• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو طلب کر لیا

شائع February 15, 2023
عثمان بزدار کو نوٹس ان کے ڈی جی خان اور لاہور کے پتے پر ارسال کیا گیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
عثمان بزدار کو نوٹس ان کے ڈی جی خان اور لاہور کے پتے پر ارسال کیا گیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر وزیر اعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی کے رہنما عثمان بزدار کو 16 فروری کو طلب کر لیا۔

نیب لاہور کی جانب سے جاری نوٹس میں عثمان بزدار کو کل بروز جمعرات دوپہر 11 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنی جائیدادوں کا ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔

نیب کی جانب سے اب تک خریدی گئی اور فروخت کی گئی جائیداروں کا ریکاڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے، نیب نے کرپشن اور کرپٹ پریکٹس کے کیس میں سابق وزیر اعلیٰ کو طلب کیا ہے۔

عثمان بزدار کو ان کے ڈی جی خان والے گھر اور لاہور میں رہائشی پتے پر نوٹس ارسال کیا گیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں نیب آرڈیننس کے شیڈول ٹو کے تحت کارروائی بھی کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ 2020 میں بھی نیب کی طرف سے عثمان بزدار کے خلاف ’اختیارات کا غلط استعمال‘ کرتے ہوئے لاہور گیٹ وے اور دیگر منصوبوں میں ’من پسند ٹھیکیدار‘ کو ٹھیکہ دینے پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

اس سے قبل نیب نے عثمان بزدار کے خلاف شراب لائسنس سے متعلق تحقیقات کا آغاز کیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے سربراہ پر یہ دباؤ ڈالنے کے لیے 5 کروڑ روپے رشوت لی کہ وہ خلاف قانون ایک زیر تعمیر ہوٹل کو شراب لائسنس جاری کریں۔

اس کے علاوہ وہ جنوبی پنجاب میں زیادہ تر اپنے رشتے داروں اور دیگر کے نام پر جائیدادیں حاصل کرنے کے الزامات کا بھی سامنا کر رہے تھے۔

تاہم نیب کے سوالات کے جواب میں عثمان بزدار نے شراب لائسنس کے اجرا سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کی لیکن انہوں نے اپنی اور رشتہ داروں کی جائیدادوں سے متعلق بیورو کو تفصیل فراہم نہیں کی۔

عثمان بزدار نے کہا تھا کہ ’میں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، پوچھے گئے ہوٹل کو شراب لائسنس کے اجرا میں میرا کوئی کردار نہیں، اس کیس میں میرے خلاف تمام الزامات جھوٹے ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024