• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

امریکا میں مقیم پاکستانی کا ترکیہ-شام کے زلزلہ زدگان کیلئے 3کروڑ ڈالر کا عطیہ

شائع February 11, 2023 اپ ڈیٹ February 12, 2023
پاکستان کی جانب سے ترکی اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لیے امداد بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے— فوٹو: اے پی پی
پاکستان کی جانب سے ترکی اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لیے امداد بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے— فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکا میں رہنے والے ایک گمنام پاکستانی نے ترکیہ اور شام میں زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے 3کروڑ ڈالر کی رقم عطیہ کی ہے۔

ہفتے کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ ایک گمنام پاکستانی کی مثال دیکھ کر دل بہت متاثر ہوا ہے جس نے امریکا میں ترک سفارت خانے جا کر ترکیہ اور شام میں زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے 3کروڑ ڈالر کا عطیہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ انسان دوستی کے ایسے شان دار کام ہیں جو انسانیت کو بظاہر ناقابل تسخیر مشکلات پر غلبہ پانے کے قابل بناتے ہیں۔

جمعرات کو وزیر اعظم نے زلزلہ متاثرین کے لیے جمع ہونے والے فنڈز اور امداد کی نگرانی کے لیے کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

انہوں نے اسلام آباد میں ایک اجلاس کے دوران یہ کمیٹی تشکیل دی تھی جہاں اس اجلاس کے دوران زلزلہ زدگان کی امداد اور ریلیف کے لیے جاری مہم کو تیز تر کرنے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔

کمیٹی کا اجلاس روزانہ کی بنیاد پر منعقد ہو گا تاکہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور ریلیف کی اشیا کی بروقت ترسیل یقینی بنائی جا سکے۔

دوسری جانب وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے سے ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی سامان بھجوانے کا سلسلہ جاری ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر تعلیم رانا تنویر اور مولانا امجد نے این ایل سی کے 16 کنٹینرز پر مشتمل ٹرکوں پر امدادی کھیپ روانہ کی۔

امدادی سامان میں سردیوں کے موسم کے لیے خیمے اور کمبل شامل ہیں جو 10 روز میں براستہ ایران، ترکیہ اور شام پہنچیں گے۔

اس کے علاوہ پاک فضائیہ کا طیارہ پی اے ایف بیس لاہور سے خیمے اور دیگر اشیائے ضروریہ لے کر ترکیہ کے شہر ادانہ پہنچ گیا ہے۔

ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق آئی ایل۔78 طیارہ پاکستان کے عوام کی طرف سے زلزلے سے متاثرہ ترک بھائیوں کے لیے 16.5 ٹن امدادی سامان لے کر پہنچا ہے۔

پاک فضائیہ، وزارت خارجہ اور ترکیہ میں پاکستانی سفارتخانے کے ساتھ مل کر پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور اسی ضمن میں 8 پاکستانی مسافروں کو پاک فضائیہ کے اس آئی ایل۔78 طیارے پر وطن واپس پہنچایا جائے گا۔

ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لیے وزیراعظم پاکستان کی اپیل پر عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کر دی گئی ہے۔

ہفتے کو اسلام آباد کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر تعلیمی اداروں میں عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ طلبا و طالبات نے ترکیہ اور شام کے عوام اور بچوں کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہارکرتے ہوئے ترکیہ اور شام کے عوام کی مدد کے عزم کا اظہار کیا۔

شہباز شریف کا شام کے ہم منصب کو فون، مکمل تعاون کی یقین دہانی

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے شام کے وزیراعظم حسین آرنوس کو مشکل وقت میں پاکستان کی جانب سے اپنے شامی بہن بھائیوں کی ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔

ہفتہ کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے شام کے وزیرِ اعظم حسین آرنوس کو ٹیلی فون کیا اور شام میں زلزلے سے شدید جانی اور مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے حسین آرنوس کی ہمشیرہ، ان کے گیارہ بچوں اور پوتوں اور نواسوں کی ہلاکت پر بھی تعزیت اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام شام میں آنے والے شدید زلزلے میں قیمتی جانوں اور املاک کے نقصان پر گہرے رنج و غم میں مبتلا ہیں۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ اداروں کو شامی بھائیوں کو ہر ممکن مدد اور تعاون کی فراہمی کی ہدایت کی ہے اور شام میں پاکستان کے سفیر اس سلسلے میں شامی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلے ہی زلزلہ زدگان کے لیے امداد پر مشتمل ایک خصوصی طیارہ شام بھیج چکا ہے جس میں خیمے، گرم کپڑے اور کمبل شامل ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے بہت جلد شام کے زلزلہ زدگان کے لیے امدادی سامان سے بھرے ٹرکوں پر مشتمل قافلہ بھی روانہ کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024