• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

گرفتاری کی دھمکیوں کے باوجود عمران خان کو دھوکا نہیں دیں گے، شاہ محمود قریشی

شائع February 11, 2023
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر ملک انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا—فوٹو: اسکرین گریب
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر ملک انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا—فوٹو: اسکرین گریب

سابق وزیر خاجہ اور وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وفاداریاں تبدیل کرنے کے لیےگرفتاری کی دھمکیوں اور سیاسی انتقام کے باوجود وہ اور ان کے اہل خانہ پارٹی چیئرمین عمران خان کو دھوکا نہیں دیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز این اے 156 ملتان کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے سلسلے میں ریٹرننگ افسر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کے صاحبزادے زین قریشی کو گرفتاری کی دھمکیاں مل رہی ہیں لیکن وہ وفاداری نہیں بدلیں گے اور ’جیل بھرو تحریک‘ کے دوران عدالتی گرفتاریوں کے لیے بھی تیار ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا کہ حکومت اور انتظامیہ انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن جمہوری قوتیں ووٹ چھیننے کی اجازت نہیں دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دینا اور ضمنی الیکشن لڑنا ان کی پارٹی کی حکمت عملی ہے، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے لیے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔

سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے پی ٹی آئی حکومت کی ملک میں تباہی پھیلانے کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ تباہی کس نے پھیلائی اور وہ سابق آرمی چیف کی بات نہیں سنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر ملک انتشار کا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکہ اس سے معیشت مزید خراب ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ضمنی انتخاب کے نتائج کو تبدیل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر انتظامیہ کو تبدیل کرنے میں ملوث ہے اور یہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نگراں حکومت انتخابات میں 90 روز سے زیادہ تاخیر نہیں کر سکتی کیونکہ یہ آئین کی خلاف ورزی کے مترادف ہو گا۔

انہوں نے پنجاب میں نگراں حکومت کی غیر جانبداری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اپنی وفاداری تبدیل کرتے تو وہ راجا ریاض کی جگہ اپوزیشن لیڈر ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ ملتان میں الیکشن کمیشن آفس کے باہر 2 سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم پورے ملک نے دیکھا ہے اور اس کی فوٹیج بھی دستیاب ہے لیکن دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمات پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر کے خلاف درج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور انہیں گرفتار کر رہی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو گرفتار کرنے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024