• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پاکستان، امریکا کا اقتصادی ترقی، توانائی کے تحفظ کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ

شائع March 15, 2023
جیفری پیاٹ پاک-امریکا انرجی سیکیورٹی ڈائیلاگ کے لیے امریکی وفد کی قیادت کر رہے ہیں—فوٹو: اے پی پی
جیفری پیاٹ پاک-امریکا انرجی سیکیورٹی ڈائیلاگ کے لیے امریکی وفد کی قیادت کر رہے ہیں—فوٹو: اے پی پی

پاکستان اور امریکا نے اقتصادی ترقی، توانائی کی حفاظت، طویل مدتی سیلاب کی بحالی کی کوششوں میں شراکت داری اور اپنے مجموعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

سرکاری خبر ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ میں توانائی کے وسائل بیورو کے اسسٹنٹ سیکریٹری جیفری پیاٹ نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔

دوران ملاقات وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تاکہ متبادل توانائی کی جانب منتقلی میں مدد ملے۔

جیفری پیاٹ پاک-امریکا انرجی سیکیورٹی ڈائیلاگ کے لیے امریکی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے پاکستان-امریکا انرجی سیکیورٹی ڈائیلاگ کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تاکہ متبادل توانائی کی طرف منتقلی میں مدد ملے۔

وزیراعظم نے پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری، صحت، سلامتی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے شعبوں میں جاری مذاکرات اور تعاون کا خیرمقدم کیا۔

اسسٹنٹ سیکریٹری نے قابل تجدید توانائی کی پالیسی پر پاکستان کی تعریف کی۔

ملاقات کے دوران دونوں اطراف نے اقتصادی ترقی، توانائی کی حفاظت، سیلاب سے بحالی کی طویل مدتی کوششوں میں شراکت داری، اور دونوں ممالک کے درمیان مجموعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاک-امریکا انرجی سیکیورٹی ڈائیلاگ ایک مشترکہ اقدام ہے جس کا مقصد توانائی کی حفاظت کو فروغ دینا ہے اور یہ امریکا اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ توانائی کی ترجیحات، قابل تجدید توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھانے اور توانائی کے شعبے میں اقتصادی اور تجارتی مواقع کی تلاش کے لیے اعلیٰ سطح پر بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔

ملاقات کے دوران اسسٹنٹ سیکریٹری برائے سمندر، ماحولیات اور سائنس مونیکا میڈینا نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وہ پاک-امریکا موسمیاتی اور ماحولیات ورکنگ گروپ کے اجلاس کے لیے ایک وفد کی قیادت کر رہی ہیں۔

انہوں نے حکومت پاکستان کے اس عزم کی تعریف کی جس کے ساتھ اس نے گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کا سامنا کیا ہے۔

پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے جنوبی وسطی ایشیا الزبتھ ہورسٹ اور چیف کلائمیٹ آفیسر، ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن (ڈی ایف سی)، جیک لیوین، بھی وفد میں شامل تھے۔

سینئر امریکی سفارت کاروں نے جو بائیڈن انتظامیہ کی پاک-امریکا تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری، صحت، سلامتی اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

وزیراعظم سے امریکی وفد کی ملاقا ت میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر بجلی انجینئر خرم دستگیر، مشیر وزیراعظم احد چیمہ، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک، وزیراعظم کے معاونین خصوصی طارق فاطمی، جہانزیب خان اور فہد حسین بھی موجود تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024