• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

منرو کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت یونائیٹڈ کا فاتحانہ آغاز، کنگز کو لگاتار دوسری شکست

شائع February 16, 2023
حیدر علی اور شرجیل خان نے دوسری وکٹ کے لیے 177 رنز جوڑے— فوٹو: اے ایف پی
حیدر علی اور شرجیل خان نے دوسری وکٹ کے لیے 177 رنز جوڑے— فوٹو: اے ایف پی
کولن منرو نے صرف 28 گیندوں پر چار چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 58 رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی
کولن منرو نے صرف 28 گیندوں پر چار چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 58 رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد یونائیٹڈ نے کولن منرو اور اعظم خان کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت کراچی کنگز کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کا فاتحانہ انداز میں آغاز کر لیا۔

کراچی کے نیشنل بینک کرکٹ ارینا میں کھیلے گئے ایونٹ کے چوتھے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر کراچی کنگز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

کراچی کنگز کی اننگز کا آغاز اس مرتبہ بھی کچھ اچھا ثابت نہ ہوسکا اور جیمز ونس صرف چار رنز بنانے کے بعد رومان رئیس کو وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد شرجیل خان کا ساتھ دینے حیدر علی آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 77رنز کی شراکت قائم کی۔

اس شراکت کا خاتمہ کرنے کے لیے کپتان شاداب خان انگلینڈ سے آئے فاسٹ باؤلر ٹام کرن کو لے کر آئے جنہوں نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے شرجیل کی 34رنز کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔

دوسرے اینڈ سے حیدر علی ڈٹے رہے اور شاداب خان کو چھکا اور چوکا لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی، وہ 2 چھکوں اور 7 چوکوں سے مزین 59 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے۔

میتھیو ویڈ 18 گیندوں پر 18 رنز بنائے لیکن اس سے قبل کہ وہ خطرناک ثابت ہوتے، محمد وسیم جونیئر نے انہیں چلتا کردیا اور پھر اگلی ہی گیند پر گزشتہ میچ کے ہیرو کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم کو بھی بغیر کوئی رن بنائے پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

عرفان خان نے کچھ ہاتھ دکھاتے ہوئے دو چھکوں کی مدد سے 19 رنز بنائے جبکہ شعیب ملک نے بھی 18 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔

کراچی کنگز نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 173رنز بنائے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے رومان رئیس، وسیم جونیئر اور ٹام کرن نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب میں یونائیٹڈ کی اننگز کا آغاز کچھ اچھا نہ تھا اور 21 رنز پر دونوں اوپنرز پال اسٹرلنگ اور حسان نواز پویلین لوٹ چکے تھے۔

اس موقع پر راسی وین ڈر ڈوسن اور کولن منرو وکٹ پر یکجا ہوئے اور دونوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے صرف 29 گیندوں پر 59 رنز کی شراکت قائم کی۔

اس شراکت کا خاتمہ عماد وسیم نے ڈوسن کی وکٹیں بکھیر کر کیا جنہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 25 گیندوں پر ایک چھکے اور 4 چوکوں کی مدد سے 31 رنز بنائے۔

منرو نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ نئے بلے باز اعظم خان کے ہمراہ بھی 56 رنز جوڑ کر میچ میں اپنی ٹیم کے فتح امکانات روشن کر دیے۔

136 کے مجموعے پر وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں منرو کی اننگز رن آؤٹ کی وجہ سے اختتام کو پہنچی جنہوں نے صرف 28 گیندوں پر چار چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 58 رنز بنائے۔

دوسرے اینڈ سے اعظم نے اسکور بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا اور محمد موسیٰ کو ایک اوور میں تین چوکے رسید کیے لیکن انہیں چھکا مارنے کی کوشش میں وہ باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 28 گیندوں پر 44 رنز کی باری کھیلی۔

دو اہم بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے باوجود یونائیٹڈ کو ہدف کے حصول میں کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور انہوں نے 10 گیندیں قبل ہی 6 وکٹوں کے نقصان پر ہدف تک رسائی حاصل کر کے 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ایونٹ کا فاتحانہ انداز میں آغاز کیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے محمد موسیٰ اور محمد عامر نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

کولن منرو کو جارحانہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے کراچی کنگز کی ٹیم میں چار تبدیلیاں کی گئی تھیں اور قاسم اکرم، بین کٹنگ، میر حمزہ اور عمران طاہر کی جگہ جیمز ونس، جیمز فُلر، عرفان نیازی اور موسیٰ خان کو موقع دیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

کراچی کنگز: عماد وسیم(کپتان)، جیمز ونس، شرجیل خان ، حیدر علی، شعیب ملک، میتھیو ویڈ، عرفان نیازی، جیمز فُلر، اینڈریو ٹائی، موسیٰ خان اور محمد عامر۔

اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان(کپتان)، پال اسٹرلنگ، حسان نواز، کولن منرو، راسی وین ڈر ڈوسن، اعظم خان، آصف علی، فہیم اشرف، ٹام کرن، محمد وسیم جونیئر اور رومان رئیس۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024