• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

خیبرپختونخوا میں زلزلے سے 10 افراد جاں بحق، 62 زخمی

شائع March 22, 2023
اسلام آباد میں زلزلے کے جھٹکوں کے بعد لوگ پریشانی کے عالم میں سڑک پر بیٹھے ہوئے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد میں زلزلے کے جھٹکوں کے بعد لوگ پریشانی کے عالم میں سڑک پر بیٹھے ہوئے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

ملک کے مختلف شہروں میں رات کو آنے والے 6.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں خیبر پختونخوا میں 10 افراد جاں بحق اور 62 زخمی ہوگئے۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق صوبہ بھر میں 55 گھروں کو جزوی جب کہ 10 کو مکمل نقصان پہنچا۔

بیان کے مطابق سیکریٹری ریلیف عبدالباسط اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پی ڈی ایم اے ایمرجنسی آپریشن سینٹر میں موجود ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کو رات 9 بج کر 47 منٹ پر آنے والے زلزلے کے جھٹکوں کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.8 محسوس کی گئی تھی۔

زلزلے کا مرکز افغانستان میں ہندوکش کا علاقہ تھا جس کی گہرائی 180 کلومیٹر تھی۔

زلزلے کے جھٹکے اسلام آباد، لاہور، پشاور، جہلم، شیخوپورہ، سوات، نوشہرہ، ملتان، شانگلہ، کوئٹہ، بہاولپور ،لودھراں، ڈیرہ غازی خان، میانوالی، خانیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، پارا چنار، کرک، لکی مروت، مردان، باجوڑ، نوشہرہ، اسکردو اور چلاس سمیت دیگر شہروں میں بھی محسوس کیے گئے تھے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز افغانستان کے علاقے جرم کے جنوب مغرب میں 40 کلومیٹر دور تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے زلزلے سے اموات پر رنج وغم اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اپنے اپنے علاقوں میں فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان کے دارالحکومت کابل اور پڑوسی ملک بھارت کے شہر نئی دہلی میں بھی محسوس کیے گئے۔

ادھر ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر خطیر احمد نے کہا کہ ریسکیو 1122 ہائی الرٹ ہے اور کسی بھی قسم کی ایمرجنسی کے دوران خدمات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024