گجرات میں کنجاہڑی میں چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ کو پولیس نے گھیرے میں لے کر چھاپہ مارا ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق چھاپے کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
رپورٹ کے مطابق آج صبح سویرے پولیس کی درجنوں گاڑیوں نے چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ کنجاہڑی ہاؤس کو گھیرے میں لے لیا، فیملی کا کوئی فرد گھر پر موجود نہیں تھا، گھر میں صرف ذاتی ملازمین موجود تھے جن سے پولیس پوچھ گچھ کرتی رہی۔
پولیس نے چوہدری وجاہت حسین کے بارے میں بھی پوچھا جن پر آڈیو وائرل اور کوٹلہ واقعے کا مقدمہ درج ہے، آڈیو میں ایک خاتون ایم این اے کے اغوا کے بارے گفتگو کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کی بھاری نفری اب واپس جاچکی ہے تاہم اب بھی پولیس کی گاڑیاں وہاں گشت کر رہی ہیں، پولیس کی جانب سے تاحال اس چھاپے کے حوالے سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آسکا۔
نجی ٹی وی چینل ’بول نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الہٰی نے کہا کہ گجرات میں ہمارے ظہور الہٰی ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا ہے، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی لوگوں سے بدلے لے رہا ہے۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ اگر محسن نقوی نے یہ حرکتیں جاری رکھیں تو وہ نتائج بھگتیں گے، ان کی بےانتظامی کی وجہ سے تاجر تنظیمیں بھی ہڑتالیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ سراسر انتقامی کارروائی ہے، ہم عدالت سے رجوع کریں گے اور عدلیہ کو بتائیں گے کہ یہ لوگ اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کررہے ہیں، ان شا اللہ عدلیہ ایکشن لے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ صبح 4 یا ساڑھے 4 بجے سے وہاں موجود تھے اور اب گئے ہیں، ہمارے وکلا عدالت جارہے ہیں اور اب وہیں ان سے بات ہوگی۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ اس رہائش گاہ پر ہمارے گھر کی خواتین رہائش پذیر ہیں، یہ لوگ پہلے بھی خواتین کو ہراساں کرتے رہے ہیں، اس طرح کے چھاپے اب دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک دیوالیہ پن کی جانب جارہا ہے، دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے اور یہ لوگ سارے کام چھوڑ کر ان کاموں میں لگے ہوئے ہیں، ان کو اپنی ترجیحات کا ہی اندازہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کو مجھ سے کوئی خاص تکلیف ہے، یہ جو کچھ کر رہے ہیں اس کے نتائج بھگتیں گے۔
پرویز الہٰی نے اپنی ٹوئٹ میں بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’کنجاہ ہاؤس، گجرات پر غیر قانونی پولیس چھاپے کی مذمت کرتا ہوں، ملازمین کو رات کے اندھیرے میں ہراساں کیا گیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’2 ماہ کی نگران حکومت ان اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے، نگران حکومت کی ان غیر قانونی حرکات پر ہم عدالت جائیں گے، ہمیں آزاد عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے‘۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ’شہباز شریف چادر اور چار دیواری کے تقدس کا خیال کرے، اب لوگ ان کے گھروں کے سامنے بھی احتجاج کریں گے‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’محسن نقوی کا کام صاف و شفاف الیکشن کروانا ہے، ملک میں دہشت گردی ہو رہی ہے اور حکمرانوں نے پولیس اور انتظامیہ کو انتقامی کاروائیوں پر لگا رکھا ہے‘۔
دریں اثنا پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الہٰی نے بھی چھاپے کی اطلاعات کی تصدیق کردی ہے۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’کل رات پولیس نے ہمارے گجرات کے گھر پر ریڈ کی، نہ کوئی وارنٹ نہ کوئی کیس، پولیس کی 25 گاڑیوں کی تو سمجھ آتی ہے پر یہ ساتھ 2 کالے ویگو کیا کر رہی تھیں؟ بھارتی جاسوس ڈھونڈ رہے تھے؟‘
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں حکومت نے پرویز الہٰی اور ان کے خاندان کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے منی لانڈرنگ کی تازہ تحقیقات کے سلسلے میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا تھا۔
چوہدری پرویز الہیٰ کی ہائی کورٹ میں درخواست: حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب
چوہدری پرویز الہیٰ سمیت دیگر رہنماؤں کی ممکنہ گرفتاری، مقدمات کی تفصیل اور چھاپوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، لاہور ہائی کورٹ نے نگران حکومت ، پولیس ، ایف آئی ، اینٹی کرپشن سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔
عدالت عالیہ نے تین فروری کے لیے وفاقی حکومت کو بھی نوٹس جاری کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب ذمہ دار افسر کے ذریعے تمام معلومات عدالت میں پیش کریں، اگر مقدمات درج ہیں تو انکی تفصیل بھی فراہم کی جائے۔
جسٹس شہرام سرور چوہدری نے پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں استدعا کی گئی کی کہ ایسے مقدمات میں بھی حفاظتی ضمانت دی جائے جو ابھی منظر عام پر نہیں آئے، قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو درخواستگزاروں کو ہراساں کرنے سے روکا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئ تھی کہ کہ پرویز الٰہی سمیت دیگر کے ممکنہ اغواء یا گرفتاری سے روکا جائے، ایف آئی اے، اینٹی کرپشن، پولیس کو چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کرنے سے روکا جائے، پرویز الٰہی سمیت دیگر کیخلاف ہر ادارے میں خفیہ طور پر درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں پرویز الٰہی، وجاہت حسین، حسین الہی، موسی الہی اور ضیغم عباس کی جانب سے حفاظتی ضمانت کی بھی استدعا کی گئی۔