• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

انٹارکٹکا میں سمندری برف ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئی

شائع March 9, 2023
ابتدائی طور پر رواں سال اور 2022 میں سمندری برف ریکارڈ کم سطح پر رہا — فائل فوٹو
ابتدائی طور پر رواں سال اور 2022 میں سمندری برف ریکارڈ کم سطح پر رہا — فائل فوٹو

یورپی یونین کی ماحولیاتی مانیٹرنگ سروس نے کہا ہے کہ انٹارکٹکا کی سمندری برف کی تہہ فروری میں مسلسل دوسرے برس بھی کم ترین سطح تک ریکارڈ کی گئی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 16 فروری کو منجمد انٹارکٹکا کے ارد گرد برف سے ڈھکی ہوئی سمندری سطح سکڑ کر 2.09 ملین مربع کلومیٹر ہو گئی جو کہ سیٹلائٹ ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے کم ترین سطح ہے۔

کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برجیس نے کہا کہ انٹارکٹک برفانی تہہ 45 سالہ سیٹلائٹ ڈیٹا ریکارڈ میں اپنی کم ترین حد تک پہنچ گئی ہے جبکہ امریکی حکومت کے سائنسدانوں نے بھی نئے ریکارڈ کی تصدیق کی ہے۔

ابتدائی طور پر رواں سال اور 2022 میں سمندری برف ریکارڈ کم سطح پر رہا جو 1981 سے 2010 کے درمیان کے عرصے سے 30 فیصد کم سطح ہے۔

کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برجیس نے کہا کہ سمندری برفانی تہہ میں کمی کے حالات انٹارکٹک آئس شیلف کے استحکام اور عالمی سطح پر سمندری سطح میں اضافے کے لیے اہم اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولر آئس کیپس آب و ہوا کے بحران کی طرف ایک حساس اشارہ ہے، سمندری برف پگھلنے کا سمندر کی سطح پر کوئی واضح اثر نہیں پڑتا کیونکہ برف پہلے ہی سمندر کے پانی میں موجود ہے، لیکن برف کا کم ہونا بڑی تشویش ہے کیونکہ یہ آرکٹک کے علاقے سمیت گلوبل وارمنگ کو تیز کرنے میں مدد کرتا ہے۔

سورج کی تقریباً 90 فیصد توانائی جو سفید سمندری برف سے ٹکراتی ہے وہ واپس خلا میں منعکس ہوتی ہے لیکن جب سورج کی روشنی تاریک، غیر منجمد سمندری پانی سے ٹکراتی ہے، تو اس توانائی کی تقریباً اتنی ہی مقدار اس کے بجائے جذب ہو جاتی ہے جو سیارے کو گرم کرنے میں براہ راست حصہ ڈالتی ہے۔

قطب شمالی اور جنوبی دونوں خطوں میں 19ویں صدی کے اواخر کی سطح کے مقابلے میں تقریباً تین ڈگری سیلسیس درجہ حرارت بڑھا ہوا ہے جو کہ عالمی اوسط سے تین گنا زیادہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024