الیکشن کمیشن منشیوں پر مشتمل ہے، صوبائی انتخابات نہیں کرائے گا، فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت کے واضح احکامات کے بعد بھی عام تاثر ہے کہ چونکہ الیکشن کمیشن منشیوں پر مشتمل ہے اسلام آباد کی طرح صوبائی الیکشن بھی نہیں کرائے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لیے آج اجلاس منعقد کرنا چاہیے تھا، آئین اور عدالتی احکامات کو مذاق نہ بنائیں۔
خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات 90 روز میں کرانے کے حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر بات چیت کے لیے پیر کو اجلاس طلب کیا تھا۔
ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ اجلاس میں الیکشن کمیشن لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے نفاذ کے منصوبے کو حتمی شکل دے گا۔
ٹوئٹ میں فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ ’ آئین کے ساتھ یہ کھلواڑ ملک کو مہنگا پڑے گا، ہمارے پاس آئین ہی متفقہ دستاویز ہے، اگر آئین کو بھی روند دیا گیا تو پاکستان کی ریاست شدید خطرات کا شکار ہو جائے گی’۔
ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہت ہو گیا، آئین کی بالادستی کے لیے ہماری تحریک بالکل تیار ہے، ’جیل بھرو‘ سے اس تحریک کا آغاز ہو گا اور آئین کی بحالی تک تحریک جاری رہے گی۔
یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ فواد چوہدری اس سے پہلے بھی الیکشن کمیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں جس پر انہیں معذرت بھی کرنی پڑی تھی۔
پی ٹی آئی کے دور اقتدار میں حکومت کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے کے فیصلے اور اس پر اپوزیشن کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کے اعتراضات کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ای سی پی پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
اس ضمن میں اس وقت کے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر ’اپوزیشن کے آلہ کار‘ کے طور پر کام کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر انہیں سیاست کرنی ہے تو الیکشن کمیشن چھوڑ کر الیکشن لڑیں۔
چنانچہ الیکشن کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر اور ادارے پر عائد کیے گئے الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹسز جاری کیے تھے تاہم وہ پیش نہ ہوئے اور بعد ازاں اپنے بیان پر معذرت کرلی تھی۔