کوہاٹ، چارسدہ میں آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے ایک شخص جاں بحق، متعدد زخمی
خیبرپختونخوا کے اضلاع چارسدہ اور کوہاٹ میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے ایک شخص جاں بحق اور دیگر 7 زخمی ہوگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بنوں ضلع میں فلور مل کی دیوار گرنے سے ایک شخص شدید زخمی ہونے کے بعد جاں بحق ہوگیا۔
خیبرپختونخوا میں آٹے کی تقسیم جاری ہے، نگران حکومت نے اعلان کیا تھا کہ رمضان کے مہینے میں 19 ارب 77 کروڑ روپے سے 57 لاکھ مستحق خاندانوں کو مفت آٹا فراہم کیا جائے گا۔
چارسدہ کے مرکزی بازار میں سیکڑوں افراد مفت آٹا لینے کے لیے موجود تھے جہاں بھگدڑ مچنے سے شیر افضل جاں بحق اور جمال، شیر عالم اور ایک خاتون زخمی ہو گئیں، عینی شاہدین کے مطابق یہ واقعہ زمین پر کچھ لوگوں کے گرنے کے بعد پیش آیا، بعد ازاں مجمع نے مظاہرہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر عدنان فرید نے بتایا کہ انہوں نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں آٹا ولیج کونسل کی سطح پر تقسیم کیا جائے گا۔
دوسری طرف، بنوں میران شاہ روڈ پر آٹے کی تقسیم سے قبل فلور مل کی دیوار گر گئی، جس کے نتیجے میں ایک عمر رسیدہ شخص جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہو گئے۔
ایک حکام نے بتایا کہ مرکزی داخلی راستے کے قریب ایک ٹرک کے دیوار سے ٹکرانے کے سبب یہ واقعہ رونما ہوا۔
انہوں نے متوفی کی شناخت 65 سالہ گل خان اور زخمی کی 85 سالہ گل آزاد، 55 سالہ شہزادہ، 20 سالہ مصطفیٰ اور 16 سالہ بلال کے نام سے کی اور بتایا کہ تمام لوگ ملبے تلے دب گئے تھے۔
حکام نے بتایا کہ تمام افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فلور مل کو آٹا تقسیم کرنے کا مرکز اس لیے بنایا تھا کیونکہ وہ وہاں پر زیادہ خالی جگہ دستیاب ہے تاکہ لوگوں کو مشکلات نہ ہوں اور شفاف طریقے سے یہ مشق ہوسکے۔
حکام نے بتایا کہ مستقبل میں مختص کیے گئے ڈیلرز سے لوگوں کو آٹا فراہم کیا جائے گا۔
دوسری جانب کوہاٹ شہر میں گمبٹ کے علاقے میں آٹے کی تقسیم کے مرکز پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
خاتون کو سر پر چوٹیں آئی ہیں، انہیں مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
25 لاکھ افراد کی آبادی پر مشتمل ضلع کے لیے آٹے کی تقسیم کے صرف 2 پوائنٹس بنائے گئے تھے، جہاں آٹے کے تھیلے چھیننے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔
سیکڑوں افراد نے کوہاٹ-راولپنڈی روڈ پر کوہاٹ-گمبٹ سیکشن کو کئی گھنٹوں تک بلاک کرتے ہوئے شکایت کی کہ انہیں حکومت کی مفت آٹا اسکیم سے فائدہ اٹھانے میں مشکلات ہو رہی ہیں۔
ان لوگوں میں دونوں مرد اور خواتین شامل ہیں، انہوں نے بتایا کہ وہ روزے میں گھنٹوں قطار میں کھڑے انتظار کرتے رہے۔
رابطہ کرنے پر سارے عمل کی نگرانی کرنے و الے اسسٹنٹ کمشنر عثمان اشرف نے آٹے کی تقسیم میں بدانتظامی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ کی ایک ہزار افراد کے آنے کی توقع کے برعکس 3 ہزار افراد جمع ہو گئے اور قطار میں کھڑے نہیں ہوئے جس کی وجہ سے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر مستحق خاندان کو 10 کلو آٹے کے تین تھیلے دینے کے لیے تقسیم کے پوائنٹس کو 30 تک بڑھایا جائے گا۔
مقامی بزرگ تنویر جیالا اور کونسلر عبد ربی نے انتظامیہ کو آٹے کے متلاشی، خاص طور پر دور دراز کے علاقوں سے آنے والی پریشانیوں پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 2 ڈسٹری بیوشن پوائنٹس ضلع کی آبادی کو پورا کرنے کے لیے بہت کم تھے۔